میاں بیوی کی میراث. 2405_2395

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
تیسرے طبقہ کے میراث .2394_2379میراث کے متفرق مسائل .2410_2406

مسئلہ ۲۳۹۵: اگر دائمی بیوی مرجائے اور اس کے کوئی اولاد نہ ہو تو شوہر کو آدھامال ملے گا باقی آدھا دوسرے وارثوں پر تقسیم ہوگا اور اگر بیوی کے اولاد ہو، خواہ اسی شوہر سے یا دوسرے شوہر، تو شوہر کو چو تھائی مال ملے گا باقی دیگر وارثوں کو ملے گا۔
مسئلہ ۲۳۹۶: اگر شوہر مرجائے اور اس کی کوئی ولادتہ ہو تو بیوی کو چو تھائی مال ملے گا۔ باقی دیگر وارثوں کو اور اگر شوہر کی اولاد ہو خواہ اسی بیوی سے یا دوسری کسی بیوی سے تو بیوی کوتمام سال کا آتھواں حصہ ملے گا۔
مسئلہ ۲۳۹۷: دائمی بیوی کو شوہر کی منقولہ تمام جائیدادوں سے میراث ملے گی۔ لیکن زمین اور اس کی قیمت سے میراث نہیں پائے گی چاہے گھرکی زمین ہو یا باغ کی یا کھیتی باڑی و غیر ہ کی ۔ اسی طرح ہوائی چیزوں، جیسے مکان درخت و غیرہ، سے بھی میراث نہیں دی جائے گی۔ البتہ ان چیزوں کی قیمت سے اس کو میراث ملے گی۔
مسئلہ ۲۳۹۸: اگر بیوی کسی ایسی چیز میں تصرف کرنا چاہتی ہے جس میں اس کو شوہر کی میراث نہیں ملتی مثلا (زمین و مکان) تو دوسرے وارثوں کی اجازت حاصل کئے بغیر تصرف نہیں کر سکتی۔ اسی طرح وارث حضرات جب تک مکانات اور دوسری چیزیں و غیرہ سے ان کی قیمت میں سے بیوی کا حصہ نہ دیدیں زوجہ کی اجازت کے بغیر اس میں تصرف نہیں کرسکتے۔ اور اگر اس کا حصہ دئے بغیر بیچناچا ہیں تو اگر بیوی اجازت دیدے تب تو پوری فروخت صحیح ہے اور اگر اجازت نہ دے تو اس کے حصہ کے برابر کی فروخت باطل ہے۔
مسئلہ ۲۳۹۹: اگر مکان، درخت و غیرہ کی قیمت لگائیں تو اس طرح حساب کریں کہ اگر وہ لوگ کرایہ دینے کی بعد اس میں رہیں تو کتنی قیمت ہوگی، اسی حساب سے زمین کی جو قیمت ہو اس میں سے بیوی کا حصہ دیں۔
مسئلہ ۲۴۰۰: نہر اور اس قسم چیزوں کی جاری ہونے کی جگہ زمین والا حکم رکھتی ہے۔ اور اس میں استعمال شدہ انیٹوں و غیرہ کا حکم مکان کا حکم رکھتاہے
مسئلہ ۲۴۰۱: اگر میت کی ایک سے زیادہ دائمی بیویاں ہوں اور ان بیویوں کی اولاد نہ ہو تو ان کو ۴/۱ یا ۸ /۱ اس میں تمام بیویاں برابر کی شریک ہیں چاہے شوہر نے ان بیویوں سے ہم بستری کی ہو یا نہ کی ہو۔ البتہ اگر کسی عورت سے مرض الموت میں عقد کیا ہو تو اس کو اسی وقت میراث ملے گی جب شوہر نے اس سے، ہمبستری کرلی ہو۔
مسئلہ ۲۴۰۲: اگر عورت اپنے مرض الموت میں شادی کرے تو اس کے مرنے کے بعد اس کا شوہر وارث ہوگا چاہے ہمبستری کیہو یا نہ کی ہو۔
مسئلہ ۲۴۰۳: طلاق کے احکام میں بیان کی گئی شرایط کے مطابق اگر عورت کو طلاق رجعی دیدی جائے اور عورت عدت کے زمانہ میں مرجائے تو شوہر وارث ہوگا اسیطرح عورت کی عدت کے زمانہ مین شوہر مرجائے تو عورت میراث پائے گی ۔لیکن اگر طلاق بائن کی عدت میں بیوی مرجائے تو شوہر وارث نہ ہوگا۔ شوہر مرجائے تو بیوی وارث نہ ہوگی۔
مسئلہ ۲۴۰۴ اگر شوہر بیماری کی حالت میں بیوی کو طلاق دیدے اور قمری حساب سے ایک سال گزرنے سے پہلے مرجائے تو اس کی بیوی تین شرطوں کے ساتھ وارث ہوگی:
۱۔ شوہر اسی بیماری میں مرجائے۔
۲۔ عورت طلاق کی عدت گزرنے کے بعد اس وقت تک دوسری شادی نہ کرچکی ہو۔
۳۔ طلاق عورت کی مرضی سے نہ ہوئی ہو اور اگر اس کی مرضی سے طلاق دی گئی ہو تو میراث پانا مشکل ہے۔
مسئلہ ۲۴۰۵: لباس و زیورات و غیرہ جو مرد اپنی بیوی کے لئے خرید کردیتاہے وہ اس کی بیوی ہی کی ملکیت ہے ہاں اگر ثابت ہوجائے کہ شوہر نے ملکیت کے ارادے سے نہیں بلکہ عاریتا دیاتھا تب بیوی کی ملکیت نہ ہوگی۔

تیسرے طبقہ کے میراث .2394_2379میراث کے متفرق مسائل .2410_2406
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma