مسئلہ ۱۵۴۸: غوطہ خوری کے ذریعہ سمندر سے جو موتی، مونگے و غیرہ نکلتے ہیں ان کا خمس دینا واجب ہے بشرطی کہ ان کا قیمت باہر نکالنے کے اخراجات کو وضع کرنے کے بعد ایک شرعی مثقال سکہ دار سونے سے کم نہ ہو (مثقال شرعی ۱۸ نخود کے برابر ہوتا ہے) چاہے وہ جواہرات معدنی ہوں یا اگئے والے ہوں اور خواہ ایک ہی مرتبہ میں سب کو دریا سے نکالاگیا ہو یا کئی مرتبہ میں۔ مکروہ سب یکی بعد دیگرے اس طرح ہوں کہ عرفا ایک ہی مرتبہ شمار کہاجاتا ہو سب کہ جنس ایک ہو یا مختلف۔
مسئلہ ۱۵۴۹: جواہرات کو دریا سے اگر چند آدمی باہر نکالیں تو بنا بر احتیاط یہ ضروری نہیں ہے کہ ہر ایک کا حصہ نصاب بھر ہو بلکہ اگر سب کے حصوں کو ملاکر نصاب پورا ہو تا ہو تب بھی اس کا خمس نکالنا چاہے۔
مسئلہ ۱۵۵۰: جن جواہرات کو غوطہ لگائے بغیر دریا سے آلات کے ذریعہ نکالا جائے یا پانی پرے نکالا جائے یا سمندر کے کنارے سے حاصل کیا جائے اگر اخراجات کو کم کرنے کے بعد ان کی قیمت نصاب بھر ہوتوبنا بر احتیاط واجب اس کا خمس واجب ہے۔
مسئلہ ۱۵۵۱: مچھلی یا دوسرے جو حیوانات سمندر اور دریا ہیں ان میں خمس واجب نہیں ہے۔ البتہ سالانہ آمدنی میں شمار کیا جائے گا۔ کہ اگر سال کے آخر میں ان میں سے یا ان کی قیمت سے کچھ بچت ہوجائے تو خمس واجب ہوگا۔
مسئلہ ۱۵۵۱: یہ ضروری نہیں ہے کہ انسان جواہرات کے حاصل کرنے کے قصد سے غوطہ لگائے بلکہ اگر کسی دوسرے مقصد کے لئے بھی غوطہ لگائے اور جواہرات مل جائیں تو ان کا خمس دینا ہوگا۔
مسئلہ ۱۵۵۳: غوطہ لگانے کے بعد اگر ایسا حیوان باہر نکلے جس کے پیٹ میں جواہرات ہوں اور ان جواہرات کی قیمت اخراجات کو کم کرنے کے بعد نصاب بھر ہو تو اگر وہ حیوان صدف جیسی چیز ہو کہ نوعا اس کے پیٹ میں جواہر ہوتے ہی ہیں تب تو ان کا خمس دے اور اگر اتفاق سے اس جانور نے جواہر کو نگل لیا ہو تب بھی احتیاط واجب ہے کہ اس کا خمس دے۔
مسئلہ ۱۵۵۴: جو بڑی نہریں (دریا) میں جواہرات اور صدف کے شکار کی جگہ ہوں اگر ان سے جواہرات نکالے جائیں تو ان میں بھی خمس ہے۔
مسئلہ ۱۵۵۵: عنبر ایک خوشبو دار چیزہے جس کو دریا سے حاصل کیا جاتا ہے اگر اس کو غوطہ لگا کر حاصل کیا جائے تو اس میں خمس واجب ہے اور اگر پانی کے او پرسے یا دریا کے کنارے سے حاصل کیا جائے تب بھی بنا بر احتیاط واجب اس میں خمس دینا ہوگا۔
مسئلہ ۱۵۵۶: جن لوگوں کا پیشہ ہی غوطہ خوری ہو یا معدنیات کا نکالنا ہو اگر وہ خمس دے دیں اور آخر سال میں سالانہ اخراجات کے بعد کچھ بچ جائے تو اس بچت اک دوبارہ خمس دینا لازم نہیں ہے۔