دعا او ر تضرع و زاری

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
 رمضان مبارک کی خصوصیت اور امتیاز:  دعا اور زاری کا فلسفہ:

خدا کے ساتھ بندوں کے ارتباط کا ایک وسیلہ دعا اور تضرع و زاری ہے لہذا گذشتہ آیات میں چند اہم اسلامی احکام بیان کر نے کے بعد زیر بحث آ یت میں اس کے متعلق گفتگو کی گئی ہے۔ دعا خدا سے مناجات کر نے وا لے سب لوگوں کے لئے اپنے اندر ایک عمومی پردگرام لئے ہو ئے ہے لیکن روزے سے آیات کے در میان اس کا ذکر اسے ایک نیا مفہوم عطا کر تا ہے۔
روزہ داروں کی ذمہ داریاں بیان کر نے سے قبل اس آیت کے ذریعے قرآ ن روزے کے ایک اور راز کی طرف اشارہ کرتا ہے جو و ہی قرب الہی ہے اور اس سے راز و نیاز کرناہے ۔
اس آیت کار و ئے سخن پیغمبر کی طرف ہے فرمایا: جس وقت میرے بندے تم سے میرے بارے میں سوال کریں تو کہد و کہ میں نزدیک ہوں (وَإِذَا سَاٴَلَکَ عِبَادِی عَنِّی فَإِنِّی قَرِیب ) ۔
اس سے زیادہ قریب کہ جس کا تم تصور کر سکتے ہو، تم سے تمہاری نسبت بھی زیاد ہ نزدیک اور تمہاری رگ حیات سے بھی زیادہ قریب (وَنَحْنُ اٴَقْرَبُ إِلَیْہِ مِنْ حَبْلِ الْوَرِید(ِ اور ہم انسان سے اس کی رگ جان سے بھی زیادہ قریب ہیں۔ (قٓ۔۱۶)اس کے بعد مزید فرمایا: جب دعا کر نے والا مجھے پکار تا ہے تو میں اس کا جوا ب دیتا ہوں( اجیب دعوة الداع اذا دعان )۔ اس لئے میرے بندوں کو چاہیئے کہ وہ میری دعوت قبول کریں (فلیستجیبوالی) اور مجھ پر ایمان لے آئیں (وَلْیُؤْمِنُوا بِی) ۔ ہو سکتا ہے وہ اپنی راہ پالیں اور مقصد تک جا پہنچیں ( لعلہم یرشدون)۔یہ امر قابل توجہ ہے کہ خدا نے اس مختصر سی آیت میں سات مرتبہ ذات پاک کی طرف اور سات، ہی مرتبہ بندوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔ اس طرح اللہ نے بندوں سے اپنی انتہائی وابستگی، قربت، ارتباط اور ان سے اپنی محبت کی عکاسی کی ہے عبداللہ بن سنان کہتا ہے میں نے امام صادق (ع )سے سنا آپ نے فرمایا:
دعا کیا کرو کیو نکہ دہ خدا کی بخشش کی چابی ہے ۔ اور ہر حاجت تک پہنچنے کے لیے وسیلہ کی قوت ہے سب نعمتیں اور رحمتیں پروردگار کے پاس ہیں جن تک دعا کے بغیر نہیں پہنچا جا سکتا۔ کسی در وازے کو کھٹکھٹا تے ہو تو بالآخرہ کھل جا ئے گا۔۱
جی ہاں۔۔۔۔وہ ہم سے نزدیک ہے ۔ کیسے ممکن ہے کہ وہ ہم سے دور ہو حالا نکہ اس کا مقام ہمارے اور ہمارے دل کے در میان ہے۔
و اعملوا ان اللہ یحول بین المرء و قلبہ
او ر جان لو کہ اللہ انسان اور اس کے دل کے در میان حائل ہوتا ہے۔ (انفال۔۲۴)


 

۱ اصول کافی ، ج۲، ۴۶۸

 رمضان مبارک کی خصوصیت اور امتیاز:  دعا اور زاری کا فلسفہ:
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma