دو سوال اور ان کا جواب:

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
امام کا تعین خدا کی طرف سے ہونا چاہئیے:  حضرت ابراہیم خلیل اللہ کی عظیم شخصیت:

۱۔ امامت کے مفہوم کی وضاحت میں جو کچھ ہم کہہ چکے ہیں اس سے سوال پیدا ہوتاہے کہ اگر امام کا کام ایصال الی المطلوب اور الہی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانا ہے پھر اس مفہوم نے بہت سے انبیاء یہاں تک کہ سرکار رسالت اور ائمہ طاہرین کے ہاتھوں عملی شکل تو اختیار نہیں کی بلکہ ان کے مقابلے میں ہمیشہ گناہگار اور گمراہ لوگ بر سر اقتدار رہے۔
ہم اس کے جواب میں کہیں گے کہ اس کا یہ مفہوم نہیں کہ امام مجبور کرکے لوگوں کو حق تک پہنچاتاہے بلکہ اپنے اختیار، آمادگی اور اہلیت سے لوگ امام کے ظاہری و باطنی کمالات سے ہدایت حاصل کرتے ہیں یہ بالکل ایسے ہے جیسے ہم کہتے ہیں کہ آفتاب زندہ و موجودات کی نشو و نماکے لئے پیدا کیا گیاہے یا یہ کہ بارش کا کام مردہ زمینوں کو زندہ کرناہے یہ مسلم ہے کہ یہ تاثیر عمومی پہلو رکھتی ہے لیکن صرف ان موجودات کے لئے جو یہ اثرات قبول کرنے کے لئے آمادہ اور نشو و نما حاصل کرنے کے لئے تیارہوں۔
۲۔ دوسرا سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ مندرجہ بالا تفسیر امامت کا لازمی نتیجہ ہے کہ ہر امام پہلے نبی اور رسول ہو اس کے بعد مقام امامت پر فائز ہوجب کہ جناب رسالت ماب کے معصوم جانشین تو ایسے نہ تھے۔
اس کا جواب یہ ہے کہ ضروری نہیں کہ امام پہلے نبوت و رسالت کے منصب پر فائز ہو بلکہ اگر امام سے پہلے کوئی شخصیت نبوت رسالت اور امامت تمام مناصب کی حامل ہو (جیسا کہ پیغمبر اسلام تھے) تو اس کا جانشین منصب امامت میں اس کی ذمہ داریوں کی انجام دہی جاری رکھ سکتاہے اور یہ اس صورت میں ہے کہ جب نئی رسالت کی ضرورت نہ ہو جیسا کہ پیغمبر اسلام کے بعد کیونکہ وہ خاتم انبیاء ہیں۔ بہ الفاظ دیگر وحی الہی کے مرحلہ اور تمام احکام کا ابلاغ انجام کو پہنچ چکا ہو اور صرف نفاذ کی منزل باقی ہو تو جانشین پیغمبر اجرائے احکام کا کام جاری رکھ سکتاہے اور اس کی ضرورت نہیں کہ وہ خود نبی یا رسول ہو۔۱


 


۱ بعض لوگ درجہ بدرجہ مراحل طے کرتے ہیں مثلا پہلے انہیں چھوٹے عہدوں پر لگا یا جاتاہے تا کہ تجربات و امتحانات کے بعد وہ بڑے عہدوں تک پہنچیں لیکن کبھی ایسے ذی استعداد لوگ بھی ہوتے ہیں کہ ان کی صلاحیت و استعداد کو دیکھتے ہوئے انہیں بلندترین منصب پر فائز کردیاجاتاہے۔ (مترجم)
۲ ۔ ۴۴ ۳ نحل۔ ۱۲۰ ص ۵ مریم ۔ ۴۱ ص ۶ توبہ ۔ ۱۱۴ص
 

امام کا تعین خدا کی طرف سے ہونا چاہئیے:  حضرت ابراہیم خلیل اللہ کی عظیم شخصیت:
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma