ظلم کسے کہتے ہیں؟:

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
 نبوت، رسالت اور امامت میں فرق: امام کا تعین خدا کی طرف سے ہونا چاہئیے:

( لا ینال عھدی الظالمین) میں جس ظلم کا ذکرہے وہ فقط دوسروں پر ظلم ڈھانا نہیں بلکہ یہاں ظلم کا تذکرہ عدل کے مقابلے میں ہے۔ یہاں یہ لفظ اپنے وسیع معنی میں استعمال ہواہے۔
عدالت کا حقیقی معنی ہے ہر چیز کو اس کی جگہ پر رکھنا اس بناپرظلم کا مفہوم یہ ہوگا: کسی شخص یا چیز کو ایسے مقام پر رکھنا جس کے وہ اہل نہیں ہے:
لہذا ذمہ داری اور عظمت کے لحاظ سے امامت اور مخلوق کی ظاہری و باطنی رہبری ایک بہت بڑا مقام ہے۔ ایک لمحہ کا گناہ اور نافرمانی بلکہ سابقہ غلطی بھی اس مقام کی اہلیت چھن جانے کا باعث بنتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئمہ اہل بیت سے مروی احادیث میں حضرت علی کے لئے رسول اسلام کے خلیفہ بلا فصل ہونے کے ثبوت میں محل بحث آیت سے استدلال کیاگیاہے اور اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ دوسرے لوگ تو زمانہ جاہلیت میں بت پرست تھے مگر وہ شخص جس نے ان واحد کے لئے کسی بت کو سجدہ نہیں کیا وہ صرف حضرت علی تھے۔ مثلا:
۱۔ ہشام بن سالم امام صادق سے روایت کرتے ہیں۔ آپ نی فرمایا:
قد کان ابراہیم نبیا و لیس بامام حتی قال اللہ انی جاعلک للناس اماما فقال و من ذریتی قال لا ینال عھدی الظالمین من عبد صنما او وثنا لا یکوں اماما۔
منصب امامت پرفائز ہونے سے پہلے حضرت ابراہیم پیغمبر تھے۔ یہاں تک کہ خدا نے فرمایا: میں تجھے انسانوں کا امام بناتا ہوں۔ انہوں نے کہا: میری اولاد
میں سے بھی امام قرار دے۔ فرمایا: میرا عہد ظالموں تک نہیں پہنچے گا۔ لہذا جنہوں نے بتوں کی پرستش کی ہے وہ امام نہیں ہوسکتے۔۱
۲۔ ایک اور حدیث عبداللہ بن مسعود کے حوالے سے پیغمبر اکرم سے منقول ہے۔ آپ نے فرمایا:
خداوند عالم نے ابراہیم سے فرمایا:
لا اعطیک عھدا للظالم من ذریتک قال یا رکب و من الظالم من ولدی الذی لا ینال عھدک قال من سجد لصنم من دونی لا اجعلہ اماما ابدا و لا یصلح ان یکون اماما۔
میں امامت کا عہدہ تیری اولاد میں سے ظالموں کو نہیں بخشوں گا۔ ابراہیم نے عرض کیا: وہ ظالم کہ جن تک یہ منصب نہیں پہنچ سکتا کون میں؟ خدانے فرمایا: وہ شخص ظالم ہے جس نے بت کو سجدہ کیاہو۔ میں ایسے کو ہرگز امام نہیں بناؤں گا۔ اور نہ ہی وہ امام بننے کی صلاحیت رکھتاہے۔۲


 

۱ ۔ اصول کافی، ج۱، باب طبقات الانبیاء و الرسل حدیث ۱
۲ امالی از شیخ مفید و مناقب ابن معازلی (جیسا کہ تفسیر المیزان میں زیر بحث آیت کے ذیل میں نقل کیاگیاہے)۔

 نبوت، رسالت اور امامت میں فرق: امام کا تعین خدا کی طرف سے ہونا چاہئیے:
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma