آیات قرآن سے اور ابراہیم کے وہ نظر نواز اعمال جن کی خدانے تعریف کی ہے کے مطالعہ سے ظاہر ہوتاہے کہ کلمات (وہ جملے جو خدانے ابراہیم کو سکھائے ) در اصل ذمہ داریوں کا ایک گراں اور مشکل سلسلہ تھا جو خدانے ابراہیم کے ذمے کیا اور اس مخلص پیغمبر نے انہیں بہترین طریقے سے انجام دیا۔
حضرت ابراہیم کے امتحانات میں یہ امور شامل تھے:
۱۔ اپنی بیوی اور بیٹے کو مکہ کی خشک اور بے آب و گیاہ سرزمین میں لے جانا جہاں کوئی انسان نہ بستاتھا۔
۲۔ بیٹے کو قرہانی گاہ میں لے جانا اور فرمان خدا سے اسے قربان کرنے کے لئے پر عزم آمادگی کا مظاہرہ کرنا۔
۳۔ بابل کے بت پرستوں کے مقابلے میں قیام کرنا، بتوں کو توڑنا اور اس تاریخی مقدمے میں پیش ہونا اور نتیجہ آگ میں پھینکا جانا اور ان تمام مراحل میں اطمینان و ایمان کا ثبوت دینا۔
۴۔ بت پرستوں کی سرزمین سے ہجرت کرنا اور اپنی زندگی کے سرمائے کو ٹھو کرمارنا اور دیگر علاقوں میں جاکر پیغام حق سنانا۔
ایسے اور بھی بہت سے امور ہیں۔۱
یہ واقعہ ہے کہ ان میں سے ہر ایک بہت سخت اور مشکل آزمائش تھی لیکن ابراہیم ایمانی قوت کے ذریعے ان تمام میں پورا اترے اور ثابت کیا کہ وہ مقام امامت کی اہلبیت رکھتے تھے۔
۱ تفسیر المنار میں ابن عباس کے حوالے سے منقول ہے کہ انہوں نے قرآن کی چار سورتوں کی مختلف آیات میں حضرت ابراہیم کے لئے گئے امتحانات کو شمار کیاہے جو تیس بنتے ہیں۔ (المنار۔ زیر نظر آیات کے ذیل میں)۔