مسئلہ۸۶۵۔ نمازکوبقصدقربت،یعنی صرف فرمان خداکاانجام دہی کے لئے بجالاناچاہئے نیت کا نہ تو زبان سے کہنا ضروری ہے اور نہ اول نماز میں دل سے گزارنا ضروری ہے صرف اتنا ہی کافی ہے کہ اگر پوچھا جائے کیا کر رہے ہو تو وہ جواب دے سکے کہ نماز پڑھ رہا ہوں۔
مسئلہ ۸۶۶ : نیت کرتے وقت یہ قصد کرنا بھی ضروری ہے کہ ظہر کی نماز ہے یاعصر کی یا کوئی اور صرف یہ قصد کرلینا کہ چار رکعت نماز پڑھتا ہوں کافی نہیں ہے بلکہ جو بھی نماز پڑھ رہا ہے اس کو اپنے دل میں معین کرے اور احتیاط واجب ہے کہ قضا ہے یا ادا اس کو بھی معین کرے۔
مسئلہ۸۶۷۔ ابتداء سے آخرتک نمازہی کی نیت رہنی چاہئے اوراگرغافل ہوجائے اوریہ خیال نہ رہے کہ کیاکررہاہے تواس کی نمازباطل ہے۔
مسئلہ۸۶۸۔ جوشخص ریاکاری کے لئے نمازپڑھے گااس کی نمازباطل باطل ہونے کے ساتھ ساتھ وہ گناہ کبیرہ کا بھی مرتکب ہوگا اور اگر خدا اور لوگ دونوں پیش نظر ہوں جب بھی اس کا عمل باطل اور گناہ کبیرہ ہے۔
مسئلہ ۸۶۹ : بناء بر احتیاط واجب اگر نماز کا تھوڑا حصہ بھی دکھاوے کے ارادے سے انجام دیا جائے تو نماز باطل ہے خواہ وہ حصہ واجب ہو جیسے حمد و سورہ یا مستحب ہو جیسے قنوت وغیرہ۔
مسئلہ ۸۷۰ : اگر اصل نماز تو خدا کے لئے پڑھے لیکن ریا کاری کے لئے مسجد میں یا اول وقت یا جماعت کے ساتھ پڑھے تو اس کی نماز باطل ہے لیکن اگر ریا کاری مقصود نہیں ہے بلکہ اول وقت یا مسجد میں پڑھنے سے اس کو راحت و آرام ملتا ہے تو کوئی اشکال نہیں ہے۔