الکحل کے مشروبات کے نقصانات

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
خمر کا معنی ہے ”ڈھکنا“ قمار بازی کے برے اثرات

الکحل کا انسانی عمر پر اثر: مغرب کے ایک مشہور اسکا لر کا نظریہ ہے کہ ۲۱ سے ۲۳ سالہ نوجوانوں میں شراب کے عادی ۵۱مرنے والوں کے مقابلے میں شراب نہ پینے والوں میں سے دس افراد بھی نہیں مرتے
ایک اور مشہور اسکالرنے ثابت کیاہے کہ بیس سالہ نوجوان جن کے بارے میں توقع ہوتی ہے کہ وہ بچاس سال تک زندہ رہیں گے شراب پینے کی وجہ سے ۳۵ سال سے زیادہ زندہ نہیں رہ سکتے۔
بیمہ کمپنیوں کے تجربات سے ثابت ہوچکاہے کہ شرابیوں کی عمر دوسروں کی نسبت ۲۵ سے ۳۰ فیصد کم ہوتی ہے
شماریات کے ایک ادارے کے مطابق شرابیوں کی اوسط ۳۵ سے ۵۰ سال ہے جبکہ اصول صحت کے تحت یہ اوسط ۶۰ سال سے زیادہ ہے۔
نسل انسانی میں شراب کا اثر: انعقاد نطفہ کے وقت مرد نشے میں ہوتو الکوحل (alcoalism) کی ۳۵بیماریاں بچے کی طرف منتقل ہوتی ہیں۔ عورت اور مرد دونوں نشے میں ہوں تو الکوحل(alcoalism) کی سوفیصد بیماریاں بچے میں ظاہر ہوتی ہیں۔ اس بناء پر ضروری ہے کہ اولاد کے بارے میں شراب کے اثرات پر زیادہ توجہ دی جائے
ہم یہاں کچھ مزید اعداد و شمار پیش کرتے ہیں۔
طبیعی وقت سے پہلے ہونے والے بچوں میں ۴۵ فیصد ماں باپ دونوں کی شراب نوشی کی وجہ سے ہوتے ہیں ۳۱ فیصد باپ کی شراب نوشی کے باعث ہوتے ہیں۔
پیدائش کے وقت زندگی کی توانائی سے عاری سوبچوں میں ۶ شرابی باپ کی وجہ سے اور ۴۵ شرابی ماں کی وجہ سے اس طرح ہوتے ہیں۔
شرابی ماں کی وجہ سے ۷۵ فیصد اور شرابی باپ کی وجہ سے ۴۵ فیصد بچے کوتاہ قد پیدا ہوتے ہیں۔
شرابی ماؤں کی وجہ سے ۷۵ فیصد اور شرابی باپوں کی وجہ سے بھے ۷۵ فیصد بچے کافی عقلی اور روحانی توانائی سے محروم ہوتے ہیں۔
اخلاق پر شراب کے اثرات: شرابی شخص گھر والوں سے ہمدردی اور محبت کے جذبے سے عاری ہوتاہے بیوی اور اولاد سے شرابی کی محبت کمزور ہوتی ہے۔ بارہا دیکھا گیاہے کہ شرابی باپ اپنی اولاد کو قتل کردیتے ہیں۔
شراب کے اجتماعی نقصانات: ایک انسٹیٹوٹ کے ڈاکٹر کے مہیا کر دہ اعداد شمار کے مطابق ۱۹۶۱ میں نیون شہر کے شرابیوں کے اجتماعی جرائم کچھ اس طرح ہیں۔
عام قتل : ۵۰ فیصد
مارپیٹ اور زخمی کرنے کے جرائم: :۷۷۰۸
جنسی جرائم : ۸۸۰۸
ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتاہے کہ بڑے جرائم زیادہ تر حالت نشہ میں انجام پاتے ہیں۔
شراب کے اقتصادی نقصانات: روحی امراض کے ایک ڈاکٹر کا کہنا ہے:
افسوس ہے کہنا پڑتاہے کہ حکومتیں شراب کے مالیاتی فوائد اور منافع کا حساب تو کرتی ہیں لیکن ان اخراجات کو نظر میں نہیں رکھتیں جو شراب کے برے اثرات کی روک تھام پراٹھتے ہیں
روحانی بیماریوں کی زیادتی، تنزل پذیر معاشرے کے نقصانات، قیمتی اوقات کا ضیاع، حالت نشہ میں ڈرائیونگ کے حادثات ، پاک نسلوں کی تباہی سستی، بے راہ روی، ثقافت و تمدن کی پسماندگی پولیس کی زحمتیں اور پکڑدھکڑ، شرابیوں کی اولاد کے لیے پرورش گا ہیں شراب سے متعلقہ جرائم کے لیے عدالتوں کی مصروفات، شرابیوں کے لیے قید خانے اور شراب نوشی سے ہونے والے دیگر نقصانات کو جمع کیاجائے تو حکومتوں کو معلوم ہوگا کہ وہ آمدنی جو شراب سے ہوکہتاہے ان نقصانات کے مقابلے میں کچھ نہیں۔
علاوہ ازیں شراب نوشی کے افسوسناک نتائج کا موازنہ صرف ڈالروں سے نہیں کیاجاسکتا کیونکہ عزیزوں کی موت، گھروں کی تباہی، تمناؤں کی بربادی اور صاحبان فکر انسانوں کی دماغی صلاحتیوں کا نقصان۔ یہ سب کچھ پیسے کے مد مقابل نہیں لائے جاسکتے۔
خلاصہ یہ کہ شراب کے نقصانات اتنے زیادہ ہیں کہ ایک عالم کے بقول اگر حکومتیں یہ ضمانت دیں کہ وہ میخانوں کا آدھا دروازہ بند کردیں گی تو یہ ضمانت دی جاسکتی ہے کہ ہم آدھے ہسپتالوں اور آدھے پاگل خانوں سے بے نیاز ہوجائیں گے۔
جو کچھ کہاجاچکاہے اس سے محل بحث آیت کا معنی اچھی طرح واضح ہوجاتاہے شراب کی تجارت میں نوع بشر کے لیئے کوئی فائدہ ہو یا فرض کریں تو چند لمحوں کے لیے انسان اس کی وجہ سے اپنے غموں سے بے خبر ہوجاتاہے تب بھی اس کا نقصان کہیں زیادہ، بہت وسیع اور اس قدر طویل ہے ؛کہ اس کے فائدے اور نقصانات کا آپس میں موازنہ نہیں کیاجاسکتا۔
 

خمر کا معنی ہے ”ڈھکنا“ قمار بازی کے برے اثرات
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma