صلح کے احکام. 1849_1840

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
شرکت کے احکام. 1839_1725اجازہ (کرایہ ) کے احکام .1857_1850

مسئلہ ۱۸۴۰: صلح کا مطلب یہ ہے: انسان کسی ایسے معاملے میں جس میں اختلاف ہو یا اس میں نزاع و اختلاف کا امکان ہو دوسرے سے اس طریقہ سے اتفاق کرے کہ اپنے مال یا منفعت کا کچھ حصہ دوسرے کو دیدے یا اپنا حق دوسرے کو دیدے یا اپنا مطالبہ یا حق چھوڑدے اور دوسرا بھی اس کے مقابلہ میں اپنے مال یا منفعت کا کچھ حصہ اس کو دیدے یا اپنا مطالبہ با حق چھوڑدے اس کو(صلح معوض) کہتے ہیں اور اگر یہ اجازت کسی عوض کے بغیر ہو تو صلح (غیر معوض) کہتے ہیں۔
مسئلہ ۱۸۴۱: صلح کرنے والے کو بالغ، عامل ہونا چاہئے۔ مجبور نہ ہو، لا ابالی نہ ہو حاکم شرع (قاضی) نے اس کو اپنے اموال میں تصرف سے دوکانہ ہو۔ اور واقعی صلح کا قصد رکھتاہو۔
مسئلہ ۱۸۴۳: جو شخص اپنے مطالبہ میں کسی چیز کے بدلے میں یا بغیر بدلے کے صلح کرانا چاہے تو وہ اس وقت صحیح ہے جب دوسرا قبول کرے لیکن اپنا مطالبہ یا حق چھوڑنا چاہے تو دوسرے کی رضامندی ضروری نہیں ہے اور یہ بھی صلح کے قسم ہے۔
مسئلہ ۱۸۴۴: انسان اگر اپنے قرضے کو جانتے ہوئے لا علمی کا اظہار کرے اور قرض خواہ کو معلوم نہ ہو اور وہ اپنے مطالبہ قرض کو اس مقدار سے کم پر صلح کرے تو صحیح نہیں ہے مقروض صلح کئے ہوئی مقدار سے زیادہ کا مقروض رہے گا۔ البتہ قر ض خواہ اپنے قرضہ کی مقدار کو جانتے ہوئے بھی کم پر صلح تو صحیح ہے۔
مسئلہ ۱۸۴۵: اگر دو ایسی چیزوں کی اصل ایک ہے اور دونوں کا وزن بھی معلوم ہو ان پر ایکدوسرے سے صلح کرنا چاہیں تو یہ صلح اسی وقت صحیح ہوگی جب سود نہ لازم آتاہو یعنی ایک کا وزن دوسرے سے زیادہ نہ ہو اور اگر وزن معلوم نہ ہو بلکہ کم و زیادتی کا احتمال ہو تو صلح کرنے میں اشکال ہے۔
مسئلہ ۱۸۴۶: جس کا کسی پر قرض ہو اور ادائیگی قرض کا وقت نہ آیاہواور قرض دینے والا اپنے قرضوں کی کچھ مقدار کم کرکے صلح کرے اور باقی قرض کو نقدا وصول کرے تو درست ہے۔ مثلا دس ہزار قرض دے رکھاتھا کہ چھ ماہ کے بعد واپس لوٹانا، اب وقت سے پہلے ایک ہزار روپے سے صرف نظر کرکے قرضدار کی مرضی سے نوہزار نقد لینے پر راضی ہو تو جائزہے۔
مسئلہ ۱۸۴۷: صلح کی قرارداد کو دونوں کی رضایت سے ختم کیاجاسکتا ہے۔ اس طرح اگر قرارداد کے ضمن میں کسی ایک کویا دونوں کو معاملہ ختم کرنے کا حق دیاگیا ہو تو وہ شخص صلح ختم کرسکتا ہے۔
مسئلہ ۱۸۴۸: خرید و فروخت کے احکام میں ہم نے بیان کیاہے کہ گیارہ مواقع پر معاملہ کو ختم کیاجاسکتاہے۔ اختیار مجلس، اختیار حیوان اور اختیار تاخیر کو چھوڑ کر باقی آٹھ صورتوں میں صلح کو بھی توڑا جاسکتا ہے۔
مسئلہ ۱۸۴۹: اگر صلح میں حاصل ہوئی چیز عیب دار ہو اور اس کو عیب کی اطلاع نہ رہی ہو تو صلح کو خم کرسکتا ہے۔ لیکن صحیح و معیوب کی قیمت میں جو فرق ہو اس کا تعلق دونوں کی مرضی پر موقوف ہے۔

شرکت کے احکام. 1839_1725اجازہ (کرایہ ) کے احکام .1857_1850
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma