ذکر خدا کیاہے:

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
فاذکرونی اذکرکم“کی تفسیر(شہداء)

یہ مسلم ہے کہ ذکر خدا سے مراد صرف زبان سے یاد کرنا نہیں بلکہ زبان تو دل کی ترجمان ہے یعنی دل و جان سے اس کی ذات پاک کی طرف توجہ رکھا کرو۔ وہ توجہ جو انسان کو گناہ سے باز رکھے اور اس کے حکم کی اطاعت کے لئے آمادہ کرے۔ اسی بناء پر متعدد و احادیث میں پیشوایان اسلام سے منقول ہے کہ ذکر خد ا سے مرا دعملی یادآوری ہے۔ جیسا کہ پیغمبر اکرم سے مروی ایک حدیث میں ہے کہ آپ نے حضرت علی کو وصیت فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا:
ثلاث لا تطیقہا ہذہ الامة: الموساة للحق فی مالہ و انصاف الناس من نفسہ و ذکر اللہ علی کل حال و لیس ہو سبحان اللہ و الحمد للہ و لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر و لکن اذا ورد علی ما یحرم اللہ علیہ خاف اللہ تعالی عندہ و ترکہ۔
تین کام ایسے ہیں جو یہ امت (مکمل طور پر) انجام دینے کی توانائی نہیں رکھتی: اپنے مال میں دینی بھائی کے ساتھ مواسات و برابری، اور اپنے اور دوسروں کے حقوق کے بارے میں عادلانہ فیصلہ اور خدا کو ہر حالت میں یاد رکھنا اور اس سے مراد سبحان اللہ و الحمد اللہ و لا الہ الا اللہ و اللہ اکبر کہنا نہیں بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ جب کوئی فعل حرام اس کے سامنے آئے تو خدا سے ڈرے اور اسے ترک کردے۔۱
۱۵۳۔ یَااٴَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا اسْتَعِینُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلاَةِ إِنَّ اللهَ مَعَ الصَّابِرِینَ
۱۵۴۔وَلاَتَقُولُوا لِمَنْ یُقْتَلُ فِی سَبِیلِ اللهِ اٴَمْوَاتٌ بَلْ اٴَحْیَاءٌ وَلَکِنْ لاَتَشْعُرُونَ
ترجمہ
۱۵۳۔ اے ایمان والو! زندگی کے سخت ترین کے موقع پر) صبر و استقامت اور نماز سے مدد حاصل کرو۔ (کیونکہ ) خدا صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے۔
۱۵۴۔ جو راہ خدا میں قتل ہوجاتے ہیں انہیں مردہ نہ کہو، وہ تو زندہ ہیں لیکن تم نہیں سمجھتے۔
شان نزول
زیر نظر دوسری آیت کی شان نزول کے بارے میں بعض مفسرین نے ابن عباس سے اس طرح نقل کیاہے: یہ آیت جنگ بدر میں قتل ہونے والوں کے سلسلے میں نازل ہوئی۔ ان کی تعداد چودہ تھی۔ چھ مہاجرین میں سے اور آٹھ انصار میں سے تھے۔ جنگ ختم ہونے کے بعد بعض لوگ اس طرح گفتگو کرتے کہ فلاں مرگیا۔ اس پریہ آیت نازل ہوئی جس نے بتایا کہ شہداء کے لئے مردہ (میت) کہنا صحیح نہیں.


 

 1- تفسیر نور الثقلین، ج۱، ص۱۴۰ بحوالہ کتاب خصال۔

فاذکرونی اذکرکم“کی تفسیر(شہداء)
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma