عاریت کے احکام .2022_2009

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
ودیعت (امانت) کے احکام. 2008_1992نکاح (شادی بیاہ) کے احکام. 2029_2023

مسئلہ ۲۰۰۹:۔ اپنے مال کو دوسرے کے حوالہ اس لئے کرنا کہ وہ اس سے فایدہ اٹھائے اور اس سے کچھ نہ لے اس کو عاریت کہتے ہیں۔
مسئلہ ۲۰۱۰:۔ عاریت کو دو طرح سے انجام دیاجاسکتا ہے۔
۱ کسی بھی زبان میں صیغہ اس طرح جاری کریں کہ ہیں اس مال کو ثمہیں بطور عاریت دیتاہوں اور وہ قبول کرے۔
۲ صیغہ پڑھے بغیر عاریت کے ارادے سے مال کو دوسرے کے حوالے کردے اور وہ بھی اسی نیت سے قبول کرے
مسئلہ ۲۰۱۱:۔ غصبی چیز اور ایسے مال کو عاریت دینا صحیح نہیں ہے جس کی نفع کسی دوسرے کے سپرد کر رکھی ہو۔ البتہ غصبی چیز دیدے اور اس کا مالک راضی ہوجائے تو صحیح ہے۔
مسئلہ نمبر ۲۰۱۲:۔ جس چیز کہ منفعت کا مالک ہو مثلا کسی چیز کو اجارے پرلیا ہو اس کو بطور عاریت دیا جاسکتا ہے بشرطیکہ اس کو حق ہو کہ دوسرے کودے سکتاہو۔
مسئلہ ۲۰۱۳:۔ دیوانہ اور نابالغ بچہ اپنے مال کو عاریت نہیں دے سکتاہے ۔ لیکن اگر ولی اجازت دیدے اور وہ کام اس کے نفع میں ہو تو عاریتا کسی کو دیاجاسکتاہے
مسئلہ ۲۰۱۴:۔ عاریت لی ہوئی چیزاگر تلف ہوجائے تو ضامن نہیں ہے البتہ اگر حفاظت میں کوتاہی کرے تو ضامن ہے (دواور صورتوں میں بھی ضامن ہے)
۱۔عاریت دینے والے نے ضمانت کی شرط کرلی ہو۔
۲۔۔جس چیز کو عاریتا لیاہو وہ سونا چاندی ہو، یا ان سے بنی ہوئی زینت کی چیزیں ہو تو ان دونوں صورتوں میں اگر وہ تلف ہوجائے تو اس کا عوض دینا ہوگا۔
مسئلہ ۲۰۱۵:۔ عاریت دینے والے کے مرنے کی صورت میں عاریت کا مال اس کے وارثوں کو پہنچا دینا چاہئے اور اگر عاریت دینے والا پاگل ہوجائے تو عاریت کا مال اس کے ولی کے سپرد کردے۔
مسئلہ ۲۰۱۶:۔ عاریت دینے والا جب چاہے اپنا مال واپس لے سکتاہے اور عاریت لینے والا بھی جب چاہے واپس دے سکتاہے۔
مسئلہ ۲۰۱۷:۔ جس چیز میں حلال و حرام دونوں فائدے ہوں اس کو فائدہ حرام کی نیت سے عاریتا نہیں دیاجاسکتا۔
مسئلہ ۲۰۱۸:۔ بھیڑ کو اس سے دودھ اور اون حاصل کرنے کے لئے اور دوسرے جانوروں کو مشروع فائدہ حاصل کرنے کے لئے عاریتا دیاجاسکتا ہے۔
مسئلہ ۲۰۱۹:۔ نجس بر تن کو اگر کسی عاریتا دے تو احتیاط واجب ہے کہ اس کے نجس ہونے کو بتادے۔ اسی طرح اگر لباس کو نماز کے لئے دے اور وہ نجس، ہو تو وہ بتادے۔
مسئلہ ۲۰۲۰:۔ عاریت کے ہوئی چیز کو اگر مالک کی اجازت سے دوسرے کو عاریتا دیدے اور پہلا شخص جس لے عاریتا لیا تھا اگر مرجائے یا دیوانہ ہوجائے اورصاحب مال زندہ ہو تو دوسری عاریت باطل نہیں ہوگی۔
مسئلہ ۲۰۲۱ عاریت لینے کے بعد اگر معلوم ہو کہ یہ چیز غصبی ہے تو اس کو اصل مالک تک پہونچانا چاہئے اور اگر مالک کونہ جانتا ہو تو مجہوں المالک مال کے قاعدہ پر عمل کرے۔ بہر حال عاریت دینے والے کو واپس نہیں کرسکتا۔
مسئلہ ۲۰۲۲: اگر جانتے بوجھتے غصبی مال کو عاریت لے اور اس کے پاس سے تلف ہوجائے تو مالک اپنا مال کا عوض اس شخص سے لے سکتا ہے اور اگر اس شخص تک رسائی ممکن نہ ہو تو غاصب سے مطالبہ کرے اسی طرح عاریت لینے والوں نے اس غصبی چیز سے جو فائدے اٹھا لئے ہوں ان کا بھی عوض دیں اور اگر معلوم نہ ہو کہ مال غصبی چیز سے۔ جو فائدے اٹھا لئے ہوں ان کا بھی عوض دین اور اگر معلوم نہ ہو کہ مال غصبی چیز سے ۔ جو فائدے اٹھا لئے ہوں ان کا بھی عوض دیں اور اگر معلوم نہ ہو کہ مال غصبی ہے اور اصلی مالک مال یا منافع کی خسارت اس سے وصول کرے تو اس کو حق ہے کہ مالک کو جو بھی بھیج دے اس کا عاریت دینے والے غاصب سے لے۔ لیکن یہ اس صورت میں ہے کہ عاریت دینے والے نے ضمانت کے شرط نہ کی ہو اور جس چیز کو عاریتا دیاہے وہ سونے یا چاندی کی نہ ہو۔

ودیعت (امانت) کے احکام. 2008_1992نکاح (شادی بیاہ) کے احکام. 2029_2023
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma