مسئلہ ۲۳۵۲ رشتہ داری کی بنا ء پر بناء میراث پانے والوں کے تین قسمیں ہیں
۱۔ ماں، باپ اولاد اور اولاد نہ ہوں تو ان کی اولاد اسی طرح چاہے جتنے نیچے تک پہونچ جائیں۔ لیکن یہ ملحوظ رہے کو جو میت سے نزدیکتر ہو گاو ہی میراث پائے گا۔ اور جب تک اس طبقہ کا ایک فرد بھی ہوگا دوسرے طبقہ والوں کو میراث نہیں ملے گی۔
۲۔ دادا، دادی، نانا، نانی (اور ان کے اوپر کے اوپر والے جہاں تک بھی ہو) خواہ پدر ہو یا مادری اسی طرح بھائی، بہن اور اگر بھائی بہن نہ ہوں تو ان کی اولاد در اولاد (جہان تک نیچے سلسلہ جائے) ان میں سے جو بہت سے زیادہ نزدیک ہوگا وہ میراث پائیگا۔ اور جب تک اس دوسرے طبقہ کا ایک فرد بھی موجود ہو تیرے طبقہ والوں کو میراث نہیں ملے گی۔
۳۔ چچا، پھوپھی، ماموں، خالہ اور جوان کے اوپر ہوں اور ان کی اولاد در اولاد چاہے جہان تک بھی نیچے چلی جائے۔
جوسب سے نزدیک ہے میراث اسی کو ملے گی۔ اور جب تک چچا، پھوپی، مامو، خالہ میں سے ایک فرد بھی موجود ہو تو ان کی اولادوں کو میراث نہیں ملے گی۔ اور جب تک ان کی اولاد زندہ ہیں اولاد کی اولاد کو کچھ نہیں ملے گا۔ صرف ایک مسئلہ مستشی ہے کہ اگر میت کا باپ کی طرف سے چچا ہو اور حقیقی چچا کا بیٹا ہو تو میراث حقیقی چچا کے بیٹے کو ملے گی۔ اور باپ کی طرف سے نزدیک ہونے کے با وجود میراث نہیں پائے گا۔
مسئلہ ۲۳۵۳: اگر میت کے چچا، پھوپی، ماموں، خالہ اور ان کی اولاد بھی موجود ہوں تو اور ان کی اولاد بھی موجود ہوں تو میراث چچا، پھوپی، ماموں، خالہ کو ملے گی اور اگر یہ حضرات نہ ہوں تو ان کی اولادوں کو میراث ملے گی۔ اور اگر یہ بھی نہ ہوں تو میت کے ماں باپ درکے چچا، پھوپی، ماموں، خالہ کو میراث ملے گی۔ اور اگر یہ بھی نہ ہوں تو پھر ان کی اولاد کو میراث ملے گی۔
مسئلہ ۲۳۵۴: آیندہ تفصیل کے مطابق میاں بیوی ایکدوسرے کے وارث ہوں گے۔