حادیث اسلامی میں بھی ان علماء پر شدیدترین حملے کئے گئے ہیں جو حقائق کو چھپاتے ہیں۔ پیغمبر اسلام فرماتے ہیں:
من سئل عن علم یعلمہ فکتم لجم یوم القیامہ یلجام من النار
اگر کسی شخص سے ایسی چیز کے بارے میں پوچھا جائے جسے وہ جانتاہے اور وہ اسے چھپائے تو قیامت کے دن آتش جہنم کی ایک لگام اس کے منہ میں دی جائے گی۔۱
جیسا کہ ہم کہہ چکے ہیںکہ بعض اوقات ضرورت اور لوگوں کا کسی مسئلے میں مبتلا ہونا بذات خود سوال بن جاتاہے۔
ایک اور حدیث جو امیرالمؤمنین علی سے مروی ہے بیان کی جاتی ہے۔
لوگوں نے آپ سے پوچھا:
من شر خلق اللہ بعد ابلیس و فرعون
ابلیس اور فرعون کے بعد بدترین خلائق کون ہے۔
امام نے جواب میں فرمایا:
العلماء اذ افسدوا ہم المظہرون للا باطیل الکاتمون للحقائق و فیہم قال اللہ عزوجل اولئک یلعنہم اللہ و یلعنہم اللعنون۔
وہ بگڑے ہوئے علماء ہیں جو باطل کا اظہار اور حق کا اخفاء کرتے ہیں یہ وہی لو گ ہیں جن کے متعلق خدا فرماتاہے : ان پر خدا کی لعنت اور تمام لعنت کرنے والوں کی نفرین ہوگی۔۲
۱ مجمع البیان، زیر بحث آیت کے ذیل میں۔
۲ نور الثقلین ج۳ ص۱۳۹ بحوالہ احتجاج طبرسی۔