اول :621__613

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
تیمم کے موارد 612 تیمم کا دوسرا مورد 624_622

اول : جہاں پر وضو یا غسل بھر کے لئے پانی کا ملنا ممکن نہ ہو۔
مسئلہ ۶۱۳ : اگر انسان شہرو اٴبادی میں ہو اور پانی نہ ملے تو اتنی تلاش کرنی چاہئے کہ پانی ملنے سے مایوس ہوجائے اور جنگل میں ہو اور وہ کوہستانی یا نشیب و فراز والا علاقہ ہے یا درختوں وغرہ کی وجہ سے اس کو عبور کرنا مشکل ہو توچاروں طرف ایک تیر پھینکے جانے کے برابر، جیسے کہ پہلے زمانہ میں کمان سے تیر پھینکا کرتے تھے۔ پانی تلاش کرے(۱)
(۱) علامہ مجلسی نے من لایحضرہ الفقیہ کی شرح میں ایک تیر پھینکنے کی مقدار دو سوقدم کوقرار دیا ہے اور بظاہر ایسا ہے بھی کہ عرفا تیر انداز اس سے تجاوز نہیں کرتا۔
اور اگر ہموار زمین ہوا اور کوئی رکاوٹ نہ ہو تو چاروں طرف دو تیر کی مسافت کے برابر پانی تلاش کرے۔ البتہ جس طرف کے لئے یقین ہو کہ ادھر پانی نہیں ہے اس طرف جستجو بھی ضروری نہیں ہے اور اگر چاروں طرف میں سے بعض طرف نشیب و فراز ہو اور بعض طرف ہموار ہو تو ہر طرف اس کے دستور کے مطابق عمل کرے۔
مسئلہ ۶۱۴ : اگر یہ اطمینان ہو کہ معین فاصلے سے زیادہ دوری پر پانی موجود ہے اور نماز کا وقت بھی تنگ نہیں ہے تو اگرخلاف معمول(ضرورت سے زیادہ) مشقت نہ ہو تو پانی کی تلاش میں وہاں تک جانا چاہئے لیکن اگر احتمال ہو یا گمان ہو کہ معین فاصلے سے زیادہ دوری پر پانی موجود ہے تو جستجو لازم نہیںہے۔
مسئلہ ۶۱۵ : جس شخص پر اطمینان ہو دوسرا اس کو پانی کی تلاش کے لئے بھیج سکتا ہے اسی طر ح کئی اٴدمیوں کی طرف سے اگر ایک اٴدمی(جو مورد اطمینان ہو) چلا جائے تو کافی ہے۔
مسئلہ ۶۱۶ : اگر نماز کے وقت سے پہلے پانی تلاش کرچکا ہے اور پانی نہیں ملاہے اور وہ نماز کے وقت تک اسی جگہ رہے تو نماز کا وقت اٴنے کے بعد دوبارہ تلاش لازم نہیں ہے۔ البتہ اگرجگہ کی صورت حال بدل گئی ہو تو دوبارہ تلاش کرنا چاہئے اسی طرح اگر ایک نماز کے لئے پانی تلاش کرچکا ہے تو جب تک صورت حال بدل نہ جائے دوسری نمازوں کے لئے پانی کی تلاش لازم نہیں ہے۔
مسئلہ ۶۱۷ : اگر نماز کا وقت تنگ ہو اور پانی کی تلاش کرنے میں وقت گزر جاتا ہو یا کوئی خطرہ در پیش ہو تو پانی کی تلاش لازم نہیں ہے البتہ اگر تھوڑی دور تک تلاش کرسکتا ہے تو کرے۔
مسئلہ ۶۱۸ : اگر جان بوجھ کر اس وقت تک پانی کی تلاش میں نہ جائے جب تک نماز کا وقت تنگ نہ ہوجائے تو ایسا شخص گنہگار ہے مگر تیمم سے اس کی نماز صحیح ہے۔
مسئلہ ۶۱۹ : جس کو پانی نہ ملنے کا یقین ہو اسی لئے پانی کی تلاش میں نہ جائے اور تیمم سے نماز پڑھ لے پھرنماز کے بعد پتہ چلے کہ اگر پانی کی تلاش میں جاتا تو پانی مل جاتا تو اس کی نماز باطل ہے اسی طرح اگر پانی کی تلاش کے بعد تیمم کرکے نماز پڑھے اور بعد میں پتہ چلے کہ پانی وہاں موجود تھا تو بناء بر احتیاط واجب اگر نماز کا وقت باقی ہے تو اعادہ کرے اور نہیں ہے تو قضا ء کرے۔
مسئلہ ۶۲۰ : جو شخص باوضو ہو اور جانتا ہو کہ اگر میرا وضو ٹوٹ گیا تو پھرنماز کے لئے برقرار رکھے۔ یہاں تک کہ اگر قابل توجہ احتمال بھی ہو کہ وضو کے لئے پانی نہ مل پائے گا یا نماز کے وقت سے پہلے باوضو ہو اور جانتا ہو کہ بعد میں پانی نہ ملے گا تو احتیاط واجب ہے کہ اپنے وضو کو برقرا رکھے۔
مسئلہ ۶۲۱ : اگر کسی کے پاس بمقدار وضو یا غسل پانی ہو اور وہ جانتا ہو کہ اگر اس پانی کو پھینک دیا تو دوسرا پانی نہیںملے گا تو اگر نماز کا وقت داخل ہوچکا ہو تو اس پانی کا بہانا حرام ہے اور احتیاط واجب ہے نماز کے وقت سے پہلے بھی پانی کو نہ بہائے۔ اسی طرح اگر عقلی احتمال ہو کہ اس پانی کے ختم ہوجانے کے بعد دوسرا پانی نہیں ملے گا تو احتیاط واجب ہے کہ اس پانی کو محفوظ رکھے۔ اور ان تمام صورتوں میںاگر پانی کو پھینک دیا تو غلط کام کیا لیکن تیمم کے ساتھ اس کی نماز صحیح ہے۔

تیمم کے موارد 612 تیمم کا دوسرا مورد 624_622
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma