(۳)صائبین کے عقائد: ان کے مندرجہ ذیل عقائد تھے :

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
(۲) صائبین کون ہیں ؟ : ان آیات میں بنی اسرائیل سے تورات میں شامل احکامات پر

ان کا اعتقاد تھا کہ پہلی مقدس آسمانی کتاب حضرت آدم پر نازل ہوئی ، پھر حضرت نوح پر ، ان کے بعد سام پر ، پھر رام پر ، اس کے بعد ابراہیم خلیل اللہ پر ، پھر حضرت موسی ٰ اور اس کے بعد یحییٰ بن زکریا پر نازل ہوئی ۔ وہ مقدس کتابیں جو ان کی نگاہ میں اہمیت رکھتی ہیں یہ ہیں :
۱ ۔”کنیزاربا “ اس کتاب کو ” سدرہ “ یا ” صحف آدم بھی کہتے ہیں ۔ یہ کتا ب خلقت کی کیفیت اور موجودات کی پیدائش کے بارے میں بحث کرتی ہے ۔
(۲) ۔ کتاب ”۔ اور افشادہی ”یا ”سدرادہی “ یہ حضرت یحی ٰکی زندگی ۔ ان کے احکامات اور تعلیمات کے بارے میں ہے ۔ان کا اعتقاد ہے کہ یہ کتاب جبریل کے ذریعہ حضرت یحی پر وحی وا لہام ہوئی ۔
۳۔ کتاب ” قلستا “ یہ شادی بیاہ کے مراسم کے بارے میں ہے ۔
ان کے پاس اور بھی بہت سی کتابیں ہیں اختصار کے لئے ان سے صرِ ف نظر کیا جا رہا ہے ۔
محققین کے نزدیک اس دین کے پیرو کار وں کی کیفیت دیکھ کر یہ نتیجہ برآمد ہوتا ہے کہ یہ لوگ حضرت یحی ٰ بن ذکریا کے پیرو ہیں ۔اس وقت اس مذہب کے پیرو تقریباََ پانچ ہزار افراد خوزستان ( دریائے کارون کے کنارے ) اہواز ، خرم شہر ، ابادان اور شادگان وغیرہ میں رہتے ہیں ۔
یہ لوگ اپنے مذہب کو حضرت یحی بن زکریا سے منسوب کرتے ہیں ۔ مسیحی جنہیں ” یحیی تعمید دہندہ “ یا ”یو حنا ی معمد “ کہتے ہیں   ۱
کتاب بلوغ الادب کا مولف کہتا ہے ۔صائبین ایک بہت بڑی قوم ہے ان کے بارے میں اختلاف اس مذہب کے افراد کی معرفت کے لحاظ سے ہے ۔
سورہ بقرہ کی زیر بحث آیت سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جمعیت دو گروہوں مومن اور کافر میں تقسیم ہوتی ہے ۔
یہ حضرت ابراہیم خلیل کی وہی قوم ہے جس کی دعوت پر آپ مامور تھے ۔ یہ لوگ ” حران “ میں جو صائبین کی سر زمین ہے زندگی گزارتے تھے اور دو طرح کے تھے صائبین حنیف اور صائبین مشرک ۔
مشرک ، ستاروں ، آفتاب ، ماہتاب  کا احترام کرتے تھے ۔ ان میں سے کچھ لوگ نماز روزہ کو بھی انجام دیتے تھے ، کعبہ کو محترم سمجھتے تھے اور حج بھی بجا لاتے تھے ۔ یہ لوگ مردار ، خون اور خنزیر کے گوشت نیز محارم سے نکاح کو مسلمانوں کی طرح حرام سمجھتے تھے ۔ اس مذہب کے پیرو کاروں میں سے کچھ لوگ بغداد میں حکومت کے اہم مناصب پر فائز تھے جن میں ایک ہلال بن محسن صابی بھی تھا ۔
ان لوگوں نے اپنے گمان کے مطابق اپنے دین کی بنیاد اس پر رکھی ہے کہ دنیا کے ہر مذہب کی اچھائی لے لو اور اس کی برائی سے دور رہو ۔ انہیں اسی بناء پر صائبین کہتے ہیں یعنی وہ لوگ جو کسی دین کے تمام احکام کی انجام دہی کی قید سے سرکشی کرتے ہیں ۔
لہذا یہ لوگ ایک لحاظ سے تما م ادیان کے موافق اور تمام ادیان کے مخالف ہیں ۔
صائبین حنیف کا ایک گروہ مسلمانوں سے ہم آہنگ ہوگیا ہے اور ان کے مشرک بت پرستوں کے ساتھ ہوگئے ہیں ۔
آخر بحث میں ہم دوبارہ ذکر کر دیں کہ اس گروہ کی دو قسمیں ہیں ۔ صائبین مشرک اور صائبین حنیف ۔ ان دونوں کے درمیان بہت مناظرے اور مباحثے ہوتے رہیں ہیں ۲
مندرجہ بالا بحث سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ یہ بنیادی طور پر کسی پیغمبر خدا کے پیرو تھے اگرچہ جس سے وہ اپنے آپ کو منسوب کرتے ہیں اس پیغمبر کے تعین میں اختلاف ہے ۔ اسی طرح یہ بھی واضح ہوا کہ وہ بہت کم لوگ ہیں جو ختم ہونے کے قریب ہیں ۔
۶۳ ۔ و اذ اخذ نا میثاقکم و رفعنا فوق کم الطور ط خذو ا ما اٰتینٰکم بقوة
واذکروا ما فیہ لعلکم تتقون
۶۴۔ ثم تولیتم من بعد ذلک ج فلولا فضل اللہ علیکم و رحمتہ لکنتم من الخٰسرین
ترجمہ
۶۳۔اور ( وہ وقت کہ )جب ہم نے تم سے عہد لیا اور کوہ طور کو تمہارے سروں کے اوپر مسلط کردیا اور (تمہیں کہا کہ ) جو کچھ آیات و احکام کی صورت میں ہم نے تمہیں دیا ہے اسے مضبوطی سے تھامو اور جو کچھ اس میں ہے اسے یاد رکھو اور ( اس پر عمل کرو ) شاید اس طرح تم پرہیزگار بن جاؤ ۔
۶۴ اس کے بعد پھر تم نے روگردانی کی اور اگر تم پر خد ا کا فضل و رحمت نہ ہوتا تو تم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوتے ۔


 

۱ مزید تفصیلات کے لئے کتاب ” آراء و عقائد بشری کی طرف رجوع کریں ۔
۲۔ اقتباس از بلوغ الادب ج ۲ ، ص ۲۲۸ و ۲۳۳ ۔
 


 

(۲) صائبین کون ہیں ؟ : ان آیات میں بنی اسرائیل سے تورات میں شامل احکامات پر
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma