ہاروت اور ماروت کا واقعہ:

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
سلیمان اور بابل کے جادوگر (ہاروت) اور (ماروت) الفاظ کی حیثیت سے:

 بابل میں نازل ہونے والے فرشتوں کے بارے میں لکھنے والوں نے کئی قصے کہانیاں اور افسانے تراشے اور خدا کے ان دو  بزرگ فرشتوں کے سر تھوپ دیے حتی کہ انہیں خرافات اور انسانوں کا عنوان بنادیا گیا اور معاملہ یہاں تک پہنچا کہ کسی دانشمند کے لئے اس تاریخی واقعہ کی تحقیق اور مطالعہ بہت مشکل ہوگیا لیکن جو کچھ زیادہ صحیح نظر آتاہے اور عقلی و تاریخی لحاظ سے صحیح ہے نیز مصادر حدیث کے مطابق ہے ، ہم یہاں پیش کرتے ہیں۔

سرزمین بابل پر سحر اور جادوگری اپنے کمال کو پہنچ چکی تھی اور لوگوں کی پریشانی اور تکلیف کا باعث بن چکی تھی خدانے دو فرشتوں کو انسانی صورت میں مامور کیا کہ وہ جادوں کے عوامل اور اسے باطل کرنے کا طریقہ لوگوں کو سکھائیں تا کہ وہ جادوگروں کے فساد اور شر سے محفوظ رہ سکیں۔

لیکن یہ تعلیمات بہر حال غلط مقاصد کے لئے بھی استعمال ہوسکتی ہیں کیونکہ فرشتے مجبور تھے کہ جادوگروں کا جادو باطل کرنے کے لئے پہلے جادو کے طریقے کی تشریح کریں تا کہ لوگ اس طرح اس کی پیش بندی کرسکیں اس وجہ سے ایک گروہ جادو کا طریقہ سیکھنے کے بعد خود جادو گروں کی صف میں شامل ہوگیا اور لوگوں کے لئے نئی زحمت کا سبب بنا حالانکہ وہ فرشتے لوگوں کو تنبیہ کرتے تھے اور ان کے لئے صراحتا کہتے تھے کہ یہ تمہارے لئے ایک طرح کی آزمایش ہے اور یہاں تک کہا کہ اس سے غلط فائدہ اٹھانا ایک طرح کا کفر ہے لیکن پھر بھی وہ لوگ ایسے کاموں میں پڑگئے جو انسانوں کی لئے ضرر اور نقصان کا باعث تھے۔

جو کچھ ہم نے اوپر بیان کیاہے وہ بہت سی احادیث اور اسلامی مصادر سے لیاگیاہے اور عقل و منطق سے بھی اس کی ہم آہنگی آشکار ہے۔ منجملہ ان کی ایک حدیث وہ بھی ہے جو عیون اخبار الرضا میں ہے (ایک طریق سے خود امام علی بن موسی رضا سے اور دوسرے طریق سے امام حسن عسکری سے منقول ہے) یہ حدیث واضح طور پر اس مفہوم کی تائید کرتی ہے۔ لیکن افسوس سے کہنا پڑتاہے کہ بعض مورخین اور دائرہ المعارف (انساٹیکلو پیڈیا) لکھنے والے حضرات یہاں تک کہ بعض مفسرین بھی اس ضمن میں جعلی انسانوں کے زیر اثر آگئے ہیں۔ بعض لوگوں ۔ میں خدا کے ان دو معصوم فرشتوں کے بارے میں جو کچھ مشہور ہے انہوں نے بھی ذکر کردیاہے۔ کہاجاتا ہے کہ وہ دو فرشتے تھے خدانے انہیں زمین پر اس لئے بھےجا تا کہ انہیں معلوم ہوجائے کہ اگروہ انسانوں کی جگہ ہوتے تو وہ بھی گناہ سے نہ بچ پاتے اور خدا کی نافرمانی کرتے لہذا وہ دونوں بھی زمین پر اترنے کے بعد بڑے بڑے گناہوں کے مرتکب ہوئے۔ اس کے ساتھ ہی ستارہ زہرہ کے بارے میں بھی افسانہ تر اشاگیاہے۔ یہ تمام چیزیں خرافات اور بے بنیاد بکواس ہیں۔ قرآن ان امور سے پاک ہے اگر مندرجہ بالا آیات کے متن میں ہی غور کیاجائے تو ہم دیکھیں گے کہ قرآن کا بیان ان باتوں سے کوئی ربط نہیں رکھتا۔

 

سلیمان اور بابل کے جادوگر (ہاروت) اور (ماروت) الفاظ کی حیثیت سے:
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma