بہت سی آیات راہ خدا میں خرچ کرنے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
سخت حوادث خدائی سنت ہیں ماہ حرام میں جنگ کرنے کے بارے میں

قرآن مجید میں بہت سی آیات راہ خدا میں خرچ کرنے کے بارے میں آئی ہیں پر وردگار عالم مختلف طریقوں سے مسلمانوں کو خرچ کرنے اور محتاج و بے نوا لوگوں کی مدد کرنے کا شوق دلاتاہے لیکن محل بحث آیت کی وضع کچھ اور ہی ہے۔ بعض افراد چاہتے تھے کہ انہیں معلوم ہوجائے کہ کس قسم کا مال خرچ کیاجائے۔ اللہ تعالی فرماتاہے: تجھ سے پوچھتے ہیں کہ کیا کچھ خرچ کریں۔
جواب میں اس سوال کی وضاحت کے علاوہ ایک اور اہم مسئلہ کی طرف بھی اشارہ ہوا ہے اور وہ ہے مواقع اور اشخاص جن پر خرچ کرنا چاہئیے۔ آیت کی شان نزول سے بھی ظاہر ہوتاہے کہ دونوں مسئلے (کیا کچھ خرچ کریں اور کن کن پر خرچ کریں) محل سوال تھے۔
پہلے معاملے کے ذیل میں خرچ کرنے کے لیے ”خیر“ کا لفظ استعمال کرکے سوال کا ایک کامل ، جامع اور وسیع جواب دیاگیاہے۔ یعنی ہر قسم کا کام، سرمایہ اور موضوع جو خیر ہو اور لوگوں کے لیے سودمند ہو، خرچ کرنے کے قابل ہے۔ اس میں ہر طرح کا مادی و معنوی سرمایہ شامل ہے۔
سوال کے دوسرے رخ کے ضمن میں یعنی کن کن پر خرچ کیاجائے فرمایاگیاہے کہ سب سے پہلے نزدیکی رشتے داروں پر اور ان سے بھی پہلے ماں باپ پر خرچ کیاجائے۔ اس کے بعد یتیم، مساکین اور ابنائے سبیل (وہ مسافر جو دوران سفر میں اپنا زاد راہ خرچ کر بیٹھے ہوں) پر خرچ کیاجائے۔ واضح ہے کہ نزدیکی رشتے داروں پر خرچ کرنا دیگر آثار کے علاوہ صلہ رحمی اور رشتے ناتوں کے استحکام کا بھی باعث بنتاہے۔
”وَمَا تَفْعَلُوا مِنْ خَیْرٍ فَإِنَّ اللهَ بِہِ عَلِیم“
یہ جملہ تو گویا اس مطلب کی طرف اشارہ ہے کہ خرچ کرنے والے اس بات پر اصرار نہ کریں کہ لوگ ان کا کام جان لیں۔ کیاہی عمدہ ہے کہ زیادہ خلوص کی بنا پر اپنی عنایات اور عطیات کو پنہاں رکھیں کیونکہ وہ ذات جو بدلہ اور ثواب دے گی ان سب چیزوں سے آگاہ ہے۔ اسی کے ہاتھ میں جزاہے اور اسی کے پاس سب کا حساب ہے۔
۲۱۶۔کُتِبَ عَلَیْکُمْ الْقِتَالُ وَہُوَ کُرْہٌ لَکُمْ وَعَسی اٴَنْ تَکْرَہُوا شَیْئًا وَہُوَ خَیْرٌ لَکُمْ وَعَسَی اٴَنْ تُحِبُّوا شَیْئًا وَہُوَ شَرٌّ لَکُمْ وَاللهُ یَعْلَمُ وَاٴَنْتُمْ لاَتَعْلَمُون
ترجمہ
۲۱۶۔ را ہ خدا میں جہاد کرنا تم پر فرض کیاجاچکاہے جب کہ تم اس سے اکراہ کرتے ہو اور اسے ناپسند کرتے ہو جب کہ اسی میں تمہاری بھلائی ہوتی ہے اور کبھی ایسا بھی ہوتاہے کہ تم جسے پسند کرتے ہو اس میں تمہاری برائی ہوتی ہے اور خدا جانتا ہے اور تم نہیں جانتے۔
 

سخت حوادث خدائی سنت ہیں ماہ حرام میں جنگ کرنے کے بارے میں
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma