وضوکرنے کاطریقہ278-256

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
برتنوں کے احکام 255-246وضو ارتماسی 279

مسئلہ 256۔ وضو سے مراد چہرے اور ہاتھوں کا دھونا اور سر کے اگلے حصے اور پیروں کے اوپر والے حصہ پر مسح کرنا ہے۔جس کی تفصیل آینده مسایل می بیان کی جاے گی.
مسئلہ257۔ چہرے کو پیشانی کے اوپر،یعنی جہاں سے سرکے بال اگتے ہیں،سے تھوڑی کے نیچے تک (لمبائی میں) اورچورائی میں بیچ والی انگلی اور انگوٹھے کے درمیان جتناحصہ آجائے اس کادھونا ضروری ہے ،اس میں سے اگرتھوڑا سابھی نہ دھویا گیا تو وضو باطل ہے اس لئے یہ یقین پیدا کرنے کے لئے کہ پوری مقدار دھولی ہے تھوڑا بتائی ہوئی مقدارسے زیادہ دھو لیناچاہئے۔
مسئلہ 258 اگر کسی کی انگلیاں حد سے زیادہ بڑی یا حد سے زیادہ چھوٹی ہوں تو ان کا اعتبار نہیں ہوگا۔بلکه عام طورسے لوگ اپنے چہرے کودھوتے ہیں اس کوبھی اتناہی دھوناہوگا،اسی طرح جس کے بال اگنے کی جگہ بہت اوپریا بہت نیچے ہوتو اس کو بھی عام لوگوں کی طرح اپنے چہرے کودھوناہوگا،
مسئلہ۲۵۹۔ چہرے اور ہاتھوں کو اس طرح دھونا چاہئے کہ پانی کھال تک پہنچ جائے او راگر پانی پہنچنے میں کوئی چیز مانع ہو تو اس کو ہٹا دینا چاہئے۔ بلکہ اگر مانع کا احتمال بھی ہو تو تحقیق کرلینی چاہئے۔
مسئله 260 جن لوگوں کے ڈاڈھی ہے اگر بالو کے درمیان سے کھال دکھائی دیتی تو کھال تک پانی پہنچانا ضروری ہے اور اگر ڈاڈھی گھنی ہے کھال دکھائی نہیں دیتی تو بالوں کادھونا کافی ہے،جلد تک پہنچانا ضروری نہیں ہے۔
مسئلہ۲۶۱۔ اگرشک ہوکہ جلدبالوں کے اوپرسے دکھائی دیتی ہے کہ نہیں تواحتیاط واجب ہے کہ بال وکھال دونوں کودھوئے۔
مسئلہ۲۶۲۔ ناک کے اندرونی حصہ اور آنکھوں اورہونٹوں کے بندکرلینے کے بعدجوحصہ دکھائی نہیں دیتااس کادھوناواجب نہیں ہے ،
مسئلہ۲۶۳۔ چہرے کودھونے کے بعدداھنے ہاتھ کوکہنی سے لے کرانگلیوں کے سرے تک دھوناچاہئے اس کے بعدبائیں ہاتھ کوبھی اسی طرح دھوناچاہئے۔
مسئلہ۲۶۴۔ چہرے اور ہاتھوں کو اوپر سے نیچے کی طرف دھوناچاہئے اگر نیچے سے اوپرکی طرف دھویا گیا تو وضو باطل ہے،
مسئلہ۲۶۵۔ اگر ہاتھ کو ترکر کے چہرے اور ہاتھوں پر پھیرے اورہاتھ میں اتنی تری ہوکہ اس کودھوناکہاجاسکے توکافی ہے۔
مسئلہ۲۶۶۔ یہ یقین کرلینے کے لئے کہ کہنی پوری دھوئی گئی ہے کچھ اوپرسے دھوئے۔
مسئلہ۲۶۷۔ عموما چہرے کو دھونے سے پہلے ہاتھوں کوکلائی تک دھوتے ہیں لیکن یہ وضوکے لئے کافی نہیں چہرے کو دھونے کے بعد جس وقت داہنے اوربائیں ہاتھ کودھوئے تو پورے ہاتھ کو دھوناچاہئے اگرصرف گٹے تک دھوئے تو وضو باطل ہے۔
مسئلہ۲۶۸۔ وضوکے لئے چہرے اور ہاتھوں کو پہلی مرتبہ دھونا واجب ہے اور احتیاط واجب یه هے که دوسری مرتبہ نه دهوئے لیکن تیسری مرتبہ یااس سے زیادہ حرام ہے،پہلی مرتبہ سے مرادیہ ہے کہ پورے عضوکودھوئے خواہ ایک چلوسے یاکئی چلوسے جب پورادھولے گاتوایک مرتبہ شمارہوگا.
مسئلہ۲۶۹۔ ہاتھوں کودھونے کے بعدوضوکے پانی کی تری جوہاتھ میں رہ گئی ہے اسی سے سرکے اگلے حصہ کامسح کرناچاہئے اور احتیاط واجب هے که (مسح) داہنے ہاتھ سے ہو اور بهتر یه هے که اوپر سے نیچے کی طرف ہاتھ کھینچے۔ ویسے نیچے سے اوپر کی طرف کھینچنے می بهی اشکال نهی هے ۔
مسئلہ ۲۷۰۔ سر کا اگلا حصه جو پیشانی کے اوپر هے وهی مسح کی جگہ ہے اوراس کی جس جگہ پر اورجتنامسح ہوجائے کافی ہے لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ لمبائی میں ایک انگلی کے برابراورچوڑائی میں تین انگلیوں کے برابرمسح کرے۔
مسئلہ۲۷۱۔ سرکامسح بالوں پریاجلدپرکیاجاسکتاہے ،لیکن اگرکسی کے سرکے بال اتنے لمبے ہوں کہ کنگھاکرنے سے چہرے پرآجاتے ہوں یاسرکے دوسرے حصہ تک پہنچ جاتے ہوں توبالوں کی جڑوں پرمسح کرے اور بهتر هے وضو سے پہلے سرمیں مانگ نکالے تاکہ بایاں ہاتھ دھونے کے بعدسرکی کھاپرآسانی سے مسح کرسکے
مسئلہ۲۷۲۔ سرکے مسح کے بعداسی ہاتھ کی باقی ماندہ تری سے پیروں کی انگلیوں کے سرے سے پیرکی پشت کے ابھارتک پیروں کامسح کرے۔اور احتیاط مستحب هے که گٹوں تک مسح کرے.
مسئلہ : ۲۷۳ چوڑائی میں ایک انگلی کے برابر مسح کافی ہے لیکن بہتر ہے کہ تین جڑی ہوئی انگلیوں کے برابر ہو اور اس سے بھی بہتر پوری ہتھیلی سے پورے پیر کی پشت کا مسح کرنا ہے اور اگر پورے ہاتھ کو پیر پر رکھ کر تھوڑا سا کھینچے تو کافی ہے۔
مسئلہ۲۷۴۔ سر اور پیروں کے مسح کے لئے ہاتھ کوان کے اوپرکھینچے اوراگرہاتھ کوروک کر سر یا پیر کو حرکت دے توبنا بر احتیاط واجب وضو باطل ہے،لیکن اگرمعمولی ساسر یا پیر ہل جائے توکوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ۲۷۵۔ مسح کی جگہ کوخشک ہوناچاہئے لیکن اگر اتنی معمولی سی هو که مسح کرتے وقت هاته کا پانی غالب آجائے تو کوئی توکوئی اشکال نہیں ہے۔
مسئلہ۲۷۶۔ اگرہاتھ کی تری ختم ہوجائے تووضوکے دیگراعضاء سے تری لے سکتاہے اوراس سے مسح کرسکتاہے لیکن وضوکے علاوہ دوسرے پانی سے جائزنہیں ہے۔اور اگر صرف سر کے مسح کے لیے تری هو تو سر کا مسح اسی تری سے کر لے اور پیرون کے مسح کے لیے دوسرے اعضاء سے تری لے لے.
مسئلہ۲۷۷۔ مسح پیروں گی جلد پر هونا چاهئے جوراب اورجوتے کے اوپرمسح کرنا تقیه کے علاوه فائده بخش نهیں هے، ہاں اگرشدید سردی یاچوریادرندوں وغیرہ کے خوف سے موزہ یاجوتانہ اتارسکے تواسی کے اوپرمسح کرلیناکافی ہے۔ اوراگرجوتے کااوپری حصہ نجس ہے توکوئی پاک چیزاس پررکھ کرمسح کرے۔
مسئلہ۲۷۸۔ اگرپیرکی پشت نجس ہو اورپاک کرناممکن نہ ہو تو احتیاط واجب کی بناء پر کوئی پاک چیز رکه کر اس پر مسح کرے پهر تیمم کرے۔

برتنوں کے احکام 255-246وضو ارتماسی 279
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma