مسافر کے روزے کے احکام. 1449_1440

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
قضا روزوں کے احکام. 1439_1427 جن لوگوں پر روزہ واجب نہیں ہے.1455_1450

مسئلہ ۱۴۴۰: مسافر کو (ان شرائط کے ساتھ جو مسافر کی نماز میں بیان کی گئی ہیں روزہ نہیں رکھنا چاہئے۔ قاعدہ کلیٖہ یہ ہے کہ مسافر جہاں پر نماز قصر پڑھے و ہاں روزہ نہ رکھے اور جہاں پر نماز پوری پڑھے (جیسے وہ مسافر جس کا شغل ہی سفر ہو یا کسی جگہ دس دن ٹھہرنے کا ارادہ کرے) وہاں روزہ بھی رکھے۔
مسئلہ ۱۴۴۱: ماہ رمضان کے علاوہ اگر انسان پر کسی معین دن کا روزہ واجب ہو (مثلا نذر کر لیا ہو کہ پندرہ شعبان کو روزہ رکھوں گا) تو بناء بر احتیاط واجب اس دن سفر نہ کرے بلکہ اگر سفر میں ہو تو کسی جگہ دن قیام کی نیت کرکے اس دن کا روزہ رکھے۔
مسئلہ ۱۴۴۳: اگر روزہ کی نیت کرے لیکن اس کا دن معین نہ کرے تو اس روزہ کو سفر میں نہیں رکھ سکتا۔ البتہ اگر نذر کرے کہ فلان معین دن کو سفر میں روزہ رکھوں گا یا نذر کرے کہ فلاں دن روزہ رکھوں گا خواہ سفر ہی میں ہوں تو پھر احتیاط واجب ہے کہ اس دن روزہ رکھے چاہے سفر میں ہو۔
مسئلہ ۱۴۴۴: مسافر مدینہ منورہ کے اندر حاجت برآوری کے لئے تین دن کا مستحبی روزہ رکھ سکتا ہے (چاہے اقامت عشرہ کی نیت بھی نہ ہو) لیکن احتیاط یہ ہے کہ روزہ بدھ، جمعرات، جمعہ کو رکھے۔
مسئلہ ۱۴۴۵: جس کو معلوم ہی نہ ہو کہ مسافر کا روزہ باطل ہے اگر وہ سفر میں روزہ رکھ لے تو اس کا روزہ صحیح ہے لیکن اگر دن میں مسئلہ معلوم ہوجائے تو پھر روزہ باطل ہے۔
مسئلہ ۱۴۴۶: جو شخص بھول جائے کہ وہ مسافر ہے یا بھول جائے کہ مسافر کا روزہ باطل ہے اور روزہ رکھ لے تو بناء بر احتیاط واجب روزہ کی قضا کرے۔
مسئلہ ۱۴۴۷: ظہر کے بعد سفر کرنے والے مسافر کو اپنا روزہ پورا کرنا چاہئے لیکن ظہر سے پہلے سفر کرنے والے کا روزہ باطل ہے مگر حد تر خص سے پہلے روزہ توڑ نہیں سکتا اور اگر حد تر خص سے پہلے افطار کرلے تو روزہ باطل ہے (حد تر خص سے مراد یہ ہے کہ ایسی جگہ پہونچ جائے جہاں سے شہر کی اذان نہ سنائی دے یا ایسی جگہ پہونچ جائے کہ شہر والوں کی نظر سے پوشیدہ ہوجائے)
مسئلہ ۱۴۴۸: جو مسافر اپنے وطن یا جہاں دس دن ٹھہر نے کی نیت کی ہے وہاں ظہر سے پہلے پہنچ جائے اور اس وقت تک کوئی ایسا کام نہ کیا ہو جس سے روزہ باطل ہوجاتا ہو تو اس کو دن کا روزہ رکھنا چاہئے اور اگر روزہ کو باطل کرنے والا کام دے چکاہے تو مستحب ہے کہ باقی دن بھر روزے کو باطل کرنے والی چیزوں سے اجتناب کرے اور بعد میں قضا رکھے لیکن اگر ظہر کے بعد پہنچے تو روزہ رکھ سکتا۔
مسئلہ ۱۴۴۹: جو شخص روزہ رکھنے سے معذور ہے یا مسافر ہے ان کے لئے ماہ رمضان میں شکم سیر ہو کر کھانا اور پانی پینا مکروہ ہے۔ اسی طرح ایسے لوگوں کے لئے جماع (بھی) مکروہ ہے۔

قضا روزوں کے احکام. 1439_1427 جن لوگوں پر روزہ واجب نہیں ہے.1455_1450
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma