بیمار کو خون دینا:

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
 تکرار و تاکید: دوبارہ حق پوشی کی مذمت

شاید وضاحت کی ضرورت نہ ہو کہ مندرجہ بالا آیت میں خون کو حرام قرار دینے کا مطلب یہ ہے کہ خون پینا حرام ہے لہذا اس سے مناسب فائدہ حاصل کرنے میں کوئی اشکال نہیں مثلا کسی مجروح یا بیمار کو موت سے بچانے کے لئے خون دینے میں کوئی حرج نہیں بلکہ ان مقاصد کے لئے تو خو ن کی خرید و فروخت کی حرمت کے لئے بھی کوئی دلیل موجود نہیں ہے کیونکہ یہ تو عقلی طور پر صحیح ہے اور عمومی احتیاج کے موقع پر فائدہ اٹھانے کے ضمن میں آتاہے۔
 إِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیْکُمْ الْمَیْتَةَ وَالدَّمَ وَلَحْمَ الْخِنزِیرِ وَمَا اٴُہِلَّ بِہِ لِغَیْرِ اللهِ فَمَنْ اضْطُرَّ غَیْرَ بَاغٍ وَلاَعَادٍ فَلاَإِثْمَ عَلَیْہِ إِنَّ اللهَ غَفُورٌ رَحِیمٌ (۱۷۳)
 إِنَّ الَّذِینَ یَکْتُمُونَ مَا اٴَنزَلَ اللهُ مِنْ الْکِتَابِ وَیَشْتَرُونَ بِہِ ثَمَنًا قَلِیلًا اٴُوْلَئِکَ مَا یَاٴْکُلُونَ فِی بُطُونِہِمْ إِلاَّ النَّارَ وَلاَیُکَلِّمُہُمْ اللهُ یَوْمَ الْقِیَامَةِ وَلاَیُزَکِّیہِمْ وَلَہُمْ عَذَابٌ اٴَلِیم
 ٌ (۱۷۴) اٴُوْلَئِکَ الَّذِینَ اشْتَرَوْا الضَّلاَلَةَ بِالْہُدَی وَالْعَذَابَ بِالْمَغْفِرَةِ فَمَا اٴَصْبَرَہُمْ عَلَی النَّارِ
 (۱۷۵) ذَلِکَ بِاٴَنَّ اللهَ نَزَّلَ الْکِتَابَ بِالْحَقِّ وَإِنَّ الَّذِینَ اخْتَلَفُوا فِی الْکِتَابِ لَفِی شِقَاقٍ بَعِیدٍ
 ترجمہ
 ۱۷۴۔ وہ لوگ جو اسے چھپاتے ہیں جسے خدانے کتاب میں نازل کیاہے اور وہ اسے تھوڑی سی قیمت پر بیچ دیتے ہیں۔ سوائے آگ کے کچھ نہیں کماتے (یہ تحفے اور اموال جو وہ اس ذریعے سے حاصل کرتے ہیں در حقیقت ایک جلانے والی آگ ہے) اور قیامت کے دن خدا ان سے بات نہیں کرے گا۔ نہ انہیں پاک کرے گا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔
 ۱۷۵۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے گمراہی کو ہدایت اور عذاب کو بخشش کی بجائے خرید لیاہے۔ عذاب الہی کے مقابلے میں واقعا یہ کتنے بے پروا ہی اور سرد مہری کا شکار ہیں۔
 ۱۷۶۔یہ (سب کچھ) اس لئے ہے کہ خدانے (آسمانی) کتاب کو حق (کی نشانیوں اور واضح دلائل ) کے ساتھ نازل کیا ہے اور جو اس میں اختلاف کرتے ہیں (اور حق کو چھپاتے ہیں اور اس میں تحریف کرکے اختلاف پیدا کرتے ہیں ) گہرےشگاف (اور پراگندگی) میں پڑے ہیں۔
 شان نزول
 تمام مفسرین کا اتفاق ہے کہ یہ آیات اہل کتاب کے بارے میں نازل ہوئی ہیں۔ بیشتر مفسرین کا کہناہے کہ یہ آیات خاص طور پر ان علماء یہود کے بارے میں ہیں جو پیغمبر اسلام کے ظہور سے پیشتر لوگوں کو اپنی کتابوں میں سے آپ کی صفات اور نشانیاں بیان کرتے تھے لیکن ظہور پیغمبر کے بعد جب انہوں نے لوگوں کو آپ کی طرف مائل و راغب ہوتے ہوئے دیکھا تو خود فزوہ ہوگئے کہ اگر انہوں نے اپنی روش کو برقرار رکھا تو ان کے منافع خطرے میں پڑجائیں گے اور وہ تحفے اور دعوتیں جو انہیں مہیا ہیں ختم ہوجائیں گی تو وہ پیغمبر کے وہ اوصاف جو تورات میں نازل ہوچکے تھے چھپانے لگے۔ اس پرمندرجہ بالا آیت نازل ہوئیں اور ان کی سخت مذمت کی گئی۔

 تکرار و تاکید: دوبارہ حق پوشی کی مذمت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma