ہدایت کی اقسام

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
تم ان کی ہدایت پر مجبور نہیں ہو ۔انفاق کرنے والوں پر اس کے اثرات ۔

ہدایت کی بہت سی قسمیں ہیں ۔
۱۔ ہدایت تکوینی :۔ہدایت تکوینی سے مراد یہ ہے کہ خدا نے مختلف موجودات عالم مثلا انسان اور دیگر جاندار بلکہ بے جان موجودات کے ارتقاء اور تکامل کے لیے عوامل کا ایک سلسلہ پیدا کیا ہے ۔شکم مادر میں بچے کارشد وتکامل مختلف اجنا س اور نباتات کے دانو ں کی زمین کے اندر پیش رفت اور نشود ونما ، نظام شمسی کے مختلف کرات کی اپنی مدار میں حرکت اور اس قسم کی دیگر چیزیں ہدا یت تکوینی کے مختلف نمونے ہیں۔ ایسی ہدایت خدا سے مخصوص ہے اور اس کے طبیعی وماوراء طبیعی عوامل واسباب ہیں ۔قرآن مجیدکہتا ہے :
”الذی اعطی کل شیء خلقہ ثم ھدیٰ“۔
وہ خدا جس نے ہر موجو د ومخلوق کو اس کی مخصوص خلقت عطا کی اور اس کے بعد اسے ہدایت کی ۔ (طہ ۔۵۰)
۲۔ ہدایت تشریعی :۔ اس ہدایت سے مراد ہے تعلیم و تر بیت،مفید قوانین ،عادلانہ حکومت اور پند ونصیحت کے ذریعہ لوگوں کی راہنمائی کرنا ،یہ ہدایت انبیاء ،مرسلین ،آئمہ معصومین ،صالحین اور ہمددر مربین کے ذریعہ انجا م پاتی ہے ۔قرآن میں بارہا اس کی طرف اشارہ ہواہے۔قرآن مجید کہتاہے
ذالک الکتٰب لا ریب فیہ ھدََی للمتقین “۔
اس عظیم کتا ب میں کوئی شک نہیں اور یہ پرہیز گا روں کی ہدیت کا ذریعہ ہے ۔سورہ بقرہ :آیة ۲۔
۳ وسیلے کی فراہمی:۔ہدایت کا ایک معنی وسیلہ اور ذریعہ فراہم کر نا بھی ہے ۔ ایسی ہدایت کو کبھی توفیق بھی کہا جا تاہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ انسانوں کو ضروری وسائل فراہم کر دیے جا ئیں تاکہ وہ اپنی رضا ورغبت سے اپنی پیش رفت کے لیے ان سے استفاد ہ کر سکیں ۔مثلا َمدرسہ ،مسجد اور دیگر تربیتی مراکز قائم کرنا ۔ضروری پروگرام اور کتب مہیا کرنااور لائق واہل مبلغین اور معلمین کی تر بیت کرنا ۔یہ سب امور ہدایت کی اس قسم میں شامل ہیں ۔در اصل ہدایت کی یہ قسم ہدایت تکوینی اور ہدایت تشریعی کے درمیان حد فاصل ہے ۔قرآن کہتاہے:
والذین جاھدو ا فینا لنھدینھم سبلنا “۔
اور جو لوگ ہماری راہ میں جہاد اور کوشش کر تے ہم انہیں اپنے راستوں کی ہدایت کرتے ہیں ۔ ( عنکبوت ۔۶۹)
۴۔ نعمتوں اور جزا وثواب کی طرف کی ہدایت : اس ہدیت سے مراد ہے دوسرے جہا ں میں اہل ایمان کو ان کے نیک اعمال کے نتائج سے بہرہ مند کرنا ۔ایسی ہدایت اہل ایمان اور اعمال صالح بجالانے والے افراد سے مخصوص ہے ۔قرآن کہتا ہے
سیھدیھم ویصلح با لھم “۔
خدا انہیں ہدایت کرتا ہے اور ان کی حالت کی اصلاح کر تا ہے (محمد :۵)
آیت میں یہ جملہ راہ خدامیں شہید ہونے والوں کی فدا کا ری کے ذکر کے بعد آیا ہے ۔ظاہر ہے کہ یہ ہدایت صرف دوسرے جہان میں ان کے ا پنے عمل کے اچھے نتائج سے بہرہ مند ہونے سے مربوط ہے ۔
واقع میں یہ چار قسم کی ہدیت ایک ہی حقیقت کے مختلف مراحل ہیں ۔ ان میں سے ہر ایک پہلے کے بعد اگلا مرحلہ ہے ۔
سب سے پہلے ہدایت تکوینی ہے جو انسان کی تلا ش میں آتی ہے اور عقل وفکر اور دوسرے قویٰ اس کے اختیار میں دے دیتی ہے ۔
پھر انبیا ء کی ہدیت اور راہنمائی شروع ہو جا تی ہے اوروہ لوگوں کو راہ حق کی ہدات کرتے ہیں اس کے بعد جب لوگ اگلے مرحلے میں داخل ہوتے ہیں تو توفیق الٰہی ان کے شامل حال ہوتی ہے ۔ان کے لیے راستے ہموار ہوتے چلے جا تے ہیں اس طرح وہ تیسرے مرحلے کو طے کرتے ہیں ۔
آخر میں دار آخرت ہے جہا ں لو گ اپنے اعمال کے نتائج سے بہر ہ مند ہوں گے ۔
ان چار اقسام میں سے ارشاد وتبلیغ انبیاء ا ور آئمہ ھد یٰ کے حتمی فرائض میں سے ہے اور تیسری قسم میں یہ جو راستہ ہموار کرنے کو کہا گیا ہے یہ انبیا ء اور آئمہ کی حکومت الٰہی کے پر گراموں کا جزء ہے ۔آخری اور پہلی قسم ذات خدا سے مخصوص ہے ۔اس بناء پر قر آن میں جہاں کہیں پیغبر اکرم سے ہدایت کی نفی کی گئی ہے اس سے مراد دوسری اور تیسری قسم کی ہدایت نہیں ہے۔
ولٰکن اللہ یھدی من یشاء
یعنی خدا جسے چاہتا ہے ہدایت کرتا ہے لیکن یہ مسلم ہے کہ پر ور دگا ر عا لم کی طرف سے ہدایت حساب وکتا ب اور حکمت ودانش کے بغیر نہیں یعنی ایسا نہیں کہ وہ کسی کو بلا وجہ ہدا یت دے دے اور دوسرے کو محروم رکھے ۔
زیر نظر آیت سے ایک اور حقیقت معلوم ہو تی ہے اور وہ یہ کہ مسلمانوں کو یہ جو ریا کا ری ،احسان جتلانے اور آزارپہنچانے سے منع رہنے کی بار بار تاکید کی گئی ہے اس کے باوجود اگر کچھ لوگ اپنے آپ کو ان مور سے آلودہ کریں تو تم پریشان نہ ہو نا ۔تمہا ری ذمہ داری فقط احکا م بیان کرنا ہے اور ایک صحیح اجتماعی ماحول پیدا کرنا ہے ۔اس کے تم ہرگز ذمہ دار نہیں ہو کہ انہیں مجبور کرو ۔ واضح ہے کہ یہ تفسیر گذشتہ تفسیر سے اختلاف نہیں رکھتی اور یہ ممکن ہے کہ آیت سے دونو ں مفاہیم حاصل کئے جا ئیں ۔

 

تم ان کی ہدایت پر مجبور نہیں ہو ۔انفاق کرنے والوں پر اس کے اثرات ۔
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma