احکام سجود. 964_947

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
: ذکر سجدہ. 946 وہ چیزیں جن پر سجدہ صحیح ہے۔ 976_965

مسئلہ ۹۴۷ : سجدہ میں بھی ذکر واجب کی ادائیگی کی حد تک بدن ساکن ہونا چاہئے ۔ مستحب ذکر کرتے ہوئے بھی بدن ساکن ہونا چاہئے۔ بشرطیکہ ذکر کو ذکر سجدہ کے قصد سے کہا ہو۔ اور اگر ذکر مطلق کے عنوان سے(جو نماز میں ہر جگہ جائز ہے)تو کوئی حرج بھی نہیںہے۔
مسئلہ۹۴۸ : بدن ساکن ہونے سے پہلے اگر سجدہ شروع کردے تو سجدہ باطل ہے اسی طرح اگر تھوڑا سا ذکر سجدہ سے سر اٹھاتے ہوئے ادا کرے جب بھی سجدہ باطل ہے۔ البتہ اگر بھولے سے ہو تو کوئی حرج نہیں ہے اور اگر سجدہ سے سر اٹھانے سے پہلے متوجہ ہوجائے تو ذکر کا دوبارہ اعادہ کرے۔
مسئلہ ۹۴۹ : جس وقت ذکر نہ کرر ہا ہو تو سات اعضا میں سے کچھ کو پیشانی کے علاوہ زمین سے اٹھا سکتا ہے یا ایک جگہ سے دوسری جگہ رکھ سکتا ہے۔ لیکن ذکر کرتے وقت جائز نہیں ہے۔
مسئلہ ۹۵۰ : ضروری ہے کہ پہلے سجدہ کے بعد بیٹھ جائے اور جب بدن ساکن ہوجائے تو دوبارہ سجدہ میں جائے۔
مسئلہ ۹۵۱ : بنا بر احتیاط واجب نمازی کی جگہ گھٹنوں سے چار ملی ہوئی انگلیوں سے زیادہ نہ اونچی ہو نہ نیچی۔اور اسی طرح پیشانی کی جگہ پاؤں کی جگہ سے ملی ہوئی چار انگلیوں سے زیادہ بلند یا پست نہ ہو خواہ زمین نشیبی ہو یا نہ ہو۔
مسئلہ ۹۵۲ : اگر بھول کر پیشانی کسی ایسی جگہ پر رکھے جو پاؤں کی انگلیوں اورگھٹنوں کے سروں سے ملی ہوئی چار انگلیوں سے زیادہ اونچی یا نیچی ہو۔ اگر بلندی اتنی ہو کہ اس کو سجدہ نہ کہا جاسکے تو سر کو اٹھا کر کسی ایسی چیز پر رکھے جس کی اونچائی چار ملی ہوئی انگلیوں سے کم ہو۔لیکن اگر اتنی ہے کہ اس کو سجدہ کہتے ہیں تو واجب ہے کہ پیشانی کو وہاں سے گھسیٹ کر ایسی جگہ رکھے جس کی اونچائی چاری ملی ہوئی انگلیوں کے برابر یا کم ہو اور اگر پیشانی کا کھینچنا ممکن نہ ہو تو احتیاط یہ ہے کہ نماز کو تمام کرکے پھر دوبارہ پڑھے۔
مسئلہ ۹۵۳ : پیشانی ایسی جگہ پر رکھے جس پر سجدہ کرنا صحیح ہو۔ اس کی تفصیل انشاء اللہ آئندہ آئے گی۔ اور اگر بیچ میں کوئی شے حائل ہو جیسے سرکے بال یا سجدہ گاہ پر اتنی میل ہو کہ پیشانی سجدہ گاہ تک نہ پہنچے تو سجدہ باطل ہے۔ البتہ سجدہ گاہ کا صرف رنگ بدلہ ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ۹۵۴ : اگر ہتھیلیوں کو زمین پر نہ رکھ سکے تو ہتھیلیوں کی پشت کو رکھے اور یہ بھی ممکن نہ ہو تو گٹوں کو رکھے اور اگر وہ بھی ممکن نہ ہو تو احتیاط واجب ہے کہ کہنی تک ہاتھ کا جو حصہ رکھ سکے رکھے اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو بازو کو زمین پر رکھے۔
مسئلہ ۹۵۵ : بناء بر احتیاط واجب سجدہ کے وقت پاؤں کے دونوں انگوٹھوں کے سرے زمین پر ہوں۔ دوسری انگلیوں کا زمین پر ہونا کافی نہیں ہے۔ بلکہ اگر پیر کے انگوٹھے کا ناخن اتنا بڑا ہو کہ سرا زمین پر نہ لگے تو اشکال ہے۔
مسئلہ ۹۵۶ : اگر کسی کاانگوٹھا تھوڑا سا کٹا ہو تو باقی کو زمین پر رکھے اور اگر انگوٹھا ہی باقی نہ ہو تو دوسری انگلیوں کو زمین پر رکھے اور اگر انگلیاں نہ ہوں تو باقی ماندہ پیر کا کچھ حصہ زمین پر رکھے۔
مسئلہ۹۵۷ : اگر غیر معمولی طریقے سے سجدہ کرے مثلا لیٹ کر ساتوں اعضاء کو زمین پر رکھے تو سجدہ باطل ہے۔
مسئلہ ۹۵۸ : اگر پیشانی پر پھوڑا وغیرہ ہو اور سجدہ گا ہ وغیرہ پر سجدہ نہ کر سکے تو پیشانی کے کنارے کو سجدہ گاہ پر رکھے یا دونوں طرف سجدہ گاہ رکھے اور اس کے بیچ کی جگہ خالی رکھے اور سجدہ گا کو زمین سے اتنا بلند رکھے کہ پھوڑا اس میں آجائے۔ بشرطیکہ ملی ہوئی چار انگلیوں سے زیادہ بلند نہ ہو۔ اور اگر پھوڑا یا زخم پوری پیشانی پر ہو تو پیشانی کے باہر دونوں طرف میں سے کسی ایک طرف سجدہ کریں اور اگر یہ ممکن نہ ہو تو ٹھڈی کو سجدہ گاہ پر رکھیں اور اگر یہ بھی ممکن نہ ہو تو چہرے کے جس حصہ کو ممکن ہو سجدہ گاہ پر رکھیں اور اگر چہرے کے کسی حصے پر سجدہ ممکن نہ ہو تو سجدے کے لئے جتنا جھک سکتا ہو جھک جائے۔
مسئلہ ۹۵۹: جو شخص پیشانی زمین پرنہ رکھ سکتا ہو تو جتنا جھک سکتا ہو اتنا تو جھک جائے اور سجدہ گا یا کوئی ایسی چیز جس پر سجدہ صحیح ہو اس کو اونچائی پر رکھ لے تاکہ پیشانی اس تک پہنچ جائے اور اس پر سجدہ کرے۔ ہتھیلیوں، گھٹنوں، پیروں کے انگوٹھوں کو حسب معمول زمین پر رکھے اور اگر جھک نہ سکتا ہو تو سر سے اشارہ کرے یہ بھی ممکن نہ ہو توآنکھوں سے اشارہ کرے۔ یعنی سجدہ کی نیت سے آنکھوں کو بند کرے اور سر اٹھا نے کی نیت سے کھول دے اور دونوں صورتوں میں احتیاط یہ ہے کہ اپنے دل میںسجدہ کی نیت کرے۔
مسئلہ ۹۶۰ : اگر پیشانی سجدہ کی جگہ سے بے اختیار اٹھ کر پھر سجدہ گاہ پر پہونچ جائے تو ایک سجدہ شمار ہوگا چاہے ذکر سجدہ کیا ہو یا نہ کیاہو۔ لیکن اگر پیشانی کو اختیاری طور سے اٹھایا ہو تو اگر ذکر سے پہلے اور عمدا ہو تو تب اس کی نماز باطل ہے۔ ورنہ کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ ۹۶۱ : تقیہ کی صورت میں بچھونے وغیرہ پر سجدہ کیا جاسکتا ہے۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ نماز کے لئے دوسری جگہ جائے تاکہ سجدہ گاہ پر سجدہ کرسکے۔ البتہ اگر وہیں پر پتھر یا چٹائی پر سجدہ کرنا ممکن ہو تو واجب ہے کہ ایسا کرے۔
مسئلہ ۹۶۲ : کسی ایسی چیز پر سجدہ کرنا کہ جس پر بدن ساکن نہیں رہ سکتا ہو تو اس میں اشکال ہے۔ لیکن جیسا کہ ہم نے پہلے بھی کہا ہے اگر کشتی یا ریل وغیرہ میں حالت حرکت میں واجبات نماز کی رعایت کرسکتا ہے تو اس کی نماز صحیح ہے اور اگر گدا یا کسی دوسری چیز پر سجدہ کرے کہ ابتداء میں وہ متحرک ہے لیکن آخرمیں ایک جگہ پر رک جاتی ہے تو کوئی اشکال نہیں ہے۔
مسئلہ ۹۶۳ : اگر زمین گیلی ہو کہ سجدہ کرتے وقت بدن اور لباس آلودہ ہوجائے گا تو کھڑے ہو کر نماز پڑھے اورسجدہ کے لئے سر سے اشارہ کرے۔
مسئلہ ۹۶۴ : دوسرے سجدے جہاں پر تشہد واجب نہیں ہے وہاں بھی دوسرے سجدے کے بعد ایک لحظہ بیٹھ جانا مستحب ہے۔ پھر بعد کی رکعت کے لئے کھڑا ہو۔

: ذکر سجدہ. 946 وہ چیزیں جن پر سجدہ صحیح ہے۔ 976_965
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma