یہاں ایک سوال باقی رہ جاتا ہے کہ قرآن کی آیات کے ظاہری مفہوم اور متعدد روایات کے مطابق جیسا کہ ہم کہہ چکے ہیں ہاروت و ماروت خدا کے دو فرشتے تھے جو جادو گروں کی اذیت و آزار کا مقابلہ کرنے کے لئے لوگوں کو تعلیم دینے آئے تھے، تو کیا فرشتہ انسان کا معلم ہوسکتاہے؟
اس سوال کا جواب انہی احادیث میں مذکور ہے اور وہ یہ کہ خدا نے انہیں انسانوں کی شکل و صورت میں بھیجاتھا تا کہ وہ یہ کام انجام دے سکیں۔
یہ حقیقت سورہ انعام کی آیت ۸ سے بھی ظاہر ہوتی ہے جہاں فرمایا گیاہے:(و لو جعلنہ ملکا لجعلنہ رجلا(
اور اگر ہم فرشتے کو اپنا رسول بناتے تو اسے بھی مرد کی صورت میں بھیجتے۔