احکام خیارات. 1819_1812

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
جن مقامات پر معاملہ توڑ دینا جائز ہے .1811متفرق مسائل. 1824_1820

مسئلہ ۱۸۱۲: اگر خریدار قیمت کا علم نہ رکھنے کی وجہ سے یا غفلت کی بناپرکسی چیز کو اصل قیمت سے زیادہ پر خریدلے اور وہ زیادتی اتنی ہو کہ لوگ اس کو نقصان سمجھیں تو وہ معاملہ کو توڑسکتا ہے اور یہی حکم اس وقت بھی ہوگا جب بیچنے والا جنس کی قیمت نہ جانتے ہوئے سستا ہیچ دے اور نقصان واقع ہو۔
مسئلہ ۱۸۱۳: بیع شرط میں مثلا ایک لاکھ کی قیمت کے مکان کو جانتے بوجھتے بچاس ہزار میں ہیچ کر اگر یہ شرط رکھی جائے کہ بیچنے والا اگر وقت معین پر رقم دیدے گا تو معاملہ کو توڑسکتاہے، تو یہ معاملہ صحیح ہے بشرطی کہ دونوں خرید و فروخت کی نیت رکھتے ہوں اور اگر وقت معین پر رقم نہ دے تو وہ مکان خریدار کا ہوجائے گا۔
مسئلہ ۱۸۱۴: اگر کسی جنس میں دھو کہ بازی کرے مثلا اچھی جائے خراب چائے میں ملا کر اچھی چائے کے نام سے بیچے تو خریدار معاملہ توڑسکتاہے۔
مسئلہ ۱۸۱۵: خریدار ہوئی چیز اگر عیب دار نکلے آئے مثلا پچھانے کیلئے جو چیز یا کپڑا خرید تھا وہ بوسیدہ یا پھٹا ہو انکل آئے اور معاملہ سے پہلے اس میں عیب موجود ہو مگر خریدار کو علم نہ رہاہو تو وہ معاملہ کو توڑسکتا ہے یا سالم و عیب دار میں جو قیمت کا فرق ہو اتنی رقم واپس لے سکتا ہے مثلا کسی چیز کو سورولپے میں خرید اتھا اور وہ عیب دار تکل آئی اور بازار میں سالم اور معیوب کا فرق ایک چو تھائی ہو تو وہ ایک چوتھائی قیمت یعنی ۲۵ روپے واپس لے سکتا ہے لیکن احتیاط واجب ہے کہ یہ کام دونوں کی رضامندی سے انجام دیاجائے اور یہی حکم اسی وقت بھی ہے جب عوض میں عیب نکل آئے
مسئلہ ۱۸۱۶: معاملہ ہوجانے کے بعد اور قبضہ میں لینے سے پہلے اس چیز میں عیب پیدا ہوجائے تو خریدار معاملہ کو ختم کرسکتا ہے، اسی طرح اگر معاملہ ہوجانے کے بعد اور قبضہ میں لینے سے پہلے عوض میں عیب پیدا ہوجائے تو بیچنے والا معاملہ کو ختم کرسکتاہے
مسئلہ ۱۸۱۷: اگر معاملہ کے بعد اس چیز میں عیب کا علم ہو اور فورا معاملہ ختم نہ کرے تو احتیاط واجب کی بناپراس کا حق ساقط ہوجاتا ہے لیکن غور و فکر کرنے میں تھوڑی سے دیر ہوجائے تو کوئی حرج نہیں ہے اور یہ ضروری نہیں ہے کہ ختم کرتے وقت بیچنے والا موجود ہو۔
مسئلہ ۱۸۱۸: چند صورتوں میں عیب ہونے کے با وجود نہ معاملہ ختم کیاجاسکتا ہے نہ قیمت میں جو فرق ہے لے سکتا ہے۔
۱۔۔۔خرید تے وقت عیب کا علم رہاہو۔
۲۔۔جب بعد میں راضی ہوجائے۔
۳۔۔بیچنے وقت بیچنے والا کہدے کہ اس میں جو بھی عیب ہے اس کے ساتھ بیچتاہوں۔ لیکن اگر کسی معین عیب کا ذکر کرکے بیچے اور بعد میں اس کے علاوہ دوسرا عیب ہو و خریدار معاملہ کو ختم کرسکتا ہے۔
۴۔ خرید تے وقت خریدار کہدے کہ اگر مال میں عیب یا قیمت میں فرق ہو تب بھی میں نہ معاملہ ختم کروں گا اور نہ ہی اضافی قیمت کی واپسی کا مطالبہ کروں گا۔
مسئلہ ۱۸۱۹: چند مقامات پر اگر خریدار کو پتہ چل جائے کہ مال میں عیب ہے تو وہ معاملہ کو ختم نہیں کرسکتا لیکن اگر قیمت میں فرق ہو تو اضافی قیمت لے سکتا ہے۔
۱خرید نے کے بعد اس چیز میں ایسی تبدیلی پیدا کردے کہ لوگ کہیں خریدی ہوئی چیز اپنی سابق صورت پر باقی نہیں ہے
۲۔جب معاملہ کے بعد عیب کا علم ہو لیکن معاملہ ختم کرنے کا حق ختم کرچکاہو۔
۳۔ اپنے قبضہ میں لینے کے بعد مال میں کوئی دوسرا عیب پیدا ہوجائے۔ لیکن اگر عیب دار حیوان کو خریدے اور تین دن کے اندر کوئی دوسرا عیب پیدا ہوجائے تو بھی واپس کرسکتا ہے۔ اس طرح اگر صرف خریدار کے لئے ایک معین مدت تک معاملہ ختم کرنے کا حق ہو اور اسی مدت میں مال کے اندر دوسرا عیب پیدا ہوجائے تو اس صورت میں بھی خریدار کو معاملہ کو توڑسکتا ہے چاہے اس کو اپنی تحویل میں بھی لے چکاہو۔

جن مقامات پر معاملہ توڑ دینا جائز ہے .1811متفرق مسائل. 1824_1820
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma