ہم جانتے ہیں کہ جہاد ہجرت کے دوسرے سال مسلمانوںپر واجب ہوا اس سے پہلے واحب نہ تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مکہ میں ایک تو مسلمانوںکی تعداد اتنی کم تھی کہ مسلح قیام عملا خود کشی کے مترادف تھا اور دسری طرف مکہ میں دشمن بہت زیادہ طاقتور تھا لہذا مکہ کے اندر ان کا مقابلہ کرنا ممکن نہ تھا۔
جب پیغمبر اکرم ﷺ مدینہ میں تشریف لائے تو بہت لوگ آپ پر ایمان لے آئے اور آپ نے اپنی دعوت مدینہ کے اندر اور با ہر ہر طرف پھیلائی ۔ اس طرح آپ ایک مختصر سی حکومت کے قیام اور دشمن کے مقابلے میں ضروری وسائل جمع کر نے کے قابل ہو گئے ۔ مدینہ چونکہ مکہ سے کافی دور تھا اس لیے یہ امور آسانی سے انجام پاگئے ۔ انقلاب اور آزادی پسند قوتیں دشمن سے مقابلے اور دفاع کے لیے تیار ہو گئیں۔