تدریجی انحرافات:

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
اصل حلیت:  شیطان پرانا دشمن ہے:

خطوات الشیطان (شیطان کی نقوش پا)۔ یہ الفاظ ایک دقیق تربیتی مسئلے کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور وہ یہ کہ کجرویاں اور تباہ کاریاں آہستہ آہستہ انسان میں نفوذ کرتی ہیں نہ کہ دفعتا۔ مثلا جب کوئی نوجوانوں منشیات، قمار اور شراب سے آلودہ ہوتاہے تو یہ مقام کئی مراحل کے بعد آتاہے۔ پہلے وہ ایک تماشائی کے طور پرایسے لوگوں میں شریک ہوتاہے اور اس کے انجام کو زیادہ اہمیت نہیں دیتا۔
دوسرے مرحلے پر وہ قمار بازی میں بغیر نفع یا نقصان کے شریک ہوتاہے اور اسی طرح منشیات سے تکان دور ہونے یا علاج کے بہانے استفادہ کرتاہے۔
تیسرے مرحلے میں وہ ان امور سے تھوڑا بہت فائدہ حاصل کرنے لگتاہے اور سوچتاہے کہ بہت جلد ان سے صرف نظر کرلوں گا۔ اسی طرح یکے بعد دیگرے قدم اٹھتے ہیں۔
اور بالآخر وہ شخص ایک قمار باز اور نشے کا خطرناک عادی مجرم بن جاتاہے۔ یہ شیطانی وسوسے عموما آہستہ آہستہ، تدریجا ہلاکت کے گڑھے کی طرف لے جاتے ہیں۔ یہ کام فقط ایک مشہور شیطان نہیں کرتا بلکہ شیطانی قوتیںاپنے غلط منصوبوں کو اسی طرح عملی جامہ پہناتی ہیں اسی لئے قرآن کہتاہے کہ پہلے قدم پرہی ہوش میں آکر شیطان کی ہمراہی سے کنارہ کش ہوجانا چاہئیے۔
احادیث اسلامی میں بے ہودہ خرافات اور بے منطق کاموں کو خطوات شیطان قرار دیا لیاہے مثلا ایک حدیث میں ہے کہ ایک شخص نے قسم کھائی کہ وہ اپنے بیٹے کو خد ا کے لئے ذبح کرے گا۔ امام صادق نے فرمایا:
ذلک من خطوات الشیطان
یہ شیطانی اقدامات میں سے ہے۔ ۱
ایک اور روایت میں امام صادق سے مردی ہے، آپ نے فرمایا:
جو شخص کسی ایسی چیز کو ترک کرنے کی قسم کھائے کہ جس کا انجام دینا بہتر ہے تو وہ ایسی قسم کی پرواہ نہ کرے اور اس کار خیر کو بجالائے۔ اس کا کفارہ بھی نہیں ہے اور وہ خطوات شیطان میں سے ہے۔۲
ایک اور حدیث امام باقر سے مروی ہے، آپ نے فرمایا:
کل یمین بغیر اللہ فہو من خطوت الشیطان
جو قسم غیر خدا کی کھائی جائے وہ خطوات شیطان میں سے ہے۔۳



 

1،۲، ۳ المیزان، ج۱، ص۴۶۸

اصل حلیت:  شیطان پرانا دشمن ہے:
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma