باپ سے نیکی

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
(۴) اس داستان کے عبرت خیز نکات : انتظار بیجا

اس موقع پر مفسرین بیان کرتے ہیں کہ( اس قسم کی گائے اس علاقے میں ایک ہی تھی ۔ بنی اسرائیل نے اسے بہت مہنگے داموں خریدا ۔ کہتے ہیں اس گائے کا مالک ایک انتہائی نیک آدمی تھا جو اپنے باپ کا بہت احترام کرتا تھا ۔ ایک دن جب اس کا باپ سویا ہوا تھا اسے ایک نہایت نفع بخش معاملہ پیش آیا ، صنداق کی چابی اس کے باپ کے پاس تھی لیکن اس خیال سے کہ تکلیف اور بے آرامی نہ ہو اس نے اسے بیدار نہ کیا لہذا اس معاملے سے صرف نظر کرلیا ۔ بعض مفسرین کے نزدیک بیچنے والا ایک جنس ستر ہزار میں اس شرط پر بیچنے کو تیار تھا کہ قیمت فوراََ ادا کی جائے اور قیمت کی ادائیگی اس بات پر موقوف تھی کہ خریدنے کے لئے اپنے باپ کو بیدار کرکے صندوقوں کی چابیاں اس سے حاصل کرے ۔وہ ستر ہزار میںخریدنے کو تیار رتھا لیکن کہتا تھا کہ قیمت باپ کے بیدار ہونے پر ہی دوں گا ۔خلاصہ یہ کہ سودا نہ ہوسکا ۔ خدا وند عالم نے اس نقصان اور کمی کو اس طرح پورا کیا کہ اس جوان کے لئے گائے کی فروخت کا یہ نفع بخش موقع فراہم کیا ۔
بعض مفسرین یہ کہتے ہیں کہ باپ بیدار ہوا تو اسے واقعے سے آگاہی ہوئی ۔ اس نیکی کی وجہ سے اس نے وہ گائے اپنے بیٹے کو بخش دی اس طرح اسے وہ بے پناہ نفع میسر آیا ۱
تفسیر الثقلین ، ج اول ، ص ۸۸
رسول اسلام اس موقع پر فرماتے ہیں ۔
انظرو الی البر ما بلغ باھلہ
نیکی کو دیکھو وہ نیکو کاروں سے کیا کرتی ہے
۷۵۔افتطمعون ان یو منو ا لکم و قد کان فریق منھم یسمعون کلٰم اللہ ثم یحرفونہ من بعد ما عقلوہ وھم یعلمون
۷۶و اذا لقو ا الذین آمنو اقالو ا آمنا ج و اذا خلا بعضھم الی بعض قالوا اتحدثونھم بما فتح اللہ علیکم لیحاجوکم بہ عند ربکم ط افلا تعقلون
۷۷ اولا یعلمون ان اللہ یعلم ما یسرون وما یعلنون
ترجمہ
۷۵۔ کیا تم یہ توقع رکھتے ہو کہ وہ تم پر ( یعنی تمہارے آئین کے احکامات پر ) ایمان لے آئیں گے حالانکہ ان میں سے ایک گروہ کلام خدا کو سنتا تھا اور سمجھنے کے بعد اس میں تحریف کردیتا تھا جب کہ وہ لوگ علم و اطلاع بھی رکھتے تھے ۔
۷۶۔ جب مومنین سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں ہم ایمان لے آئے ہیں اور جب ایک دوسرے سے خلوت کرتے ہیں تو ان میں سے بعض دوسروں اعتراض کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تم ان مطالب کو مسلمانوں کے سامنے کیوں دہراتے ہو جو خدا نے ( رسول ِ اسلام کی صفات کے بارے میں تم سے بیان کئے ہیں کہ کہیں ( قیامت کے دن ) بارگاہ الہٰی میں تمہارے خلاف وہ ان سے استدلال کریں ،کیا تم سمجھتے نہیں ہو ۔
۷۷۔ کیا تم نہیں جانتے کہ خدا ان کے اندرونی اور بیرونی اسرار سے واقف ہے ۔
تفسیر
شان ِنزول
بعض مفسرین مندرجہ بالا آخری دو آیات کے شان ِ نزول کے سلسلے میں امام باقر سے اس طرح نقل کرتے ہیں :
یہودیوں کے ایک گروہ کے لوگ جو حقیقت کے دشمن نہ تھے ۔ جب مسلمانوں سے ملاقات کرتے تو جو تورات میں پیغمبر اسلام کی صفات کے متعلق آیا تھا انہیں سنادیتے تھے ۔ یہودیوں کے بڑے لوگ اس سے آگاہ ہوئے اور انہیں منع کیااور کہا کہ محمد کی وہ صفات جو تورات میں آئی ہیں تم انہیں ان کے سامنے بیان نہ کرو کہ کہیں خدا کے سامنے ان کے پاس تمہارے خلاف کوئی دلیل نہ بن جائیں ۔ یہ آیات نازل ہوئیں اور انہیں جواب دیا گیا
تفسیر الثقلین ، ج اول ص ۸۸


 

۱ ۔ تفسیر ابن کثیر ، ج اول

(۴) اس داستان کے عبرت خیز نکات : انتظار بیجا
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma