مسئلہ ۶۹۶ : نماز ظہرو عصر ترتیب سے پڑھی جائے گی یعنی پہلے ظہر پھر عصر اسی طرح مغرب وعشاء میں ترتیب ہے کہ پہلے مغرب پڑھی جائے اس کے بعد عشاء اگر کوئی عمدا نمازعصر کو ظہر سے پہلے یا عشاء کو مغرب سے پہلے پڑھے تو اس کی نماز باطل ہے۔
اگر نماز ظہر کو شروع کرے اور درمیان میںیاد آجائے کہ ظہر پڑھ چکا ہے تو نماز عصر کی نیت نہیں کرسکتا اس کی نماز باطل ہوجائے گی ۔ یہی صورت مغرب وعشاء کی ہے لیکن اگر نماز عصر پرھ رہا تھا اوردرمیان میں یاد آجائے کہ ابھی نماز ظہر نہیں پڑھی تو اپنی نیت نماز ظہر کی طرف پلٹا سکتا ہے یہی صورت نماز عشاء کی ہے کہ عشاء پڑھتے وقت اگر یاد آجائے کہ مغرب نہیں پڑھی ہے تو اگر چوتھی رکعت کا رکوع نہیں کیا ہے اور یاد آگیا ہے تو مغرب کی طرف نیت پلٹالے اور اگر چوتھی رکعت کے رکوع کے بعد متوجہ ہوا تو پھر نماز عشاء ہی کو تمام کرے اور بعد میں مغرب پڑھے اور احتیاطا پھر نماز عشاء کا اعادہ کرے۔
مسئلہ ۶۹۷ : قضا نماز سے ادا کی طرف اور مستحب نماز سے واجب کی طرف عدول کرنا جائز نہیں ہے لیکن ادا نماز سے قضا کی طرف عدول جائز ہے اور اگر قضا نماز اسی دن کی ہو تو احتیاط واجب ہے کہ عدول کرے اور قضاء نماز سے فارغ ہو کر نماز ادا پڑھے۔ لیکن یہ اس وقت ہے جب عدول ممکن بھی ہو مثلا ظہر کی نماز پڑھتے ہوئے صبح کی قضاء نماز کی طرف اسی وقت عدول کرسکتا ہے جب ظہر کی تیسری رکعت میں داخل نہ ہوچکا ہو۔