قیادت کی شرایط

SiteTitle

صفحه کاربران ویژه - خروج
ورود کاربران ورود کاربران

LoginToSite

SecurityWord:

Username:

Password:

LoginComment LoginComment2 LoginComment3 .
SortBy
 
تفسیر نمونہ جلد 01
طالوت کون تھے تابوت کیا ہے

اس زمانے کے پیغمبر نے معترضین کو جو دندان شکن جواب دیا قرآن اسے یوں بیان کیا ہے :خدا نے اسے تم پر حکمرانی کی خاطر اس لیے چنا ہے کہ وہ دانایی ٴ و مرادنگی اور علم سے مالا مال ہے اور جسمانی طاقت کے لحاظ سے قوی اور صاحب قدرت ہے یعنی تم اشتباہ کا شکار ہو اور رہبری کی بنیادی شرایٴط بھولے بیٹھے ہو
اس طرح قرآن نے قیادت کے لیے پیشکردہ ان کی شرایٴط کی نفی کر دی کیونکہ انکی پیش کردہ دونوں شرایٴط میں سے کویی ٴ بھی حقیقی امتیاز اور خصوصیت نہیں کہلا سکتی ااباء و اجداد کی شخصیت اور دولت و ثروت دونو اعتباری اور خارج از زات امتیازات ہیں لیکن علم و دانش اور جسمانی طاقت ذات میں داخل امتیازات اور خصوصیات ہیں
رہبر اپنے عل و دانش سے معاشرہ کے لیے راہ سعادت کی نشاندہی کرتا ہے اور اسکے لیے اصول بتلاتا ہے نیز اپنی طاقت اور قوّت کے ذریعے اسکے اجرا ء کا اہتمام بھی کرتا ہے اسی لیے تو فرمایا گیا ہے ان اللہ الصطفٰہ علیکم وزادہ بسطة فی العلم والجسم
بسطةجس کے معنی وسعت ہے ضمنی طور پر علم و قدرت کے ساے ٴ میں انسانی وجود کی وسعت کی طرف اشارہ یعنی علم ودانش اور فرزانگی نیز جسمانی قد رت و طاقت وجود ہستی کے اعتبار سے انسان میں وسعت پیدا کرتی ہے اور جوں جوں یہ صفات وسیع ہوتے ہیں وجود ہستی میں بھی وسعت پیدا ہو تی رہتی ہے
وللہ یو ٴتی ملکہ من یشائ
ممکن ہے ی جملہ رہبری کین تیسری شرط کی طرف اشارہ ہو جو یہ ہے کہ رہبر کے لیے مختلف اسباب و ذرایع کی فراہمی بھی درکار ہے کیونکہ ممکن ہے رہنر علم و دانش سے کاملاً مالامال ہو لیکن اسکا سابقہ ایسے حالات و اوقات سے ہو جو اسکے مقدس مقاصد کے لیے سازگار نہ ہو ںیہ طے شدہ بات ہے کہ ایسی رہبری واضح کامیابی حاصل نہیں کر سکتی  قرآن کہتا ہے کہ حکومت ِ الٰہی جسے خدا چاہتا ہے بخش دیتا ہے یعنی اس ماحول کے لیے جو وسایٴل و ذرایع ضروری ہوںوہ اسکے لیے فراہم کر دیتا ہے 
وللہ واسع علیم
یعنی خدا ایک لا متناہی ہستی اس کا فضل ور بخشش بھی اس کے وجود کی طرح لا متناہی ہے لیکن علیم ہے اور جانتا ہے کہ کو ن سا منسب کے بخشا جانا چاہئے
و قال لہم نبیہم ان ّ آیة ملکہ ان یاتیکم التابوت یہ آیت نشاندہی کر تی ہے کہ بنی اسراییٴل ابھی تک خدا طرف سے طالوت کی ماٴموریت پر مطمئن نہیں ہو ے ٴ تھے حالانکہ انکے پیغمبر اشموییٴل  تصریح کر چکے تھے کہ وہ اس کام کے لیے خدا کی طرف سے ماٴمور ہو ے ٴ ہیں انہوں نے اسکی نشانی اور دلیل کا تقاضا کیا جواب میں اشموییٴل نے کہا : طالوت کے ماٴمور من اللہ ہونے نشانی یہ ہے کہ تابو ت (صندوق عہد)تمہاری طرف آے گا یہ بات بنی اسرائیل کے لیے کافی ہونا چاہیے ٴ تھی بہر حال اب دیکھتے ہیں تابوت کیا چیز تھی

طالوت کون تھے تابوت کیا ہے
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma