اقسام و احکام غسل 401-376

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
احکام غسل جنابت 375 -373غسل استحاضہ 405-402

مسئلہ۳۷۶۔ غسل خواہ واجب ہو یا مستحب دو طرح سے کیا جا سکتا ہے ترتیبی اور ارتماسی۔
غسل ترتیبی:
مسئلہ۳۷۷۔ غسل ترتیبی کاطریقہ یہ ہے کہ نیت کے بعد پہلے سراور گردن کو دھوئے اس کے بعدداہنی طرف کو اس کے بعد بائیں طرف کو،(بنا بر احتیاط واجب) اور اگر جان بوجھ کر یا بھولے سے یامسئلہ نہ جانے کی وجہ سے اس ترتیب سے غسل نہ کرے تو اس غسل کا اعاده کرے۔
مسئلہ۳۷۸۔ آدھی ناف نصف شرمگاہ کوداہنے بدن کے ساتھ اور دوسرے نصف کو بائیں بدن کے ساتھ دھوئے لیکن بہتریہ ہے کہ پوری ناف اور شرمگاہ کو داہنی طرف کے ساتھ بھی اور بائیں طرف کے ساتھ بھی دھوئے۔
مسئلہ ۳۷۹۔ یہ یقین کرنے کے لئے کہ بدن کے تینوں حصوں،سروگردن،داہنی طرف،بائیں طرف کو دھو لیاہے ایک حصہ کو دھوتے وقت تھوڑ اسا دوسرا حصہ بھی دھو لے اور احتیاط مستحب یہ ہے کہ بدن کے داہنے حصہ کے ساتھ پھرگردن کے داہنے حصہ کو اور بائیں حصہ کے ساتھ گردن کے بائیں حصہ کو دھو لے۔
مسئلہ۳۸۰۔ اگرغسل کے بعدمعلوم ہو کہ بدن کا کچھ حصہ دھونے سے رہ گیا ہے تو اگر بائیں طرف کاہے تو صرف اتناحصہ کا دھو لینا کافی ہے اور اگر داہنی طرف کا ہے تو احتیاط یه هے که اس کادھونے کے بعد بائیں طرف کو پھر دوبارہ دھوئے اور اگر سر وگردن کاحصہ رہ گیا ہو تو اس کو دھونے کے بعد داہنی اور بائیں طرف کو دوبارہ دھونا چاہئے۔
مسئلہ۳۸۱۔ اگرغسل کرنے کے بعد شک هو که اعضاء کو ٹهیک سے دهویا هے که نهی تو اس کی پرواه نه کرے
غسل ارتماسی :
مسئلہ۳۸۲۔ غسل ارتماسی کامطلب یہ ہے کہ نیت کرکے پورا بدن کوایک ہی دفعہ یا آہستہ آہستہ پانی میں ڈبوناچاہئے خواہ وہ حوض اور تالاب ہو یا آبشار ہو کہ پانی ایک ہی مرتبہ میں پورے بدن پرگرتاہے۔ لیکن عام فوارے کے نیچے غسل ارتماسی ممکن نهیں هے.
مسئلہ ۳۸۳ : اگر بدن کا کچھ حصہ پانی سے باہر ہے اور غسل ارتماسی کی نیت کرکے پانی میں ڈوب جائے تو کافی ہے لیکن اگر پورا بدن پانی میں ہو اور (نیت کر کے) بدن کو حرکت دیدے تو غسل ارتماسی کہنا مشکل ہے۔
مسئلہ۳۷۴۔ اگرغسل ارتماسی کے بعد معلوم ہوکہ بدن کاکچھ حصہ دھونے سے رہ گیا، تو دوبارہ غسل کرئے گا۔
مسئلہ ۳۸۵ : غسل ارتماسی میں پیروں کو بھی زمین سے اٹھائے تاکہ پانی پیروں کے نیچے تک پہنچ جائے۔
مسئلہ۳۸۶۔ اگرغسل ترتیبی کے لئے وقت نہ ہواورغسل ارتماسی کے لئے وقت ہوتوارتماسی کرناچاہئے۔
مسئلہ۳۸۷۔ احتیاط واجب یه هے که جس نے واجب روزہ رکھا ہو یاحج یا عمرہ کا احرام باندھ رکھا ہو وہ غسل ارتماسی نہ کرے اور اپنے سرکو پانی میں نہ ڈبوئے، لیکن اگربھولے سے غسل ارتماسی کرے توصحیح ہے۔اور روزه یا احرام کو کوئی ضرر نهی پهونچے گا.
مسئله 388. غسل ترتیبی (بهی حوض وغیره می هو سکتاهے) اس کے لیے تین بار پانی می دو بے پهلی مرتبه سر و گردن کی نیت سے دوسری مرتبه داهنی طرف کی نیت سے تیسری مرتبه بائی طرف کی نیت سے۔

غسل کے احکام :
مسئلہ۳۸۹۔ بنا بر احتیاط واجب غسل ارتماسی میں (پہلے سے) تمام بدن پاک ہوناچاہئے لیکن غسل ترتیبی میں پورے بدن کاپاک ہوناضروری نہیں ہے پس هر عضو غسل سے پہلے پاک هونا چاهئے ۔
مسئلہ۳۹۰۔ هم پهلے عرض کرچکے هیں که حرام سے جنب ہونے والے کاپسینہ نجس نہیں ہے اور ایسا شخص گرم پانی سے غسل کرسکتاہے لیکن بهتر یه هے که مناسب پانی سے غسل کرے.تاکه پسینه نه آئے.
مسئلہ۳۹۱۔ اگربدن کا تھوڑا ساحصہ بھی دھونے سے رہ جائے تو غسل باطل ہے،لیکن اندرونی حصے جیسے کان اورناک کااندرونی حصہ یاآنکھ کے اندرکاحصہ دھونالازم نہیں ہے ۔
مسئلہ۳۹۲۔ غسل کرتے وقت جوچیزیں بدن تک پانی کے پہنچنے میں رکاوٹ ہو ان کا الگ کر دینا ضروری ہے اور اگر رکاوٹ موجود هو تو تحقیق کرے تاکه مطمئن هوجاے که رکاوٹ نہیں ہے۔
مسئلہ۳۹۳۔ ان چھوٹے بالوں کو جو بدن کاحصہ شمارہوتے ہیں دھونا چاہئے اور بناء بر احتیاط بڑے بال اور ان کے نچلے حصہ کو بھی دھونا ضروری ہے۔
مسئلہ۳۹۴۔ جن شرائط کا وضو میں ذکرکیاجاچکاہے،مثلاپانی کاپاک ہونا اور غصبی نہ ہونا وغیرہ غسل کے لئے بھی یہی شرائط ہیں،البتہ غسل میں یہ ضروری نہیں ہے کہ اوپرسے نیچے کی جانب دھوئے،اسی طرح غسل ترتیبی میں اعضاء کے دھونے میں فاصلے ہوجانے سے بھی کوئی حرج نہیں ہوتا،صرف جولوگ اپنے پیشاب پاخانہ کونہیں روک سکے ان کے لئے ضروری ہے کہ پے درپے اعضاء کو دھوئیں اورفورانماز پڑھ لیں اوریہی حکم مستحاضہ عورت کے لئے بھی ہے۔
مسئلہ۳۹۵۔ جس شخص کاارادہ یہ ہوکہ حمام والے کو(غسل کے پیسے) نہیں دے گایا یا حمامی کی رضا کے جانے بغیر یہ ارادہ رکھتا ہو کہ اجرت کو قرض کروں گا بناء بر احتیاط اس کا غسل باطل ہے۔ اسی طرح اگر یہ ارادہ ہو کہ حرام پیسہ یا وہ مال جس کا خمس نہیں دیا حمامی کو دے گا تب بھی یہی حکم ہے۔
مسئلہ ۳۹۶ : جو شخص معمول سے زیادہ حمام میں پانی بہائے اس کے غسل میں اشکال ہے۔ البتہ اگر یہ ارادہ رکھتا ہو کہ حمامی کو مزید پیسے دے کر راضی کرے گا تو ٹھیک ہے۔
مسئلہ۳۹۷۔ اگرشک ہوکہ غسل کیاکہ نہیں توغسل کرے لیکن غسل کے بعدشک کرے کہ اس کاغسل صحیح تھاکہ نہیں تواس کی پروہ نہ کرے۔
مسئلہ۳۹۸۔ اگرغسل کرتے وقت حدث اصغرسرزدہوجائے (مثلاپیشاب نکل آئے) تو بنا بر احتیاط واجب غسل کا اعاده کرے اور نماز جیسی چیزون کے لیے وضو بهی کرے.
مسئلہ۳۹۹۔ اگرکوئی مجنب ہوا ہو اور اس نے نمازیں بھی پڑھیں ہوں پھراس کوشک ہوجائے کہ غسل کاتھاکہ نہیں توپڑھیں نمازیں صحیح ہیں،لیکن بعدکی نمازوں کے لئے غسل کرے۔
مسئلہ ۴۰۰ : چند واجب غسلوں یا واجب و مستحب غسلوں کو ایک ہی نیت سے بجا لاسکتا ہے ۔ مثلا ایک ہی نیت سے (عوت) غسل جنابت، غسل حیض، غسل مس میت، غسل جمعہ وغیرہ کرسکتی ہے اور وہ سب کے لئے کافی ہے۔
مسئلہ۴۰۱۔ هرغسل کے ساتھ بغیر وضو نماز پڑھ سکتاہے ،چاهے وه غسل واجب هو یا مستحب لیکن احتیاط مستحب یه هے که غسل جنابت کے علاوه اور غسلوں کے ساته وضو بهی کرے.
 

احکام غسل جنابت 375 -373غسل استحاضہ 405-402
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma