طلاق کی عدت. 2150_2145

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
طلاق کے احکام. 2144_2135اس عورت کی عدت جس کا شوہر مرگیا ہ . 2155 _2151و

مسئلہ ۲۱۴۵: مطلقہ عورت کو عدت رکھنا ضروری ہے۔ البتہ اگر شوہر نے اس سے ہمبستری ہی نہ کی ہو یا نو (۹) سال سے پہلے طلاق ہوئی ہو یا عورت یائسہ ہو یعنی اس کی عمر پچاس سال سے زیادہ ہو تو ان تینوں صورتوں میں طلاق کے فورا بعد ہی شادی کرسکتی ہے۔
مسئلہ ۲۱۴۶: جن عورتوں کو ماہواری آتی ہو ان کے لئے بنابر احتیاط یہ ہے کہ دو مرتبہ حیض آنے کے بعد جب پاک ہوجائیں اور تیسرا حیض آجائے تب ان کی عدت ختم ہوتی ہے۔
مسئلہ ۲۱۴۷: جس عورت کو ماہواری نہ آتی ہو اور اس کی عمر ان عورتوں کے برابر ہو جن کو حیض آتا ہو تو اگر اس کا شوہر اسے طلاق دے تو اس کو تین مہینے عدت رکھنا چاہئیے اور تین ماہ سے مراد یہ ہے کہ اگر پہلی تاریخ کو طلاق دی گئی ہو تو قمری مہینہ کے جب ۳ ماہ ہوجائیں تو عدت ختم ہوجائے گی۔ اور اگر مثلا پانچویں یا دسویں تاریخ ہو تو جب چوتھے مہینہ کی پانچویں یا دسویں آئے گی تب عدت ختم ہوگی۔ مثلا اگر پانچویں رجب کو طلاق دی ہے تو پانچویں شوال کو اس کی عدت ختم ہوجائے گی
مسئلہ نمبر ۲۱۴۸: حاملہ عورت کی عدت بچہ پیدا ہوجانا یا ساقط ہوجانا ہے یہاں تک کہ اگر طلاق کے ایک گھنٹہ بعد بچہ پیدا ہوجائے تو عدت ختم ہوجائے گا اور اس کو دوسرا شوہر کرنے کاحق ہوجائے گا۔
مسئلہ ۲۱۴۹: جس عورت سے متعہ کیا گیا ہو اس کی عدت کی مدت متعہ ختم ہونے کے بعد دو حیض کی مقدار ہے بشرطیکہ اس کو ماہواری آتی ہو۔ اگر ماہواری نہ آتی ہو تو صرف ۴۵ دن اس کی عدت ہے۔
مسئلہ ۲۱۵۹: طلاق کی عدت ابتدا صیغہ ی طلاق جاری ہوجانے کے بعد ہوجاتی ہے، چاہے عورت کو علم ہو یا نہ ہو یہاں تک کہ اگر عورت کی عدت ختم ہوجانے کے بعد معلوم ہو کہ اس کو طلاق دی جائیکی ہے تو کافی ہے دوسری عدت رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔

طلاق کے احکام. 2144_2135اس عورت کی عدت جس کا شوہر مرگیا ہ . 2155 _2151و
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma