مسئلہ ۲۰۷ : آفتاب کی گرمی زمین اور چھت کو پاک کرتی ہے۔ لیکن مکان، دروازہ، کھڑکی وغیرہ کے پاک کرنے میں اشکال ہے۔
مسئلہ ۲۰۸ : زمین اور چھت چند شرائط کے ساتھ سورج کی تپش سے پاک ہوتے ہیں:
اول : نجس چیزمیں متعدی رطوبت ہو، لہذا اگر خشک ہو تو پہلے تر کردیں تاکہ آفتاب کے ذریعہ خشک ہو۔
دوم : عین نجاست کے پہلے دور کردینا چاہئے۔
سوم : آفتاب کی روشنی براہ راست اس پر پڑے یہ نہ ہو کہ بادل وغیرہ کے پیچھے سے آفتاب کی روشنی پڑے ہاں اگر بادل اتنا باریک ہو کہ آفتاب کی روشنی کو روک نہ سکے تو کوئی حرج نہیں ہے لیکن اگر سورج کی روشنی شیشے کے پیچھے سے پڑے تو بھی کوئی حرج نہیں ہے۔
چہارم : نجس چیز آفتاب کی تپش سے خشک ہو لیکن اگر ہوا یا کسی اور گرمی کی وجہ سے خشک ہو تو کافی نہیں ہے۔ ہاںدوسری چیز اتنی کم ہو کہ لوگ کہیں کہ آفتاب کی حرارت سے خشک ہوئی ہے تو کافی ہے۔
مسئلہ ۲۰۹ : آفتاب کی روشنی بناء بر احتیاط واجب نجس چٹائی، درخت، گھانس کو پاک نہیں کرتی۔
مسئلہ ۲۱۰ : اگر شک ہو کہ نجس زمین آفتاب کے ذریعہ خشک ہوئی ہے یانہیں، یا سورج کی تپش میں کوئی چیز مانع ہوئی ہے کہ نہیں! یا عین نجاست کو پہلے دور کیا تھا یا نہیں تو وہ زمین نجس ہے۔
مسئلہ ۲۱۱ : اگر آفتاب نجس زمین کے ایک حصہ پر پڑے اور اس کو خشک کردے تو صرف وہی حصہ پاک ہوگا۔