طبقہ دوم کی میراث .2378_2364

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
پہلے طبقہ کی میراث .2363_2355 تیسرے طبقہ کے میراث .2394_2379

مسئلہ ۲۳۶۴: دوسرے طبقہ والے جو میت سے رشتہ داری کی بناء پر میراث پاتے ہیں وہ دادا، دادی، نانا، نانی ، بھائی، بہن ہیں۔ اگر میت کے بھائی بہن زندہ نہ ہو تو ان کی اولاد میراث پائے گی۔ دوسرے طبقے والوں کو اسی صورت میں میراث ملے گی جب پہلے طبقہ کا کوئی بھی فرد موجود نہ ہوں۔
مسئلہ ۲۳۶۵: اگر میت کا وارث صرف اس کا ایک بھائی یا صرف ایک بہن ہو تو سارا مال اسی کو مل جائے گا اور اگر صرف چند حقیقی بھائی نا صرف چند حقیقی نہیں ہوں تو مال برابر آپس میں تقسیم کرلیں گے۔ اور اگر حقیقی بھائی اور حقیقی بہن تو بھائی کو دو حصہ اور بہن کو ایک حصہ ملے گا۔
مسئلہ ۲۳۶۶: حقیقی بھائی و بہن کی موجود گی میں پدری بھائی و بہن کو میراث نہیں ملتی۔ ہاں اگر حقیقی بھائی بہن نہ ہوں تو پدری بھائی و بہن کو میراث اس تفصیل سے ملے گی کہ اگر صرف ایک پدری بہن بہن ہو یا صرف ایک پدری بھائی ہو تو پورا مال اسی کو مل جائے گا۔ اور اگر چند پدری بھائی یا چند پدری بہنیں ہوں تو مال کو آپس میں برابر برابر تقسیم کرلیں گے۔ اور اگر پدری بھائی و پدری بہن دونوں ہوں تو بھائی کو بہن سے دو گنا ملے گا۔
مسئلہ ۲۳۶۷: اگر میت کا وارث صرف ایک مادری بھائی یا مادری بہن ہو تو پورا مال اسی کو ملے گا۔ اور اگر کئی مادری بھائی یا کئی مادری بہن یا کئی مادری بہن و بھائی ہوں تو ان تمام صورتوں میں مال برابر تقسیم کیا جائے گا۔
مسئلہ ۲۳۶۸: اگر میت کا وارث حقیقی بھائی، بہن اور پدری بھائی، بہن اور مادری ایک بھائی یا ایک بہن ہو تو پدری بہن بھائی میراث سے محروم ہوں گے اور مادری بہن یا مادری بھائی کو مال کے چھ حصہ کرکے ایک حصہ دیدیں گے کہ بھائی کو دو گنا اور بہن کو ایک حصہ ملے ۔ لیکن اگر مادری بھائی یا بہن ایک سی زیادہ ہوں تو مال کے تین حصے کرکے ایک حصہ مادری بھائی و بہن کودیا جائے گا جو یہ لوگ آپس میں برابر تقسیم کرلیں گے اور دو حصہ حقیقی بھائی بہن کو دیاجائے گا جس کو یہ لوگ اس طرح تقسیم کریں گے کہ بھائی کو بہن سے دو گنا ملے۔
مسئلہ ۲۳۶۹:جب میت کے وارث پدری بھائی بہن اور ایک مادری بھاٹی یا بہن ہو تو مال کو چھ حصی پر تقسیم کرکے ایک حصہ مادری بہن یا بھائی کو دیاجائے گا اور باقی پدری بھائی یا بہن کو دیاجائے گا اور یہ لوگ باقی کو اس طرح تقسیم کریں گے کہ ہر بھائی کو بہن کے دو برابر ملے۔
مسئلہ ۲۳۷۰: جب میت کے وارث پدری بھائی، بہن اور کٹی مادری بہن یا کئی مادری بھائی (یا مادری بھائی بہن) ہوں تو مال کے تین حصے کرکے ایک مادری والوں کو دیں گے اور یہ لوگ آپس میں برابر برابر تقسیم کرلیں گے اور دو حصہ پدری رشتہ داروں کودیں گے جو آپس میں فرق کے ساتھ تقسیم کریں گے۔ یعنی بھائی کو بہن کے دو برابر دیاجائے گا۔
