مسئلہ ۲۲۱۲: حلال گوشت جانور کو درج ذیل شرائط کے ساتھ ذبح کیاجائے تو اس کا گوشت کھانا حلال ہے خواہ وہ جانور پالتو ہو یا جنگلی۔ البتہ جس جانور کے ساتھ کسی انسان نے وطی کرلی ہو تو اس کا گوشت بلکہ اس کے بچہ کا گوشت بھی کھانا حرام ہے۔ اسی طرح نجاست کھانے والے جانور کا گوشت بھی حرام ہے ہاں اگر نجاست کھانے والے جانور کو شریعت کے حکم کے مطابق معین مدت تک پاک غذا کھلائیں تو اس گوشت کھانا حلال ہے۔
مسئلہ ۲۲۱۳: وحشی و جنگلی حلال گوشت جانور جیسے ہرن، پہاڈی بکری، چکور و غیرہ اسی طرح وہ پالتو حلال گوشت جانور جو بعد میں جنگلی ہوجائے جیسے پالتو اونٹ گائے بھاکر جنگلی ہوجائے اگر ان کو اسلحہ سے شکار کریں (ان شرائط کے ساتھ جو بعد میں بیان ہوں گے۔) تو حلال ہے لیکن پالتو حلال گوشت جانور شکار کرنے سے حلال نہیں ہوت اسی طرح جنگلی حلال گوشت جانور جو تربیت کرنے سے پالتو ہوجائے وہ بھی شکار سے حلال نہیں ہوتا۔
مسئلہ۲۲۱۴:۔ جنگلی حلال گوشت جانور شکار سے اس وقت حلال ہوتا ہے جب اس میں بھاگنے کی طاقت برقرار ہو اسلئے مرن کا وہ بچہ جو بھاگ نہ سکتا ہو اور چکور کا وہ بچہ جو اڑنہ سکتا ہو شکار کرنے سے حلال نہیں ہوتا۔
مسئلہ ۲۲۱۵:۔ وہ حلال گوشت حیوان جو مچھلی کی طرح خون جہندہ نہ رکھتا ہو اگر خود ہی پانی میں مرجائے تو پاک ہے لیکن اس کا گوشت حرام ہے۔
مسئلہ ۲۲۱۶:۔ جو حرام گوشت جانور خون جہندہ نہ رکھتا ہو جیسے سانپ وہ ذبح کرنے سے حلال تو نہیں ہوگا لیکن اس کا مردہ پاک ہے۔
مسئلہ ۲۲۱۷:۔ سور، کتا ذبح کرنے یا شکار کرنے سے پاک نہیں ہوتا اور ان کا گوشت بھی حرام ہے۔ البتہ درندہ و گوشت خوار حیوان حرام گوشت جیسے بھیڑیا، چیتا و غیرہ اگر ان کو شرعی طریقہ سے ذبح کیاجائے یا اسلحہ سے شکار کیاجائے تو پاک ہے۔ لیکن گوشت حرام ہی رہے گا یہی صورت اس وقت بھی ہے جب شکاری کتے سے ان کا شکار کیاجائے۔
مسئلہ ۲۲۱۸:۔ ہاتھی،، ریچھ ،بندر، چوہا اور وہ جانور جو سانپ اور مگر مچھ (گوہ) کی طرح زمین کے اندر زندگی بسر کرتے ہیں تو ان میں جو خون جہندہ رکھتے ہوں اگر خو د بہ خود مرجائیں تو نجس ہیں لیکن اگر ان کو ذبح کیاجائے یا شکار کیاجائے تو پاک ہیں۔
مسئلہ ۲۲۱۹:۔ اگر زندہ حیوان کے پیٹ سے مردہ بچہ پیدا ہو یا باہر نکالا جائے تو اس کا گوشت کھانا حرام ہے۔