گم شدہ مال کے احکام. 2211 _2193

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
توضیح المسائل
غصب کے احکام. 2192_2175ذبح کے احکام .2219_2212

مسئلہ ۲۱۹۳: جس کو کوئی ایسا گم شدہ مال مل جائے جس پرکوئی ایسی علامت نہ ہو جس کی بناپر مالک کو معلوم کرسکے، مثلا سو روپے کا نوٹ یا کوئی سونے کا سکہ پڑا ہو امل جائے، تو احتیاط واجب کی بناپر اس کو مالک کی طرف سے صدقہ کردے اور اگر وہ خود مستحق ہے تو اپنے لئے اٹھالے۔ لیکن اگر مال اچھا خاصہ ہو تو احتیاط یہ ہے کہ حاکم شرع سے اجازت لے۔
مسئلہ ۲۱۹۴: جس کو ایسا مال پڑا ہوامل جائے جس پر علامت و نشانی ہو لیکن اسکی قیمت ایک درہم ۔ ۶/۱۲ نخود سکہ دار چاندی، سے کم ہو پس اگر اس کا مالک معلوم ہوتو مالک کی رضامندی کے بغیر اس کو اٹھا نہیں سکتا۔ ہاں اگر مالک معلوم نہ ہو تو خود اٹھا کر اپنی ملکیت قراردے سکتا ہے اور اس سے استفادہ کرسکتاہے۔ اور تلف ہونے کی صورت میں عوض دینا بھی ضروری نہیں ہے بلکہ اگر ملکیت بنانے کی نیت نہ بھی کی ہو اور کوتاہی کئے بغیر تلف ہوجائے تو اس کا معاوضہ دینا واجب نہیں۔
مسئلہ ۲۱۹۵: اگر حرم مکہ میں کوئی ایسا مال پڑا ہوامل جائے جس کی قیمت ایک درہم یا اس سے زیادہ ہوتو احتیاط واجب ہے کہ اس کو نہ اٹھائے۔
مسئلہ ۲۱۹۶: جس کو ایسا مال مل جائے جس پر علامت و نشانی ہو اور اس مال کی قیمت ایک درہم یا اس سے زیادہ ہو تو اگر اٹھا ئے تو ایک سال تک اعلان کرواتا رہے۔ (جس دن سے اٹھایا ہے اس دن سے ایک ہفتہ تک روزانہ اس کے بعد ہر ہفتہ میں ایک مرتبہ جہاں لوگ زیادہ اکٹھے ہوتے ہوں اعلان کروائے)۔
چاہے وہ مال مسلمان کا ہو یا کا فرذمی کا اس کا اعلان کرنا واجب ہے۔
مسئلہ ۲۱۹۷: اگر لفظا اعلان کرنے کے بجائے لکھ کر اعلان ایسی جگہ لگادے جہاں لوگوں کی آمد و رفت زیادہ ہو اور وہاں کے زیادہ تر لوگ پڑھے لکھے ہوں یا پڑھے لکھے لوگ جاہلوں کو اعلان کردے (یعنی پڑھ کرسناویں) اور ایک سال تک وہ پوسٹر یا کاغذ وہاں لگارہے تو کافی ہے۔
مسئلہ ۲۱۹۸: جب تقریبا ایک سال تک مال کے مالک کے مل جانے سے مایوس ہوجائے یا ابتداہی سے مالک کے ملنے سے مایوس ہو تو احتیاط واجب ہے کہ اس مال کو اس کے اصل مالک کی طرف سے کسی فقیر کو دیدے۔
مسئلہ ۲۱۹۹: اگر مقدس مقامات، مساجد و غیرہ میں کوئی ایسی جگہ معین ہو جہاں گم شدہ مال رکھاجاتا ہو اور لوگ بھی اپنا گمشدہ مال تلاش کرنے کیلئے وہاں جاتے ہوں اور اس جگہ کی نگرانی کرنے والے لوگ قابل اعتماد ہوں تو گمشدہ چیز کو وہاں لے جا کر دیدے اور وہ لوگ ایک سال تک اس کی حفاظت و نگرانی کرتے رہیں پھربھی مالک نہ ملے تو اس کے بعد والے مسئلہ پر عمل کریں۔اور اگر بعض شہروں میں گمشدہ اموال کے لئے اس طرح کی جگہ معین ہو اور لوگوں کو بھی اطلاع ہو تو مال کو وہاں سپرد کردینے کے بعد لوگوں سے اعلان کے ذمہ داری ختم ہوجاتی ہے۔
مسئلہ ۲۲۰۰: جب اعلان کرتے کرتے ایک سال پورا ہوجائے یا معین جگہ پر سال بھر تک اس کہ حفاظت کیجائے اور مالک کا پھر بھی پتہ نہ چلے تو اس مال کے پانے والے کو اختیار ہے کہ درج ذیل چر صورتوں میں جس پر چاہے عمل کرے۔
۱۔ اپنے لئے اس نیت سے اٹھالے کہ جب بھی اس کا مالک ملے گا اگر مال موجود نہ بھی ہو، تو اس کا عوض دیدونگا
۲۔ بطور امانت مالک کے لئے اٹھا کر اپنے پاس رکھ لے۔
۳۔ اصلی مالک کی طرف سے راہ خدا میں صدقہ دیدے۔
۴۔ حاکم شرع کے سپرد کردے لیکن احتیاط اسی میں ہے کہ صدقہ کردے یا پھر حاکم شرع کے سپرد کردے۔
مسئلہ ۲۲۰۱: ایک سال تک اعلان کرنے کے بعد بھی اگر مالک نہ ملے اور مال کو مالک نہ ملے اور مال کو مالک کے لئے بطور امانت رکھے رہاہو اور مال بغیر کسی کوتاہی یا زیادہ روی کے تلف ہوجائے تو ضامن نہیں ہے۔ لیکن اگر صاحب مال کی طرف سے صدقہ دیدے اور بعد میں مالک مل جائے اور صدقہ پرراضی نہ ہو تو اس مال کا عوض واجب ہے کہ اس بچہ کا ولی اعلان کرے اور سال بھر اعلان کرنے کے بعد بھی مالک نہ ملے تو اوپر گذری ہوئی چاروں صورتوں میں جو بچہ کی مصلحت کے مطابق ہو اس پر عمل کرے۔
مسئلہ ۲۲۰۳: سال کے دوران جب اس کے اعلان کا سلسلہ جاری رہاہو اور مال تلف ہوجائے تو اگر اس کی حفاظت میں کوتاہی یا زیادہ روی نہ کی ہو تو ضامن نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۲۰۴: پڑے ہوئے مال کو یہ سمجھتے ہوئے کہ میرا ہے اگر کوئی اٹھالے اور بعد میں پتہ چلے کہ اس کا نہیں ہے تو وہ مال اسی جگہ نہیں ڈال سکتا بلکہ سابقہ حکم کے مطابق سال بھر اعلان کرے۔ لیکن اگر پیروں سے ٹھو کر ماردے تو یہ اٹھانے کے حکم میں نہیں ہے لیکن پاوں مارنا خود محل اشکال ہے۔
مسئلہ ۲۲۰۵: اعلان کرتے وقت اس طرح اعلان کرے کہ اس مال کی علامتیں و نشانیاں واضح نہ ہوں اور جب کوئی آئے اور صحیح علامات بتائے اور اطمینان ہوجائے تو مال اس کے حوالہ کردے۔ لیکن یہ ضروری نہیں ہے کہ وہ ایسی علامتیں بیان کرے جس کی طرف خود اکثر اوقات مالک بھی متوجہ نہیں ہوتا۔
مسئلہ ۲۲۰۶: جس اٹھائے ہوئے مال کی قیمت ایک درہم یا اس سے زیادہ ہو اور اٹھانے والا اعلان نہ کرکے مسجد یا کسی ایسی جگہ پر رکھ دے جو لوگوں کے اجتماع کی جگہ ہو اور مال تلف ہوجائے یا کوئی دوسرا اس کو اٹھا لیجائے تو جس نے پہلے مرتبہ اس کو اٹھایا ہے وہ ضامن ہے۔
مسئلہ ۲۲۰۷: اگر ایسا پڑا ہوا مال ملے جو رکھنے سے خراب ہوجاتاہو جیسے پکاہو اکھانا اور فروٹ و غیرہ تو جب تک وہ خراب نہ ہو اس کی حفاظت کرے اس کے بعد قیمت لگا کر خود خرچ کرڈالے یا بیچ کر اس کی قیمت محفوظ رکھے پھر اگر اس کا مالک نہ ملے تو اس کی طرف سے صدقہ کردے اور احتیاط مستحب ہے کہ اگر حاکم شرع تک رسائی ممکن ہو تو اس سے اجازت لے لے۔
مسئلہ ۲۲۰۸: اگر ایسے مال کو وضو کرتے وقت اور نماز پڑھتے وقت اپنے پاس اس نیت سے رکھے کہ اس طرح مال محفوظ رہے گا اس کے بعد شریعت کے مطابق عمل کرے گا تو کوئی حرج نہیں ہے۔
مسئلہ ۲۲۰۹: اگر کسی کی جوتی چپل و غیرہ کوئی پہن جائے اور اس کی جگہ دوسری جوتی ، چپل رکھ جائے۔ تو اگر معلوم ہو کہ موجودہ چپل، جوتی اس شخص کے ہے جو اس کی چپل لے گیاہے اور یہ کام عمدا انجام دیا گیاہے اور اس شخص تک رسائی ممکن نہ ہو تو اس چپل ، جوتی کو خود ہی پہن لے اور اگر حاکم شرع تک رسائی ممکن ہو تو اس سے اجازت بھی لے لے اب اگر اس جوتی، چپل کی قیمت اس کی جوتی چپل سے زیادہ ہو تو جب بھی مالک سے ملاقات ہو جتنی قیمت زیادہ ہو مالک کے حوالہ کردے اور اگر مالک کے ملنے سے مایوس ہوجائے تو اس زیادہ قیمت کو اس کی طرف سی صدقہ کردے ۔ لیکن اگر یقین یا احتمال یہ ہو کہ وہ جانے والی جوتی، چپل اس شخص کی نہیں ہے جو چپل، یا جوتی پہن کرجا چکاہے تو پھر اگر اصلی مالک کے ملنے سے مایوس ہو تو اس کو مالک کی طرف سے صدقہ کردے۔
مسئلہ ۲۲۱۰: جو پڑا ہوا مال ملاہے اگر اس کی قیمت ایک درہم سے کم ہو تو مسجد یا کسی دوسری جگہ رکھ دے اور اس سے صرف نظر کرلے اب اگر کوئی دوسرا اس کو اٹھالے جاتا ہے تو اس کے لئے حلال ہے۔
مسئلہ ۲۲۱۱: جن صورتوں میں مال کو اصلی مالک کی طرف سے صدقہ کردیاجاتا ہے ان میں سید و غیر سید کا فرق نہیں ہے کسی کو بھی دے سکتاہے بلکہ اگر وہ خود مستحق ہے تو اپنے لئے لے سکتاہے۔

غصب کے احکام. 2192_2175ذبح کے احکام .2219_2212
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma