مسئلہ ۱۱۲۰ : جس کی آمد و رفت آٹھ فرسخ ہوجاتی ہو وہ نماز کو قصر پڑھے۔ خواہ جانا چارفرسخ(۵/۲۱ کیلو میٹر تقریبا)ہو یا کم ہو یا زیادہ ہو۔ پس آمد و رفت ملا کر آٹھ فرسخ ہونا چاہئے خواہ اسی دن یا رات کو پلٹ آئے یا کچھ فاصلہ کے بعد پلٹے نماز قصر رہے گی۔ ہاں اگر اس مسافت کے درمیان میں دس دن رکنے کا قصد کرے تو قصر نہیں ہوگی۔
مسئلہ ۱۱۲۱ : اگر شک ہو کہ سفر آٹھ فرسخ ہے کہ نہیں؟ تو نماز قصر نہ کرے۔ البتہ اگر مشقت زیادہ نہ ہو تو جو لوگ اس راستہ سے واقف ہوں ان سے تحقیق کرے۔
مسئلہ ۱۱۲۲: مسافت کی مقدار کو مختلف طریقوں سے جانچا جا سکتا ہے اول خود ہی اندازہ کر کے یقین کرلے۔ دوم لوگوں کے درمیان مشہور ہو ۔ سوم قابل اعتماد شخص خبر دے۔
مسئلہ ۱۱۲۳ : اگر یہ یقین کرتے ہوئے کہ اس کا سفر آٹھ فرسخ ہے نماز کو قصر پڑھے بعد میں پتہ چلے کہ آٹھ فرسخ کی مسافت نہیں تھی تو اس کی نمازباطل ہے۔ پڑھی ہوئی نمازوں کو چار رکعت کے حساب سے پھر پڑھے اور اگر وقت گزر گیا ہے تو قضا کرے۔ اور اگر اس کو یقین تھا کہ مسافت آٹھ فرسخ نہیں ہے لیکن راستہ میں معلوم ہوگیا کہ آٹھ فرسخ ہے تو نمازکو قصر پڑھے اور جو پوری پڑھ چکا ہے ان کا اعادہ کرے۔
مسئلہ ۱۱۲۴ : دو ایسے مقامات جن کا فاصلہ چار فرسخ سے کم ہو اگر چند مرتبہ رفت و آمد کرے تو اس کی نماز قصر نہ ہوگی۔ چاہے اس کا سفر آٹھ فرسخ یا اس سے زیادہ کا ہوگیا ہو۔ ہاں اگر عرفا اس کو مسافر کہا جاتا ہے تو اس صورت میں احتیاط یہ ہے کہ پوری بھی پڑھے اور قصر بھی پڑھے۔
مسئلہ ۱۱۲۵ : اگر کسی مقام کے دو راستے ہوایک(راستہ)آٹھ فرسخ سے کم ہو اور دوسرا آٹھ فرسخ یا اس سے زیادہ ہو تو اگر پہلے راستے سے جائے تو پوری نماز پڑھے اور اگر دوسرے راستے سے جائے تو قصر پڑھے۔
مسئلہ ۱۱۲۶ : آٹھ فرسخ کی مسافت کا حساب شہر کے آخری گھروں سے کرنا چاہئے۔