دور کا اشارہ کیوں

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
واضح گواہ۲۔ معنی ”کتاب“

ہمیں معلوم ہے کہ فقط ”ذلک “لغت عرب میں دور کے لئے اسم اشارہ ہے۔ اس بناء پر ”ذلک الکتاب“ کا مفہوم ہے وہ کتاب۔ حالانکہ یہاں نزدیک کے اسم اشارہ سے استفادہ کیا جانا چاہئے تھا اور” ھذا الکتاب“ ہونا چاہئے تھاکیونکہ قرآن لوگوں کی دسترس میں تھا۔ یہ اس لئے ہوا کہ کبھی بعید کا اسم اشارہ کسی چیز یا شخص کی عظمت کے پیش نظر استعمال کیا جاتا ہے گویا اس کا مقام اتنا بلند ہے کہ آسمانوں کی بلندی کا حامل ہے۔ فارسی میں بھی ایسی تعبیرات موجود ہیں۔ مثلا کسی عظیم شخصیت کے حضور میں ہم کہتے ہیں :
”اگر آن سرور اجازہ دھند“
یعنی ” اگر وہ سردار اجازت دیں“۔
حالانکہ یہاں ”این سرور“ یعنی یہ سردار کہنا چاہئے۔ یہ صرف بیان عظمت اور مقام بلند کے باعث ہے۔ کئی ایک دوسری آیات میں بھی تلک کا استعمال ہوا ہے اور یہ بھی اشارہ بعید ہے مثلا :
تلک آیات الکتاب الحکیم


1. (لقمان، ۲)۔
 

 

واضح گواہ۲۔ معنی ”کتاب“
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma