ایک عبرت خیز واقعہ

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
جهاد با جان و مال طالوت کون تھے

خداے بزرگ و برتر ان آےات میں ایک عبرتناک واقعہ بیان کرتا ہے اس میں بنی اسرائیل کے اک گروہ کی سر گذشت بیان کی گیی ہے جو حضرت موسیٰ  کے بعد وقوع پزیر ہوییٴ جہاد اور حریم دین خدا یعنی حریم انسانیت کے دفاع کا یہ تزکرہ مسلمانوں کی عبرت کے لیے ہے آیات کی تفسیر سے قبل ہم اس داستان کو بیان کرتے ہیں
ایک عبرت خیز واقعہ
اہل فرعون کے زیر اثر رہ کر بنی اسراییٴل کمزور و ناتواں ہو چکے تھے حضر رت موسیٰ کی دانشمندانہ رہبری کے نتیجہ میں انہیں اس افسوسناک حالت سے نجات ملی اور انہوں نے قدرت و عظمت حاصل کر لی
اس پیغمبر کی بر کت سے خدا نے انہیں بہت سی نعمات سے نوازا ان نعمات میں سے ایک صندوق عہد( ۱)بھی تھا یہودی اپنے لشکر کے آگے اسے اٹھاے ٴ رکھتے تھے اس اسے یک طرح ان میں سکون قلباور رتوحانیء طاقت پیدا ہوتی تھی بنی اسرائیل کو یہ قدرت و عظمت حضرت موسیٰ کے بود ایک مدت تک حاصل رہی لیکن یہی کامیابیاں اور نعمتیں رفتہ رفتہ ان کے غرور و تکبّر کا باعث بن گییٴںاور وہ قانون شکنی کرنے لگے اسکے نتیجے میں انہیں فلسطینیوں کے ہاتھوں شکست اٹھانا پڑی وہ اپنی قدرت و عظمت کھوبیٹھے اور صندوق عہد بھی گنوا بیٹھے پھر اس قدر پراکندگی اور اختلاف کا شکار ہوے ٴ کہ چھوٹے سے چھوٹے دشمن سے بھی دفاع کے قابل نہ رہے یہا ں تک کے دشمنوں نے انکے بہت سے لوگوں کو انکی سر زمین سے نکال دیا اور انکی اولاد کو غلام اور قیدی بنا لیا کیٴ برس تک یہ کیفیت رہی یہاں تک کہ خدا وند عالم نے انکی نجات اور ارشاد و ہدایت کے لیے ھضرت اشموییٴل کو پیغمبر بنا کر مبعوثفرماےا بنی اسراییٴل بھی دشمنوں کے ظلم و جور سے تنگ آ چکے تھے اور کسی پناہ گاہ کی تلاش میں تھے لہٰذا نکے گرد جمع ہو گیے اور ان سے خواہش کی کہ وہ انکے لیے کوییٴ رہبر امیر مقرر کر دیں تاکہ وہ اسکی قیادت میں ہم آواز اور ایک جان ہو کر دشمن سے جنگ کریں اور عذت رفتہ بحال ہو سکے
اشموئیل انکی اندرونی کیفیات اور سست ہمّتی سے پوری طرح واقف تھے انہوں نے کہا مجھے ڈر ہے جب جہاد کا حکم آے ٴ تو تم کہیں امیر کے حکم سے رو گردانی نہ کرو اور دشمن سے مقابلے اور پہلو تہی نہ کرو
وہ کہنے لگے
یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہم امیر کے حکم سے منہ پھیر لیں اور اپنی ذمہ داری بنبھانے سے دریغ کریں حالنکہ دشمن مہیں ہمارے وطن سے نکال چکا ہے ہماری زمینوں پر قبضہ کر چکا ہے اور ہماری اولاد کو قیدی بنا کر لے گیا ہے حضرت اشموئیل نے دیکھا کہ وہ اپنی بیماری کی تشخیص کھو چکے ہیں  اس پر ھجرت اشموییٴل نے بار گاہ


الٰہی کا رخ کیا اور قوم کی خواہش کو اسکے حضور پیش کیا  وحی ہویی ٴ
میں نے طالوت کو انکی سر براہی کے لیے منتخب کیا ہے
حضرت اشموئیل نے عرض کیا :
خدا وندا !میں ابھی تک طالوت کو دیکھا ہے نہ پہچانتا ہوں
ارشاد ہوا:
ہم اسے تمہاری طرف بھیجیں گے جب وہ تمہارے پاس آے ٴ تو فوج کی کمان اسکے حوالے کر دینا اور علم جہاد اسکے ہاتھ میں دے دینا


 

(۱)بہت جلد صندوق عہد اسکی تاریخ اور اس میں موجود چیزوں کے بارے میں بحث کریں گے

 

جهاد با جان و مال طالوت کون تھے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma