مسئلہ ۲۲۳۴: جنگلی حلال گوشت جانور کا اسلحہ سے شکار کیاجائے تو وہ پانچ شرطوں سے حلال ہوتاہے
۱۔ تلوار ، چھری، خنجر، جیسا تیز دھا ر اسلحہ یا بندوق جیسی کسی چیز (چاہے اس کی گولی تیز ہو یا نہ ہو لیکن ایسی بہر حال ہو کی حیوان کے بدن کو پار کردے اور اس سے خون جاری ہوجائے) سے شکار کیاجائے لیکن اگر جال، لکڑی، پتھر و غیرہ سے شکار کیاجائے تو حرام ہے۔ البتہ اگر ایسے وقت پہنچ جائے کہ حیوان زندہ ہو اور اس کو شرعی طریقہ سے ذبح کردے تو حلال ہے۔
۲۔ احتیاط واجب ہے کہ شکاری مسلمان ہو یا مسلمان کا ایسا بچہ ہو جو اچھے برے کی تمیز رکھتاہو۔
۳۔ اسلحہ کا شکار کرنے کی ہی نیت سے چلایاگیا۔ لیکن اگر کسی اور چیز کا نشانہ لیا گیا ہو اور اتفاقا کسی حیوان کو لگ جائے تو اس حیوان کا گوشت کھانا حرام ہے۔
۴۔ اسلحہ چلاتے وقت خدا کا نام لے۔ ہاں بھول جائے تو کوئی حرج نہیں۔
۵۔حیوان کے پاس ایسے وقت پہنچے جب وہ مرچکاہو یا اگر زندہ ہو تو ذبح کرنے بھر کا وقت نہ ہو۔ لیکن اگر ذبح کرنے بھر کا وقت ہو اور ذبح میں اتنا مال مٹول کرے کہ حیوان مرجائے تو حرام ہے۔
مسئلہ نمبر ۲۲۳۵: اگر دو ایسے آدمی شکار کریں شکار کریں جن میں ایک مسلمان ہو اور ایک کافر یا ایک آدمی خدا کا نام لے اور دوسرا عمدا نہ لے تو بنا بر احتیاط واجب وہ حیوان حلال نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۲۳۶: اگر کسی جانور کو گولی مارے اور وہ پانی میں گرجائے اور معلوم ہو کہ گولی اور پانی میں گرنے کی وجہ سے مرا ہے تو حلال نہیں ہے۔ بلکہ اگر شک ہو کہ صرف گولی لگنے سے مرا ہے یا نہیں تو حلال نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۲۳۷: اگر غصبی اسلحہ یا غصبی کتے سے شکار کے تو شکار حلال ہے اور وہ شکار کا مال ہے۔ البتہ علاوہ اس کے کہ اس نے گناہ کیاہے اسلحہ یا کتے کی قیمت مالک کو دینی ہوگی۔
مسئلہ ۲۲۳۸: اگر تلوار یا کسی دوسرے ایسے اسلحہ سے شکار کرے جس سے شکار کرنا صحیح ہے اورگذشتہ شرائط کے مطابق جانور کے دو ٹکڑے ہوجائیں۔ سر و گردن ایک طرف ہو تو اگر ایسے وقت پہنچے کہ حیوان مرگیاہو تو دونوں حصے حلال میں یا اگر حیوان زندہ ہو مگر ذبح کرنے کا وقت نہ ہو لیکن اگر ذبح کرنے کا وقت ہو تو جس حصہ میں سر نہیں ہے وہ حرام ہے لیکن جس حصہ میں سرہے اگر اس کو شرعی طریقہ سے ذبح کیاجائے تو حلال ہے۔
مسئلہ ۲۲۳۹: اگر کسی ایسی چیز سے جانور دو ٹکڑے ہوجائے جس سے شکار کرنا جائز نہیں ہے جیسے جال، لکڑی، پتھر و غیرہ تو جس حصہ میں سر و گردن نہیں ہے تو وہ بہرحال حرام ہے۔ لیکن جس حصہ میں سرو گردن ہے اور ابھی وہ زندہ ہو اور اس کو شریعت کے حکم کے مطابق ذبح کردیاجائے تو حلال ہے۔
مسئلہ نمبر ۲۲۴۰: اگر ذبح کرنے کے بعد یا شکار کرنے کے بعد حیوان کے پیٹ سے زندہ بچہ نکلے اور اس بچہ کو شرعی طریقہ سے ذبح کردیاجائے تو حلال ہے ورنہ حرام ہے۔ لیکن اگر ذبح کرنے یا شکار کرنے کی وجہ سی بچہ پیٹ میں مرگیا ہو تو حلال ہے بشرطیکہ بچہ کی خلقت مکمل ہوچکی ہو۔ اور اس کے بدن پر بال یا اون نکل آئے ہوں۔