وہ تمام چیزیں جو ہم نے اوپر بیان کی ہیں کسی امت میں جمع ہوجائیں تو یقینا وہ حق و حقیقت کاہر اول دستہ بن جائے کیونکہ اس کے پروگرام حق کو باطل سے ممتاز کرنے کے لئے میزان و معیار ہوں گے۔
یہ بات قابل توجہ ہے کہ کئی ایک روایات میں منقول ہے کہ اہل بیت نے فرمایا:
نحن الامة الوسطی و نحن شہدآء اللہ علی خلقہ و حججہ نی ارضہنحن الشہدآء علی الناسالینا یرجع الغالی و بنایر1 یرجع المقصر
ہم امت وسط ہیں ہم مخلوق پر شاہد الہی ہیں اور زمین پر اس کی حجت ہیں ہم ہیں لوگوں پر گواہ غلو کرنے والوں کو ہماری طرف پلٹنا چاہئیے اور تقصیر کرنے والوں کو چاہئیے کہ یہ راہ چھوڑ کر ہم سے آملیں۔2
جیسا کہ ہم بارہا کہہ چکے ہیں ایسی روایات آیت کے وسیع مفہوم کو محدود نہیں کرتیں بلکہ اس امت میں نمونہ و اسوہ کے اکمل مصادیق کا تعارف کراتی ہیں اور ایسے نمونوں کی نشاندہی کرتی ہیں جو پہلی صف میں موجود ہیں۔