(۲) کوہ طور ان کے سروں پر مسلط کرنے سے کیا مقصود تھا :

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
(۱) عہد و پیمان سے مراد : (۳) کیا اس عہد وپیمان میں جبر کا پہلو ہے :

عظیم اسلامی مفسر مرحوم طبرسی ، ابن زید کا قول اس طرح نقل کرتے ہیں :
جس وقت حضرت موسی کوہ طور سے واپس آئے اور اپنے ساتھ تورات لائے تو اپنی قوم کو بتایا کہ میں آسمانی کتاب لے کر آیا ہوں جو دینی احکام اور حلال و حرام پر مشتمل ہے ۔ یہ وہ احکام ہیں جنہیں خدا نے تمہارے لئے عملی پروگرام قطع قر دیا ہے ۔ اسے لے کر اس کے احکام پر عمل کرو ۔ اس بہانے سے کہ یہ ان کے لئے مشکل احکام ہیں ۔ یہودی نافرمانی اور سر کشی پر تل گئے۔ خدا نے بھی فرشتوں کو مامور کیا کہ وہ کوہ طور کا ایک بہت بڑا ٹکڑا ان کے سروں پر لاکر کھڑا کر دیں ۔ اسی اثناء میں حضرت موسٰی نے انہیں خبر دی کہ عہد وپیمان باندھ لو ، احکام خدا پر عمل کرو ، سرکشی و بغاوت سے توبہ کرو تو تم سے عذاب ٹل جائے گا ورنہ سب ہلاک ہوجاؤ گے ۔ اس پر انہوں نے سر تسلیم خم کر دیا ۔ تو رات کو قبول کیا اور خدا کے حضور سجدہ کیا ۔ جب کہ ہر لحظہ وہ کوہ طور کے اپنے سروں پر گرنے کے منتطر تھے لیکن با لآ خر ان کی توبہ کی وجہ سے عذاب الٰہی ٹل گیا ۔
یہی مضمون سورہ بقرہ آیة ۹۳ میں سورہ نساء آیہ ۱۵۴ میں اور سورہ اعراف آیہ ۱۷۱ میں تھوڑے سے فرق کے ساتھ بیان ہوا ہے ۔
” یہ نکتہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ کوہ طور کے بنی اسرائیل کے سروں پر مسلط ہونے کی کیفیت کے سلسلے میں مفسرین کی ایک جماعت کا اعتقاد ہے کہ حکم خداسے کوہ طور اپنی جگہ سے اکھڑ گیا اور سائبان کی طرح ان کے سروں پر مسلط ہوگیا ۔( اعراف ۔ ۱۷۱ ۱
جب کہ بعض دوسرے مفسرین یہ کہتے ہیں کہ پہاڑ میں سخت قسم کا زلزلہ آ یا ، پہاڑ اس طرح لرزنے اور حرکت کرنے لگا کہ جو لوگ پہاڑ کے دامن میں تھے انہوں نے پہاڑ کے ایک حصے کا سایہ اپنے سروں پر واضح طور پر دیکھا ، ایسا لگتا تھا کہ کسی بھی وقت وہ ان کے سروں پر آگرے گا لیکن خدا کے لطف وکرم سے زلزلہ رک گیا اور پہار اپنی جگہ پو قائم ہوگیا ۔ ۲
یہ احتمال بھی ہوسکتا ہے کہ پہاڑ کا ایک بہت بڑا ٹکڑا زلزلے اور شدید بجلی کے زیر اثر اپنی جگہ سے اکھڑ کر ان کے سروں کے اوپر سے بحکم خدا اس طرح گزرا ہو کہ چند لحظے انہوں نے اسے اپنے سروں پر دیکھا ہو اور یہ خیال کیا ہو کہ وہ ان پر گرنا چاہتا ہے لیکن یہ عذاب ان سے ٹل گیا اور وہ ٹکڑا کہیں دور جاکر گرا-


 

۱ ۔ مجمع البیان اور بعض دیگر تفاسیر ۔
۲ -ا لمنار زیر بحث آیت کے ذیل میں ۔

 

(۱) عہد و پیمان سے مراد : (۳) کیا اس عہد وپیمان میں جبر کا پہلو ہے :
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma