آئمہ اہل بیت سے مروی ہے کئی ایک روایات میں (اینما تکونوا یات بکم اللہ جمیعا) سے اصحاب حضرت مہدی مراد لئے گئے ہیں۔ منجملہ ان روایات کے کتاب روضہ کافی میں امام محمد باقر سے روایت ہے کہ آپ نے اس جملہ کا ذکر فرمانے کے بعد ارشاد کیا:
یعنی۔ اصحاب القائم الثلاثماة و البضعة عشر رجلاھم و اللہ الامة المعدودة قال یجتمعون و اللہ فی ساعة واحدة قزع کقزع الخریف۔
اس سے مقصود اصحاب امام قائم ہیں جوتین سو تیرہ افراد ہیں۔ خدا کی قسم (االامة المعدودة ) سے وہی مراد ہیں۔ بخدا موسم خریف کے بادلوں کی طرح سب ایک لحظے میں جمع ہوجائیں گے۔ جیسے وہ بادل تیز ہوا کے نتیجے میں جمع ہوکر ایک دوسرے سے مل جاتے ہیں۔۱
اما م علی بن موسی رضا سے منقول ہے:
و ذلک و اللہ ان لوتام قائمنا یجمع اللہ الیہ جمیع شیعتنا من جمیع البلدان۔
بخدا جب حضرت مہدی قیام کریں گے خدا سب شہروں سے ہمارے تمام شیعوں کو ان کے پاس جمع کردے گا۔۲
اگر قبل اور بعد کے قرائن نہ ہوتے تو یہ تفسیر قابل قبول تھی لیکن ان قرائن کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ ظاہری مفہوم وہی ہے جو ہم بیان کرچکے ہیں۔۳
۱ نور الثقلین، ج۱، ص۱۳۹۔
۲ تفسیر المیزان، ج۱، ص۳۳۱
۳ یعنی یہ روایات آیت کی باطنی تفسیرہیں (مترجم)