ذلت کی مہر بنی اسرائیل کی پیشانی پر کیوں ثبت کی گئی مندر جہ بالا آیت سے ظاہر ہوتاہے کہ وہ دو لحاظ سے ذلت وخواری میں گرفتا ر ہوئے ۔ایک تو ہے ان کاکفر اختیار کرنا ۔ احکام خدا کی خلاف ورزی کرنا اور توحید سے شر ک کی طرف منحرف ہونا اور دوسرا یہ کہ وہ حق والوں اور خدا کے بھیجے ہوئے نمائند وں کو قتل کرتے تھے یہ سنگدلی ،قساوت اورقوانین الٰہی بلکہ نوع انسانی میں موجود تمام قوانین سے بے ا عتنائی د لیل ہے جب کہ آج بھی یہودیوں کے ایک گروہ کے پاس وہ قوانین وضاحت کے ساتھ موجود ہیں ۔ یہی ان کی ذلت اور بدبختی کا سبب ہے ۔ 1
یہودیو ں کی سرنوشت اور ان کی زلت آمیز زندگی کے بارے میں اورہ آل عمران آیہ۱۱۲کے ذیل میں ہم تفصیلی بحث کریں گے 2
۶۲۔ان الذین آمنوا والذین ھادو اوالنصٰر والصٰبئین من آمن بااللہ والیوم الآ خر وعمل صالحا فلھم اجرھم عند ربھم ولاخوف علیھم ولا ھم یحزنون
ترجمہ
جو ایمان لائے ہیں (مسلمان)اوریہود نصاری اور صائبین (حضرت یحی ،حضرت نوح یا حضرت ابراہیم کے پیرو کا ر )جو بھی خدا اور آخرت کے دن پرایمان لائے اور عمل صالح بجالائے ان کی جزا واجر ان کے پرور دگار کے ہاں مسلم ہے اور ان کے لئے آئند ہ یاگزشتہ کسی قسم کا خوف وغم نہیں ہے اور ہر دن کے پیروکا ر جو اپنے عہد میں اپنی ذمہ د اریا ں ادا کرتے ہیں ان کے لئے اجر ہے ۔
1 - اس وقت جب کہ ہم یہ سطور لکھ رہے ہیں لبنان کی اسلامی سرزمین یہودیو ں کی ووحشت انگیزیوں اور برباد کن مظالم کی ضد میں ہے ،ہزاروں عورتیں ، بچے ،بوڑھے اور جوان یہا ں تک کہ ہسپتالوں بیما ر درد انگیز طریقے سے جا م شہادت نوسش کرچکے ہیں اوران کی لاشیں زمین پر پڑیں ہیں البتہ اس سنگدلی کاکفارہ انہیں عنقریب اسی دنیا میں ادا کرنا پڑے گا
2- تفسیر نمونہ ، ج ۳۔