مسئلہ ۲۳۷۱: اگر میت کا وارث بھائی، بہن یا زوجہ ہو تو شوہر یا بیوی آیندہ تفصیل کے مطابق اپنی میراث لیں گے اور بھائی، بہن گذشتہ مسائل کے مطابق اپنی میراث لیں گے۔ لیکن شوہر یا بیوی کی میراث لینے کی وجہ سے مادری بھائی بہن کے حصہ میں کوئی کمی نہیں ہوگی۔ البتہ حقیقی یا پدری بھائی بہن کے حصہ میں کمی ہوجائے گی مثلا اگر میت کے ورثا شوہر، مادری بھائی، بہن، حقیقی بھائی، بہن ہوں تو آدھا مال شوہر کا ہوگا اور اصل ترکہ کا یاک تہائی مادری بھائی، بہن کو ملے گا اور باقی مال حقیقی بھائی، بہن کو دیاجائے گا۔ مثلا اگر پورا مال چھ روپے تھے تو تین روپے شوہر کے یا ایک دو مادری بھائی بہن کے اور ایک حقیقی بھائی، بہن کے ہوں گے۔
مسئلہ ۲۳۷۲: اگر میت کا کوئی بھائی، بہن نہ ہو تو ان کا حصہ ان کی اولاد کو ملے گا اور مادری بھتیجوں اور بھانجوں میں مال میرا برابر تقسیم ہوگا اور حقیقی یا پدری بھیتجوں اور بھانجوں میں مال اس طرح تقسیم کیا جائے گا کہ لڑکے کو لڑکی کے دوبرابر ملے گا۔ البتہ اگر حقیقی یا پدری بھتیجے سب ایک ہی بھائی کی اولاد ہوں تو احتیاط یہ ہے کہ لڑکیاور لڑکے میں جو فرق ہے اس میں آپس میں مصالحت کریں۔
مسئلہ ۲۳۷۳: اگر وارث صرف دادا یا صرف دادی یا صرف نانا یا صرف نانی ہو تو پورا مال اسی کو ملے گا اور دادا کے ہوتے ہوئے پر دادا کو میراث نہیں ملے گی۔
مسئلہ ۲۳۷۴: اگرمیت کے ورثہ صرف دادا اور دادی ہوں تو مال کے تین حصے کرکے ایک دادی کو اور دو دادا کو دیاجائے گا۔ لیکن اگر میت کے وارث صرف نانا اور نانی ہوں تو انہیں مال برابر برابر تقسیم ہوگا
مسئلہ ۲۳۷۵: اگر میت کا ورثہ صرف دادا (یا دادی) اور نانا (یا نانی) ہو تو مال کے تین حصہ کرکے دو دادا یا دادی اور ایک حصہ نانا یا نانی کو دیدیا جائے گا۔
مسئلہ ۲۳۷۶: اگر میت کے وارث دادا، نانا ، نانی ہوں ہوں تو مال کے تین حصے کرکے دو حصے دادا، دادی کو دیاجائے گا جوآپس میں اس طرح تقسیم کریں گے کہ دادا کو دوگنا اور دادی کو ایک حصہ ملے گا اور ایک حصہ نانا، نانی کو ملے گا جس کو یہ لوگ آپس میں برابر تقسیم کریں گے۔
مسئلہ ۲۳۷۷: اگر میت کے وارث شوہر (یا بیوی) اور دادا، دادی اور نانا، نانی ہوں تو آیندہ تفصیل کے مطابق شوہر یا بیوی اپنا حصہ لیں گے اور اصل ترکہ کا ایک تہائی مال نانا، نانی کو کوملے گا۔ جس کو یہ لوگ آپس میں برابر برابر تقسیم کرلیں گے اور باقی مال دادا، دادے کو ملے گا۔ جو اس طرح تقسیم کریں گے کہ دادا کو دوگنا اور دادی کو ایک حصہ ملے گا۔
مسئلہ ۲۳۷۸: اگر میت کے ورثاء مادری بھائیوں کے ساتھ نانا یا نانی یا دونوں ہوں تو نانا بھائی کے حکم مین ہے اور نانی بہن کے حکم میں ہوگی اور یہ حضرات مال آپس میںبرابر تقسیم کریں گے۔ اسی طرح اگر پدری دادا، دادی (یا حقیقی دادا، دادی) باپ کی طرف سے یا حقیقی بھائیوں کے ساتھ ہوں تو دادا ایک بھائی کے حکم میں ہوگا اور دادی ایک بہن کے حکم میں ہوگی اور میراث آپس میں اس طرح تقسیم کریں گے کہ مرد کو دو برابر عورت کے ملے۔

پہلے طبقہ کی میراث .2363_2355 تیسرے طبقہ کے میراث .2394_2379
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma