مختلف زمانوں میں انبیاء کی پے در پے آمد:

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
قرآن کہتاہے: روح القدس کیاہے؟:

جیسا کہ کہا جاچکاہے جب ہواپرست اور بے ایمان لوگ انبیاء کی دعوت کو اپنی ہوا و ہوس اور نا جائز منافع ہم آہنگ نہیں پاتے تھے توان کے مقابلے میں کھڑے ہوجاتے خصوصا لوگ کچھ زمانہ گذرجانے کے بعد ان کی تعلیمات کو طاق نسیاں کردیتے۔ اس بناء پر ضروری تھا کہ یاد ہانی کے لئے خدا کی جانب سے یکے بعد دیگرے مرسلین آتے رہیں تا کہ ان کا مکتب اور پیغام پر انانہ ہونے پائے اور وہ دست فراموشی کے حوالے نہ ہوجائے۔

سورہ مومنوں آیہ ۴۴ میں ہے:

ثُمَّ اٴَرْسَلْنَا رُسُلَنَا تَتْرَی کُلَّ مَا جَاءَ اٴُمَّةً رَسُولُہَا کَذَّبُوہُ فَاٴَتْبَعْنَا بَعْضَہُمْ بَعْضًا)

پھرہم نے پے در پے اپنے رسول بھیجے۔ جب کوئی رسول کسی امت کے پاس آتا تو لوگ اس کی تکذیب کرتے (لیکن) ہم تو انہیں یکے بعد دیگرے بھیتے ہی رہتے تھے۔

نہج البلاغہ کے پہلے خطبے میں جہاں انبیاء کے بھیجنے کی غرض و غایت کی تشریح کی گئی ہے وہاں اس حقیقت کا تکرار کیا گیاہے:(فبعث فیہم رسلہ و واتر الیہم انبیائہ لیستا دوہم میثاق فطرتہ و یذکروہم منسی نعمتہ و یحتجوا علیہم بالتبلیغ و یثیروالہم و فائن العقول)۔

خدانے اپنے رسولوں کو ان کے طرف مبعوث کیا اور اپنے انبیاء کو ان کی طرف بھیجا تا کہ وہ لوگوں سے ان کے فطری عہد و پیمان کی ادائیگی کا مطالبہ کریں اور انہیں خدا کی فراموش شدہ نعمتیں یاد دلائیں اور انبیاء تبلیغات کے ذریعے لوگوں پر اتمام حجت کریں اور تا کہ عقول کے مخفی خزانے ان کی تعلیمات کے ذریعے آشکار ہوں۔

لہذا مختلف زمانوں اور صدیوں میں انبیاء خدا کے آنے کا مقصد خداکی نعمتوں کی یاددہانی کران پیمان فطرت کی ادائیگی کی طرف توجہ دلانا اور گذشتہ انبیاء کی تبلیغات اور دعوتوں کی تجدید کرنا تھاتا کہ ان کی دعوتیں اور ان کے اصلاحی پروگرام متروک کے ذریعے آشکار ہوں۔

لہذا مختلف زمانوں اور صدیوں میں انبیاء خدا کے آنے کا مقصد خداکی نعمتوں کی یاد دہانی کرانا  پیمان فطرت کی ادائیگی کی طرف توجہ دلانا اور گذشتہ انبیاء کی تبلیغات اور دعوتوں کی تجدید کرناتھا تا کہ ان کی دعوتیں اور ان کے اصلاحی پروگرام متروک اور فراموش نہ ہوجائیں۔

رہا یہ مسئلہ کہ پیغمبر اسلام کیونکہ خاتم انبیاء ہیں اور ان کے بعد نبی کی کیوں ضرورت نہیں تو اس پر انشاء اللہ سورہ احزاب کی آیہ ۴۰ کے ذیل میں بحث ہوگی۔

قرآن کہتاہے: روح القدس کیاہے؟:
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma