3. طلوع فجر

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
2. اعتکاف 4. ابتداء و انتهاء تقوی هی تقوی هے

فجر کا اصل معنی ہے شگاف کرنا۔ طلوع صبح کو فجر اس لئے کہتے ،میں کہ گویا رات کا سیاہ پردہ پہلی صبح کی سفیدی سے چاک ہو جا تا ہے۔
زیر بحث آیات میں علاوہ از یں (حتی یتبین لکم الخیط الا بیض من الخیط الاسود) کی تعبیر بھی استعمال ہوئی ہے۔
ایک حدیث میں ہے :
عدی بن حاتم نے پیغمبر ﷺاکرم کی خدمت میں عرض کیا کہ میں نے سیاہ اور سفید دھا گے رکھے ہوئے تھے اور انہیںدیکھتا تھا تا کہ پہچان کر روزے کے اول دقت کا اندازہ کر سکوں ۔پیغمبر اکرم ﷺاس گفتگو سے اتنے ہنسے کہ آپ کے دندان مبارک دکھائی دیئے ۔
آپ نے فرمایا: فرزند حاتم! اس سے مراد ہے صبح کی سفید دھاری رات کی سیاہ دھاری سے نمایاں ہو جا ئے جو کہ وجوب روزہ کی ابتداء ہے۔ ۱۔
ضمنا توجہ کرنی چا ہیئے کہ اس تعبیر سے ایک اور نکتہ بھی واضح ہو تا ہے اور وہ ہے صبح صادق کو صبح کاذب سے پہچاننا۔ رات کے آخری حصے میں پہلے ایک بہت کم رنگ کی سفیدی آسمان پر عمودی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔ جسے لومڑی کی دم سے تشبیہ وی جاتی ہے۔ اسی کو صبح کاذب کہتے میں۔ اس کے تھوڑی دیر بعد ایک صاف و شفاف سفیدی افق کے طور پر اور وہ بھی طول افق میں ظاہر ہوتی ہے جو سفید دھاری کی طرح ہوتی ہے۔ یہی صبح صادق ہے جو روزے کے وقت کا آغاز اور ابتدا ئے نماز صبح کا وقت ہے۔


 

۱۔مجمع البیان، زیر نظر آیت کے ذیل میں۔
2. اعتکاف 4. ابتداء و انتهاء تقوی هی تقوی هے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma