دین قبول کرنے میں کو ئی جبر واکراہ نہیں ہے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
دین قبول کرنے میں کوئی جبر و اکراہ نہیں ہےمذہب جبری نہیں ہو سکتا

۲۵۶۔لااکراہ فی الدین ق قد تبین الرشد من الغی ج فمن یکفر با الطا غوت ویو من بااللہ فقد استمسک بالعروة الو ثقی لا انفصام لھا و ا للہ سمیع علیم
ترجمہ
۲۵۶ ۔دین قبول کرنے میں کو ئی جبر واکراہ نہیں ہے (کیونکہ ) صحیح راستہ ٹیڑھے راستے سے جدا اور آشکار ہو چکا ہے اس بناء پر جو کوئی طاغوت (بت ، شیطان، اور ہرسر کش)سے منہ موڑ کرخد ا پرایمان لے آئے تو اس نے محکم کڑے کو تھا ما ہے جو ٹوٹ نہیں سکتا اور خدا سننے والا اور جاننے والا ہے
شان نزول
مشہورمفسر طبرسی نے مجمع البیان میں اس آیت کی شان نزول یہ نقل کی ہے کہ مدینہ میں ایک شخص حصین نامی تھا ۔اس کے دو بیٹے تھے ۔مدینہ میں مال تجارت لانے والے دو تاجروں نے نے ان لڑکوں سے ملاقات کی تو انہیں عیسائیت کی دعوت دی اور وہ بھی اس سے بہت متاثر ہوئے اور نتیجتاََ عیسائی ہو گئے ۔حصین اس واقعے سے بہت پریشان ہوا اور پیغمبر اسلا م کو اس کی اطلاع دی اور اس خوا ہش کا اظہار کیا کہ میں انہیں اپنے مذہب میں واپس لانا چاہتا ہوں اس نے سوال کیا کہ وہ جببری طور پر انہیں اپنے مذ ہب میں واپس لاسکتا ہے تو اس پر مندرجہ بالا آیت نازل ہوئی جس میں یہ حقیقت بیان کی گئی ہے کہ کسی مذہب کو اختیا ر کرنے میں جبرواکراہ نہیں ہے ۔
تفسیر المنار میں لکھا ہے کہ حصین نے ا پنے دونوں بیٹوں کو جبراََاسلام کی طرف پلٹانے کی کوشش کی تو وہ شکایت لے کر پیغمبر کے پاس آئے ۔حصین نے عرض کیا کہ میں کیسے برداشت کرلوں کہ میرے بیٹے جہنم کی آگ میں جلیں اور میں دیکھتا رہوں ۔اس پر محل بحث آیت نازل ہوئی ۔
تفسیر
 

دین قبول کرنے میں کوئی جبر و اکراہ نہیں ہےمذہب جبری نہیں ہو سکتا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma