مسئلہ ۴۰۲ : عورتوں کو جو خون آتا ہے اس میں سے ایک استحاضہ ہوتا ہے اور اس وقت عورت کو مستحاضہ کہتے ہیں قاعدہ کلیہ یہ ہے کہ ہر وہ خون جو عورت کے رحم سے خارج ہوتا ہے حیض و نفاس و زخم و پھوڑے کے علاوہ ہو تو وہ خون استحاضہ ہی ہوتا ہے۔
مسئلہ ۴۰۳ : خون استحاضہ زیادہ تر کم رنگ، سرد او رپتلا ہوتا ہے اور فشار وجلن کے بغیر آتاہے لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ کبھی سیاہ رنگ یاسرخ اور گرم و گاڑھا بھی آجائے اور فشار و جلن سے نکلے۔
مسئلہ ۴۰۴ : استحاضہ کی صرف دو قسمیں ہیں:
۱۔ قلیلہ۔
۲۔ کثیرہ ۔
قلیلہ : اس خون کو کہتے ہیں کہ عورت جب روئی اپنی شرمگاہ میں داخل کرے تو وہ خون سے آلودہ ہوجائے لیکن دوسری طرف سے باہر نہ نکلے خواہ خون روئی میں بھر جائے یا اس کے اندر نہ بھرے۔
استحاضہ کثیرہ : اور کثیر کا مطلب ہے کہ پوری روئی خون سے بھر جائے اور اس سے باہر بھی بہہ جائے۔