قروء“ سے کیا مراد ہے

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
زمانہ جاہلیت میں جب کوئی مردعدت ۔ حفاظت نسل کا ذریعہ ہے

”قروء کا واحد”قرء“ یہ لفظ ”ماہواری کی عادت “ اور اس سے پاک ہونے کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے اگرچہ بہت سی روایات میں تصریح کی گئی ہے کہ ”ثلاثہ قروء“ عدت کی حد ہے اور اس کا مفہوم ہے عورت کا خون حیض سے تین مرتبہ پاک ہونا، ان روایات سے قطع نظر خود اس آیت کا یہ مفہوم دو طرح سے معلوم ہوتاہے۔
۱۔ ”قروء“ کی دو جمع ہیں ”قرء“ اور ”اقراء“ وہ قرء جس کی جمع قروء ہے پاک ہونے کے معنی میں ہے اور جس کی جمع ”اقراء ہے اس کا مطلب ہے ”حیض“
اس لیے زیر بحث آیت میں چونکہ ”قرو“ آیاہے اس سے معلوم ہوتاہے کہ یہاں مراد عورت کے پاک ہونے کے دن ہیں نہ کہ حیض کے ایام۔
۲۔ لغت میں ”قرو“ کا اصلی معنی ”طہر“ اور بہ معنی پاکی سے ہی زیادہ مناسبت رکھتاہے کیونکہ یہی وہ موقع ہے جب خون رحم میں جمع ہوجاتاہے جب کہ عادت کے دنوں میں تو پراگندہ ہوکر باہر نکل آتاہے۔
عدت۔ صلح اور بازگشت کا ذریعہ ہے
بعض اوقات مختلف عوامل کی وجہ سے نفسیاتی طور پر حالات ایسے پیدا ہوجاتے ہیں کہ ایک معمولی سا اختلاف اور چھوٹی سی وجہ نزاع جذبہ انتقام بن کربھڑک اٹھتی ہے اور عقل و وجدان کی روشنی بجھ جاتی ہے۔ گھریلو جدائیاں زیادہ تر ایسے ہی حالات کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ اکثر ایسا ہوتاہے کہ اس کشمکش کے تھوڑی مدت بعد ہی عور ت اور مرد اپنے کیئے پر پشیمان ہوجاتے ہیں خصوصا جب وہ گھریلو نظام کی ابتری اور گوناگون پریشانیوں کا شکار ہوتے ہیں تو مذامت محسوس کرتے ہیں ۔ ایسے ہی موقع کے لیے زیر بحث آیت کہتی ہے کہ عورت کو ایک مدت تک عدت میں رہنا چاہیے اور صبر کرنا چاہئیے تا کہ یہ تیز لہریں گزرجائیں اور نزاع و کش مکش کے سیاہ بادل ان کی زندگی کے فلک سے چھٹ جائیں۔ اس سلسلے میں وہ حکم خاص طور پر اہمیت رکھتا ہے جو اسلام نے زمانہ عدت میں عورت کو گھرسے باہر جانے پرپابندی کی صورت میں دیاہے۔ ایسے میں جذبہ فکر برانگیختہ ہوتاہے اور یہ جذبہ شوہر سے عورت کے روابط کی درستی اور اصلاح میں بہت مؤثر ثابت ہوتاہے اسی لیئے سورہ طلاق کی پہلی آیت میں ہے۔
”لا تخرجوہن من بیوتہن لا تدری لعل اللہ یحدث بعد ذلک امرا“
انہیں ان کے گھروں سے نہ نکالوتمہیں کیامعلوم کہ شاید خدا کوئی کشائش پیدا کردے اور ان میں صلح ہوجائے۔
طلاق سے پہلے کی زندگی کی گرمئی جذبات اور شیریں لمحات کی یاد اس بات کے لیے کافی ہے کہ دلوں میں خلوص و محبت لوٹ آئے اور کمزور پڑجانے والا دائرہ محبت قوی ہوجائے
 

زمانہ جاہلیت میں جب کوئی مردعدت ۔ حفاظت نسل کا ذریعہ ہے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma