نماز احتیاط کا طریقہ. 1098_1087

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
مسائل متفرّقه شکّیّات. 1086 _1078جن مقامات پر سجدہ ٴ سہو واجب ہے. 1099

مسئلہ ۱۰۸۷ : رکعتوں میں شک کی وجہ سے جو نماز احتیاط پڑھی جاتی ہے اس کا طریقہ یہ ہے کہ نماز کے سلام کے بعد فورانماز احتیاط کی نیت کرکے اللہ اکبر کہے اور صرف سورہ حمد پڑھے (دوسرا سورہ نہ پڑھے) اور پھر عام نمازوں کی طرح رکوع و دونوں سجدے بجالائے اور اگر نماز احتیاط ایک رکعت ہے تو دونوں سجدوں کے بعد تشہد و سلام پڑھ کر ختم کرے اور اگر دو رکعت ہے تو دونوں سجدوں کے بعد پہلی رکعت کی طرح ایک رکعت اور پڑھے۔ اور تشہد کے بعد سلام پڑھے۔
مسئلہ ۱۰۸۸ : نماز احتیاط میں اذان، اقامت، سورہ، قنوت نہیں ہے صرف حمد کو آہستہ پڑھنا ضروری ہے حتی کہ بسم اللہ کو بھی بنا بر احتیاط واجب آہستہ پڑھے۔ اصلی نماز اور نماز احتیاط کے درمیان کوئی ایسا کام نہ انجام دے جس سے نماز باطل ہوجاتی ہے۔
مسئلہ ۱۰۸۹ : اگر نماز احتیاط پڑھنے سے پہلے یا د آجائے کہ میں نے جو نماز پڑھی ہے وہ صحیح ہے تو پھر نماز احتیاط کی ضرورت نہیں ہے۔ اور اگر نماز احتیاط پڑھتے ہوئے یاد آئے تو اس کو اختیار ہے جی چاہے نماز احتیاط کو توڑ دے یا جی چاہے تو مکمل کرے۔
مسئلہ ۱۰۹۰ : اگر نماز احتیاط شروع کرنے سے پہلے یاد آجائے کہ نماز کی رکعتیں کم تھیں مثلا چار رکعت کے بجائے صرف تین ہی رکعت پڑھ ہے اور ابھی کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے نماز باطل ہوجاتی ہے تو جتنی مقدار کم ہے اس کو پورا کرلے اور بے جا سلام کی وجہ سے احتیاطا دو سجدہ سہو بجا لائے اور اگر کوئی ایسا کام کرچکا ہے جس سے نماز باطل ہوجاتی ہے تو نماز کا اعادہ کرے۔
مسئلہ ۱۰۹۱ : اگر نماز احتیاط پڑھنے کے بعد یاد آجائے کہ نماز کی کمی بالکل نماز احتیاط کے برابر تھی(مثلا تین و چار میں شک کی وجہ سے ایک رکعت نماز احتیاط پڑھی ہو اور نماز احتیاط کے بعد یاد آئے کہ میری اصلی نماز تین ہی رکعت تھی)تو اس کی نماز صحیح ہے لیکن اگر یہ معلوم ہو کہ نماز کی کمی نماز احتیاط سے کم تھی تو بنا بر احتیاط واجب بلافاصلہ نماز کی کمی کو پورا کرے اور اصل نماز کا اعادہ بھی کرے۔اور اگر یہ معلوم ہو کہ اصل نماز کی کمی احتیاط سے زیادہ تھی اور اس نے نماز احتیاط کے بعد کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے نماز باطل ہوجاتی ہے تو احتیاط واجب ہے کہ اس کمی کو پورا کرے اور اصل نماز کا بھی اعادہ کرے۔
۱۰۹۲ : اگر نمازی کو شک ہوجائے کہ میرے اوپر جو نماز احتیاط واجب تھی اس کو بجا لا چکا ہوں یا نہیں؟ تو اگر یہ شک وقت نماز گزر جانے کے بعد ہو تو اس شک کی پرواہ نہ کرے اور اگر ابھی وقت باقی ہو اور وہ کسی دوسرے کام میں مشغول نہیں ہوا تو نماز احتیاط پڑھ لینا چاہئے اور اگر ایسا کام کرلیا ہے جس سے نماز باطل ہوجاتی ہے تو احتیاط واجب ہے کہ نماز احتیاط پڑھے اور اصلی نماز کا بھی اعادہ کرے۔
مسئلہ ۱۰۹۳ : نماز احتیاط میں رکن یا غیر رکن اجزاء کی کمی یا زیادتی اور اجزاء کے بجالانے میں شک(ان سب)کا حکم دوسری واجبی نمازوں کی طرح ہے۔
مسئلہ ۱۰۹۴ : اگر نماز احتیاط کی رکعتوں کی تعداد میں شک ہوجائے تو زیادہ پر بنا رکھے لیکن اگر زیادتی نماز کے باطل ہونے کا سبب ہو تو کم پر بنا رکھے اس کی نماز صحیح ہے۔
مسئلہ ۱۰۹۵ : بھولے سے نماز احتیاط میں اگر اجزاء کی کمی یا زیادتی ہوجائے تو اس کے لئے سجدہ سہو واجب نہیں ہے۔
مسئلہ ۱۰۹۶ : اگر نماز احتیاط میں تشہد یاسجدہ کو بھول جائے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ سلام کے بعد اس کی قضا بجالائے۔
مسئلہ ۱۰۹۷ : اگر سجدہ یا تشہد کی قضا، یا سجدہ سہو نمازی پر واجب ہو اور عین اسی وقت نماز احتیاط بھی اس پر واجب ہو تو پہلے نماز احتیاط پڑھنی چاہئے اس کے بعد سجدہ یا تشہد کی قضا کرے اور اس کے بعد سجدہ سہو بجالائے۔
مسئلہ ۱۰۹۸ : روزآنہ کی پنجگانہ نمازوں کے لئے ”شک“، ”سہو“، ظن“ کے جو احکام بیان کئے گئے ہیں وہ تمام دیگر واجب نمازوں میں بھی موجود ہیں مثلا اگر نماز آیات میں شک ہو کہ ایک رکعت پڑھی یا دو رکعت ؟ تو چونکہ اس کاشک دو رکعتی نماز میں ہے اس لئے نماز باطل ہے اسی طرح دیگر شک و سہو وظن کے احکام ہیں۔

مسائل متفرّقه شکّیّات. 1086 _1078جن مقامات پر سجدہ ٴ سہو واجب ہے. 1099
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma