مسئلہ ۱۱۱۵ : نماز کے واجبات میں سے عمداکسی بھی چیز کی کمی زیادتی کرنے سے نماز باطل ہوجاتی ہے لیکن اگر مسئلہ نہ جانتا ہو اور وہ جز ارکان میں سے ہو تب تو نماز باطل ہے اور اگر ارکان میں سے نہ ہو تو نماز صحیح ہے بشرطیکہ وہ جاہل قاصر ہو یعنی مسئلہ سیکھنے کے لئے اس کے پاس کوئی ذریعہ نہیں تھا۔
مسئلہ ۱۱۱۶ : نمازی اگر بھولے سے اجزائے نماز میں سے کسی چیز کو کم یازیادہ کردے تو اگر وہ چیز رکن ہو تونماز باطل ہے ورنہ نماز صحیح ہے ۔ ہاں اگر وضو یا غسل وغیرہ نہیں کیا ہے تو نماز باطل ہے چاہے عمدا ہویا سہوا ہو۔
مسئلہ ۱۱۱۷: اگر سلام سے پہلے یاد آجائے کہ ایک رکعت یا زیادہ نماز کے آخر میں نہیں پڑھی تو اس کو پڑھ لے نماز صحیح ہے لیکن اگر سلام کے بعد یاد آئے اور وہ ایسا کام کرچکا ہو جس کے کرنے سے نماز باطل ہوجاتی ہے (مثلا قبلہ کی طرف پشت کرنا)خواہ عمدا کیا ہو یا سہوا تب تو اس کی نماز باطل ہے اور اگر ایسا کام نہیں کیا تو بلا فاصلہ بھولی ہوئی رکعتوں کو بجا لائے اس کی نمازصحیح ہے۔اور احتیاط واجب ہے کہ بے جاسلام کےلئے سجدہ سہو بجا لائے۔
مسئلہ ۱۱۱۸ : اگر نمازی کو معلوم ہوجائے کہ نماز وقت سے پہلے پڑھی ہے یا قبلہ کی طرف پشت کرکے پڑھی ہے تو اس کو دوبارہ پڑھے اور اگر وقت گزر گیا ہے تو قضا کرے لیکن اگر بھولے سے نماز کو داہنی یا بائیں طرف پڑھی ہو تو نماز باطل نہیں ہے۔